افغانستان بنگلادیش تعلقات

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے


افغانستان اور بنگلہ دیش کی آزادی سے پہلے افغانیوں اور بنگالیوں نے اپنے درمیان تعلقات رکھتے ہیں۔ مثال کے طور پر، اسلام کے ظہور سے پہلے بنگالی اور افغانی لوگ دونوں بدھسٹ تھے اور مزید براں وہ موریا سلطنت کے کنٹرول میں تھے۔ خلافت امویہ کے فتوحات کی وجہ سے اسلام افغانستان میں داخل ہوا اور پھر تیرھویں صدی میں محمد بن بختیار اور اپنے قبیلے نے بنگال پر قبضہ کر لیا اور ایسا کرنے میں انھوں نے بنگالیوں کو اسلام کا تعارف کیا۔ پھر، سلطان بلخی (افغانی بادشاہ) کی کوششوں کی وجہ سے بہت بنگالیوں نے اسلام کو قبول کر لیا۔ جب بنگال مسلمان علاقہ بن گیا بہت افغانیوں نے بنگال کی طرف ہجرت کی اور برطانوی دور کے آغاز تک یہ ہجرتیں جاری رہیں تھیں۔

جب مغل سلطنت نے بنگال پر قبضہ کر لیا بنگالی لوگ بھاگ گئے اور انھوں نے مغل کے خلاف لڑنے کے لیے افغانیوں کے ساتھ اتحاد کیا۔ پندرہ سو انتالیس میں سوری قبلیہ نے بنگال پر کنٹرول سنبھال لیا لیکن پچیس سال کے بعد کرلانی قبلیہ (ایک اور پشتون قبلیہ) نے سوری کو شکست دی۔ پھر، جب مغل سلطنت واپس آئی بہت افغانیوں نے مغل افواج سے خود کو بچانے کے لیے بنگال بھاگنے کا فیصلہ کیا۔