امجد بوبی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
امجد بوبی
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1942ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
امرتسر   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 15 اپریل 2005ء (62–63 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لاہور   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان
برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد ساحر علی بگا   ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ نغمہ ساز   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
IMDB پر صفحات[2]  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

امجد بوبی 1942ء کو امرتسر میں پیدا ہوئے، نئی نسل کے پسندیدہ موسیقار کی شہرت حاصل کی۔ ریاض الرحمان ساغر اور عقیل بوبی کے لکھے ہوئے بہت سے گیت ان کی سریلی دھنوں کے باعث مقبول ہوئے۔

امجد بو بی نے اپنے چالیس سالہ کیریئر کے دوران میں پچاس سے زائدفلموں کی موسیقی ترتیب دی۔ ان فلموں میں سرگم، گھونگھٹ، گھر کب آوٴ گے، سنگم، چیف صاحب، کبھی الوداع نہ کہنا، دیوانے تیرے پیار کے، لازوال، بھابی دیاں چوڑیاں اور دوسری فلمیں شامل ہیں

پاکستانی فلموں کے لیے بمبئی جاکر گیت ریکارڈ کروانے کا آغاز امجد بوبی نے ہی کیا تھا اور جاوید شیخ کی فلم ’ یہ دل آپ کا ہوا (فلم) کے لیے انھوں نے بھارتی گلوکار سونو نگہم اور کویتا کرشنا مورتی سے گانے گوائے اور پاکستان فلم انڈسٹری میں اس نئے رجحان کا آغاز کیا۔ زارا شیخ اور شان کی فلم تیرے پیار میں کا گانا ’ہاتھ سے ہاتھ کیا گیا۔۔ ‘ ان کی موسیقی سٹائل کی بھر پور نمائندگی کرتا ہے۔ امجد کو 1983 اور 1997 میں نگار ایوارڈ اور 1999میں بولان ایوارڈ دیا گیا۔

امجد حسین خان المعروف امجد بوبی نے 1969 میں پہلی فلم اک نگینہ کی موسیقی ترتیب دی جس کے بعد وہ مسلسل موسیقی میں جدید رنگ بھرتے رہے۔اس فلم کے بعد انھوں نے ’’آنسو اور شعلے ‘‘، ’’پرورش‘‘، ’’آتش‘‘ اور ’’آگ اور شعلے ‘‘ جیسی فلموں کا میوزک ترتیب دیا۔امجد بوبی نے ہمیشہ نئے ٹیلنٹ کو متعارف کروایا، موجودہ دور کے کئی مقبول گلوکار ان کی دریافت تھے۔ امجد بوبی نے مہدی حسن، مہناز، ناہید اختر، سلمی آغا، غلام عباس، اے نیئر، تحسین جاوید، حمیرا چنا، سائرہ نسیم، وارث بیگ، راشد محمود، شبنم مجید، فریحہ پرویز سمیت دیگر سنگرز سے ان کی زندگی کے بہترین گیت ریکارڈکروائے۔ان کی آخری ریلیز ہونے والی فلم ہدایتکار واداکار جاوید شیخ کی’’کھلے آسمان کے نیچے‘‘ تھی۔ زندگی کے آخری ایام میں ان کا زیادہ وقت ممبئی میں گذرا۔ دل کا دورہ پڑنے سے 15 اپریل 2005ء کو لاہور میں وفات پائی۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ربط : انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس آئی ڈی  — اخذ شدہ بتاریخ: 20 اکتوبر 2019
  2. میوزک برینز آرٹسٹ آئی ڈی: https://musicbrainz.org/artist/8dde85a7-a2d0-486b-9dd8-cf9291e01808 — اخذ شدہ بتاریخ: 16 ستمبر 2021