البیقونیہ
Appearance
البیقونیہ | |
---|---|
(عربی میں: المنظومة البيقونية) | |
مصنف | البیقونی |
اصل زبان | عربی |
تاریخ اشاعت | 17ویں صدی |
درستی - ترمیم ![]() |
المنظومہ البیقونیہیہ ایک حدیث کے اصطلاحی قواعد پر مشتمل متن ہے، جسے عمر بن محمد بن فتوح البیقونی الدمشقی الشافعی (وفات تقریباً 1080ھ) نے تحریر کیا۔ یہ منظوم شکل میں ہے اور بحر رجز کے وزن پر 34 اشعار (ابیات) پر مشتمل ہے۔
شروح منظومہ بیقونیہ
[ترمیم]منظومہ بیقونیہ کو متعدد مرتبہ شرح کیا گیا ہے اور ان شراح میں درج ذیل علما شامل ہیں:
- سعد الحمید: ان کا شرح مختصر ترین شروح میں شمار ہوتا ہے اور اس میں عبارات کو سادہ انداز میں بیان کیا گیا ہے؛
- محمد بن عبد الباقی الزرقانی المالکی (وفات: 1122ھ)؛
- محمود بن محمد بن عبد الدائم المعروف بـ "بنشابہ" (وفات: 1308ھ)؛[1]
- عثمان بن المکی التوزي الزبيدي (وفات: 1330ھ کے بعد)؛
- محمد بن خلیفة النبهاني المالكي (وفات: 1369ھ)؛
- حسن بن محمد المشاط (وفات: 1399ھ)؛
- محمد بن صالح العثیمین (وفات: 1421ھ)؛
- محمد سراج بن محمد سعید الجَبَرتي الآني؛
- لحسن سليماني۔[2][3]
نظم
[ترمیم]میں ابتدا کرتا ہوں حمدِ باری تعالیٰ سے اور درود بھیجتا ہوں |
محمد ﷺ پر جو تمام نبیوں میں سب سے افضل اور بھیجے گئے |
حدیث کی کئی قسمیں ہیں |
اور ہر ایک کی تعریف آئی اور مقرر ہے |
پہلی قسم "صحیح" ہے، وہ حدیث جس کی سند متصل ہو |
جس میں نہ کوئی شذوذ ہو اور نہ علت |
جسے عادل و ضابط راوی اپنے مثل سے روایت کرے |
جو اپنے ضبط اور نقل میں معتبر ہو |
"حسن" وہ حدیث ہے جس کی اسانید معروف ہوں |
مگر اس کے راوی صحیح حدیث کی طرح مشہور نہ ہوں |
جو حسن کی درجہ بندی سے کم ہو |
وہ ضعیف ہے اور اس کی کئی قسمیں ہیں |
جو نبی ﷺ کی طرف منسوب ہو، وہ "مرفوع" ہے |
اور جو تابعی کی طرف ہو، وہ "مقطوع" ہے |
"مسند" وہ حدیث ہے جس کی سند متصل ہو |
راوی سے لے کر مصطفیٰ ﷺ تک بلا انقطاع |
ہر راوی نے جس کو سن کر لیا، وہ "متصل" ہے |
اور اس کی سند مصطفیٰ ﷺ تک جُڑی ہو |
"مسلسل" وہ ہے جو کسی خاص وصف پر مسلسل ہو |
جیسے کہ کوئی کہے: واللہ! مجھے فلاں نوجوان نے خبر دی |
یا کہا: اس نے مجھے کھڑے ہو کر حدیث بیان کی |
یا کہا: حدیث سنانے کے بعد وہ مسکرایا |
"عزیز" وہ حدیث ہے جسے دو یا تین راوی روایت کریں |
"مشہور" وہ ہے جسے تین سے زیادہ راوی بیان کریں |
"معنعن" وہ حدیث ہے جس میں "عن عن" ہو، جیسے: عن سعید عن کرم |
"مبہم" وہ ہے جس میں کوئی راوی نامعلوم ہو |
وہ حدیث جس کے راوی کم ہوں، اسے "عالی" کہتے ہیں |
اور اس کے برعکس جو سند نیچے جائے، وہ "نازل" ہے |
جو بات صحابہ کی طرف منسوب ہو |
وہ "موقوف" ہے، چاہے قول ہو یا فعل |
"مرسل" وہ ہے جس سے صحابی ساقط ہو |
"غریب" وہ حدیث ہے جسے صرف ایک راوی بیان کرے |
جو سند ہر حال میں متصل نہ ہو |
اس کی سند منقطع اور ٹوٹی ہوئی ہے |
"معضل" وہ حدیث ہے جس میں دو راوی ساقط ہوں |
"مدلس" کی دو قسمیں ہیں |
پہلی قسم یہ ہے کہ شیخ کو گرا دے |
اور اس سے اوپر والے سے "عن" یا "أن" کے ساتھ روایت کرے |
دوسری قسم یہ ہے کہ گراتا نہیں مگر اس کو ایسے وصف سے بیان کرتا ہے |
جن اوصاف سے وہ پہچانا نہ جاتا ہو |
اگر ثقہ راوی کی بات مجمع کے خلاف ہو |
تو وہ "شاذ" ہے اور "مقلوب" کی دو قسمیں ہیں |
ایک قسم یہ ہے کہ راوی کو دوسرے راوی سے بدل دیا جائے |
اور دوسری قسم سند و متن کو الٹا دینا ہے |
"فرد" وہ ہے جسے ثقہ راوی کے ساتھ خاص کیا جائے |
یا کسی جماعت یا روایت پر محدود ہو |
جو کسی پوشیدہ یا خفی علت سے متاثر ہو |
وہ "معلل" ہے، اہل فن کے نزدیک معروف ہے |
سند یا متن میں اختلاف والا |
وہ "مضطرب" کہلاتا ہے اہل فن کے نزدیک |
"مدرجات" وہ الفاظ ہیں جو حدیث میں اضافہ کیے گئے ہوں |
جو رواة کے بعض الفاظ ہوں اور حدیث سے مل جائیں |
جو ہر قرین (ہم عصر) نے اپنے ساتھی سے روایت کی ہو |
وہ "مدبج" ہے، اسے اچھی طرح پہچان |
"متفق" وہ ہے جو لفظ اور خط میں متفق ہو |
اور اس کا برعکس "مفترق" ہے جو مختلف ہو |
"مؤتلف" وہ ہے جس کا صرف خط ایک ہو |
اس کا مخالف "مختلف" ہے، اس سے غلطی کا خطرہ ہوتا ہے |
"منکر" وہ فرد ہے جسے ضعیف راوی بیان کرے |
اور اس کی تعدیل تفرد کو نہ سہار سکے |
"متروک" وہ حدیث ہے جسے صرف ایک راوی بیان کرے |
اور سب اس کے ضعف پر متفق ہوں، تو وہ رد شدہ ہے |
اور جو بات جھوٹ ہو، بنائی گئی ہو |
نبی ﷺ پر گھڑی گئی ہو، وہ "موضوع" ہے |
یہ منظومہ ایسے ہے جیسے چھپا ہوا گوہر |
میں نے اس کا نام "منظومہ بیقونی" رکھا |
یہ چونتیس اشعار پر مشتمل ہے |
اس کے اشعار مکمل ہوئے اور نیکی کے ساتھ ختم ہوئے[4] |
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ عبد العزيز بن إبراهيم ابن قاسم (1420 هـ)۔ الدليل إلى المتون العلمية۔ الرياض: دار الصميعي۔ 29 سبتمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا
{{حوالہ کتاب}}
: تحقق من التاريخ في:|سال=
و|آرکائیو تاریخ=
(معاونت) ونامعلوم پیرامیٹر|صحہ=
رد کیا گیا (معاونت) - ↑ "مؤلفات لحسن سليماني"۔ جريدة البصائر۔ 2024-01-29 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا
- ↑ "مؤلفات لحسن سليماني"۔ الشروق۔ 2024-01-29 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا
- ↑ "المنظومة البيقونية في علم مصطلح الحديث"۔ www.islam.ms (بزبان عربی)۔ 28 يناير 2021 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-06-11
{{حوالہ ویب}}
: تحقق من التاريخ في:|آرکائیو تاریخ=
(معاونت)