الحبیبہ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

الحبیبہ ' مدینہ منورہ کے بہت سے ناموں میں سے ایک نام ہے جس کے معنی ہیں جس سے محبت کی جائے
مدینہ منورہ کے اس نام الحبیبہ کو محبت کی وجہ سے حبیبہ کہا جا تا ہے حبیب کبریا ﷺ نے رب ذوالجلال سے دعا کی کہ اے اللہ مومنین کے دلول میں مدینہ کی محبت اجا گر کر دے تا کہ اسے وہ اتنی ہی محبت کرنے لگیں جتنی کہ مکہ مکرمہ سے کرتے ہیں ایک حدیث مبارکہ میں تو یہاں تک ارشادفرمایا کہ: (اے اللہ ہمیں مدینہ کی محبت عطا کر تا کہ ہم اس سے اتنی محبت کریں جتنی کہ مکہ سے کرتے ہیں بلکہ اس سے بھی زیادہ [1] یہ دعائے رسول اور اجابت الہی کا ثمرہ تھا جس سے مدینہ طیبہ کوالحبیبہ کا محبوب ترین لقب دیا گیا اور اردو اور فارسی شاعری میں تو دیا ر حبیب ایک بہت ہی معروف و مقبول نام بن چکا ہے اس لیے کہ یہ شہر مقدس نہ صرف اللہ کو حبیب ہے بلکہ خودحبیب خدا اسے بے حد محبوب رکھتے تھے۔ جب بھی آنجناب کسی سفر سے لوٹتے اور جونہی مدینہ طیبہ رسالت مآب ﷺ کی نظروں کے سامنے آ جا تا تواپنی سواری کو مہمیز لگا کر مزید تیز تر کر دیتے تا کہ جتنی جلدی ہو سکے وہاں پہنچ جائیں، جو سکون آنحضرت ﷺ کو مدینہ طیبہ میں ملتا وہ کہیں اور نہیں ملتا تھا، ایک مرتبہ اپنے صحابہ کرام سے محاسن مدینہ کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا:[ اور مدینہ ان کے لیے بہت بہتر ہے۔ کاش کہ انھیں یہ معلوم ہوتا ] “۔[2]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. صحیح بخاری
  2. وفاء الوفا باخبار دار المصطفے، جلد 1،صفحہ 56،علامہ نور الدین علی بن احمد السمہودی، ادارہ پیغام القرآن اردو بازار لاہور