الطاف القدس

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

الطاف القدس شاہ ولی اللہ محدث دہلوی کی تصوف پر تصنیف ہے۔

  • اس کا مکمل نام " الطاف القدس فی معرفۃ لطائف النفس" ہے یہ کتاب تصوف و احسان کے اسرار و رموز، لطائف نفس اور روحانی حقائق و معارف پر مشتمل ہے۔اس کتاب کا مرکزی موضوع "لطائف نفس" ہے۔ اس کتاب کا شمار تصوف کی اہم کتابوں میں ہوتا ہے۔دیکھنے میں تو ایک نہایت مختصر رسالہ ہے لیکن مطالب سے اس درجہ لبریز ہے جس مقام کو دیکھا جاتا ہے معلوم ہوتا ہے کہ مضامین کا دریا لہریں لے رہا ہے یہ مصنف کا کام تھا کہ کیسے طول طویل بیان کو چند اوراق میں محفوظ کر دیا
  • اس رسالہ میں ان تمام الہامات کو ضبط کیا ہے جو اس زمانہ میں آپ کو وقتاً فوقتاً ہوتے رہے۔ چونکہ یہ رسالہ فارسی میں تصنیف شدہ تھا اس لیے لوگوں کی آسانی کو مد نظر رکھتے ہوئے اس کو سید محمد فاروق القادری ایم۔ اے نے آسان فہم اردو زبان میں منتقل کیا ہے۔[1]

شاہ ولی اللہ نے تصوف و احسان کے بارے میں الطاف القدس کے علاوہ جو کتابیں تصنیف کیں ان کے اسماء یہ ہیں

  • تفہیمات الہیہ
  • خیر کثیر
  • فیوض الحرمین
  • الدر الثمین فی مبشرات النبی الامین
  • القول الجمیل
  • انتباہ فی سلاسل اولیاء حصہ اول()
  • سطعات
  • ہمعات
  • لمحات
  • انفاس العارفین
  • انسان العین
  • مکتوب مدنی( فیصلہ وحدت الوجود و الشہود)
  • ہوامع شرح حزب البحر
  • شفاء القلوب
  • کشف العینین فی شرح الرباعیتین

حوالہ جات[ترمیم]

  1. الطاف القدس، تصوف فاؤنڈیشن، سمن آباد لاہور