مندرجات کا رخ کریں

المرشد المعین

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
المرشد المعین
(عربی میں: الْمُرْشِدُ الْمُعِين عَلَى الضَّرُورِيِّ مِنْ عُلُمِ الدِّين ویکی ڈیٹا پر (P1476) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مصنف عبدالواحد بن عاشر   ویکی ڈیٹا پر (P50) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اصل زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P407) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
موضوع فقہ ،  اشعری   ویکی ڈیٹا پر (P921) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابن عاشر کا متن ، جسے ( المرشد المعين على الضروري من علوم الدين ) کہا جاتا ہے، امام عبد الواحد بن اشعر مالکی اشعری صوفی (متوفی 1040ھ = 1631ء ) کی کتاب ہے۔ یہ امام مالک کے مذہب کے مطابق دین کے بنیادی اصولوں پر مشتمل ایک مجموعہ ہے جس میں عقیدہ، فقہ اور اصول الدین میں بحر الرجز کی 317 آیات شامل ہیں۔ یہ ایک ایسی کتاب ہے جو اس قدر مشہور ہوئی اور ملت اسلامیہ نے اسے قبول کیا کہ اسے مالکی فقہ کا زیور سمجھا جاتا ہے۔ اگرچہ ابن عاشر کی یہ منظومہ مختصر ہے، لیکن اس میں اصولِ دین اور فروعِ دین کو جامع انداز میں سمو دیا گیا ہے اور یہ ایسے مسائل پر مشتمل ہے جن کا جاننا ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے۔ ابن عاشر نے مالکی فقہ کے اصولوں کو اپنایا اور صرف مشہور، راجح اور معمول بہ اقوال پر اعتماد کیا۔ یہ منظومہ قرآن و سنت اور مالکی اصولِ استدلال پر مبنی ہے، اسی لیے یہ فقہ مالکی کے طلبہ کے لیے بنیادی نصاب کی حیثیت رکھتی ہے۔ [1][2]

ابن عاشر: فقیہ و عالم مالکی

[ترمیم]

ابو محمد عبد الواحد بن احمد بن علی بن عاشر، فاس میں 990ھ میں پیدا ہوئے، اصل میں اندلسی تھے۔ فقہ، اصول، قراءات، نحو اور دیگر علوم میں مہارت حاصل کی۔ فاس میں تدریس اور خطابت کے فرائض انجام دیے۔ 1040ھ میں وفات پائی۔</ref>[3] خصوصیات زہد و تقویٰ، سادگی اور تواضع کے حامل تھے۔ فقہ، تصوف، نحو، قراءات، منطق اور دیگر علوم میں مہارت رکھتے تھے۔ تصانیف المرشد المعین (فقہ مالکی، عقیدہ اور تصوف پر منظومہ) تقیید على العقيدة الكبرى شرح مختصر خليل شفاء القلب الجريح بشرح بردة المديح مقطعات في الفقه والنحو ابن عاشر کا شمار بڑے مالکی علما میں ہوتا ہے، جن کی تصانیف آج بھی مرجع سمجھی جاتی ہیں۔

ابن عاشر کی "المرشد المعین" کے شروحات و مختصرات

[ترمیم]

ابن عاشر کی "المرشد المعین" کو اسلامی دنیا، بالخصوص مغرب اسلامی میں بے حد قبولیت حاصل ہوئی۔ اس پر کئی شروحات اور مختصرات لکھی گئیں، جن میں نمایاں ترین درج ذیل ہیں:[4]

مشہور شروحات

[ترمیم]
  1. . الدر الثمين والمورد المعين – محمد ميارة الفاسي (ت 1072هـ)
  2. . مورد الشارعين في قراءة المرشد المعين – عبد الصمد التهامي كنون
  3. . النور المبين على المرشد المعين – محمد بن يوسف الكافي
  4. . الحبل المتين على نظم المرشد المعين – ابن المؤقت المراكشي
  5. . مفيد العباد سواء العاكف فيه والبادي – أحمد بن البشير الغلاوي الشنقيطي
  6. . العرف الناشر في شرح وأدلة فقه متن ابن عاشر – المختار بن العربي الجزائري
  7. . شرح منظومة ابن عاشر في الفقه المالكي – أحمد مصطفى الطهطاوي
  8. . توضيح الدين على المرشد المعين – محمد الطيب بوسنة الجزائري[3][5]

مختصرات اور حواشی

[ترمیم]
  1. مختصر الدر الثمين – محمد ميارة
  2. شرح المرشد المعين – الطيب بن كيران
  3. حاشية على شرح ميارة – الطالب بن الحاج
  4. إرشاد المريدين لفهم معاني المرشد المعين – علی بن عبد الصادق العبادی

یہ تمام شروحات اور مختصرات فقہ مالکی کی تدریس میں بنیادی حیثیت رکھتی ہیں اور آج بھی مدارس و جامعات میں مستند سمجھی جاتی ہیں۔[1][2]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. ^ ا ب "كتاب: المرشد المعين على الضروري من علوم الدين للإمام عبد الواحد بن عاشر"۔ مركز أبي الحسن الأشعري للدراسات والبحوث العقدية۔ 11 مايو 2020 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا {{حوالہ ویب}}: تحقق من التاريخ في: |آرکائیو تاریخ= (معاونت)
  2. ^ ا ب "المرشد المعين على الضروري من علوم الدين"۔ مركز الدراسات والأبحاث وإحياء التراث۔ 27 أبريل 2020 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا {{حوالہ ویب}}: تحقق من التاريخ في: |آرکائیو تاریخ= (معاونت)
  3. ^ ا ب "الفقيه الصوفي عبد الواحد ابن عاشر"۔ مركز الإمام الجنيد للأبحاث والدراسات الصوفية المتخصصة۔ 28 فبراير 2017 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا {{حوالہ ویب}}: تحقق من التاريخ في: |آرکائیو تاریخ= (معاونت)
  4. سلوة الأنفاس، 2/311، دار الثقافة، سنة 2004م.
  5. معلمة المغرب، مجلد 17، ص: 5838.