الحاد کی تاریخ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

بعض لوگوں کا خیال ہے کہ الحاد چارلس ڈاروین کے نظریۂ ارتقا کے بعد ظہور پزیر ہوا لیکن یہ کسی صورت درست نہیں کیوں کہ الحاد کی تاریخ اس سے کہیں زیادہ پرانی ہے اور الحاد قدیم تاریخ سے ہی موجود تھا ۔ الحاد کے آثار و دلائل ہندوستان میں 1000 سال قبل مسیح میں بخوبی دیکھے جا سکتے ہیں خداوں کے وجود پر شک کی عبارتیں ہندووں کی مقدس کتاب رگ وید اس طرح پائی جاتی ہیں۔ : کون یقین سے جانتا ہے؟ کون اس کا اعلان کرے گا؟ یہ مخلوقات کب پیدا ہوئیں؟ خدا اس کائنات ومخلوقات کی خلقت کے بعد پیدا ہوئے؟ اس لیے کون جان سکتا ہے کہ یہ کائنات کہاں سے پیدا ہوئی۔ کوئی نہیں جانتا کہ یہ کائنات کیسے پیدا ہوئی اور خداء بزرگ نے اس جہاں کو خلق کیا ہے یا نہیں۔ رگ وید کے دور کے 500 سال بعد بدھ مت معرض موجود میں آیا، جسے گوتم بدھ نے رگ وید کی تعلیمات سے ہی اخذ کرکے بنایا۔ گوتم بدھ کی توجہ کثیر تعداد میں موجود ہندووں کے خداوں کی بجائے انسانی مشکلات و تکلیفوں سے نجات پر تھی۔ اسی لیے مورخین ومحققین بدھ مت جین مت اور دیگر ہندو اصلاحی تحریکوں کو الحاد کی ابتدا قرار دیتے ہیں۔ جدید دور میں الحاد کی تحریک نے سترویں صدی عیسوی کے اواخر سے یورپ کے سائنسی اور ٹیکنالوجی کے انقلاب کے ساتھ اپنے قدم جمانا شروع کیے اور انیسویں صدی عیسیوی کے ابتدا تک الحاد کی بہت سی تحریکوں نے یورپ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ کارل مارکس ، چارلس ڈاروین ، نطشے نے سماجی، نفسیاتی، اقتصادی اور علمی ظواہر کا تجزیہ کیا جس میں خدا کا کوئی کردار نہیں تھا۔

عالم اسلام کے مشہور ملحدین[ترمیم]

عالم اسلام میں بہت سے ملحدین گذرے ہیں جو اکثر اوقات حکمرانوں کے عتاب کا شکار رہتے تھے ، ان ملحدین میں ابن الراوندی ، ابو عیسی وراق ، ابن مقفع سر فہرست ہیں ابن الراوندی نے بہت سی کتب تالیف کیں ۔