امریکی بحریہ میں خواتین

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ایڈمرل مشیل جے ہاورڈ 2014ء میں امریکی بحریہ میں پہلی خاتون فور اسٹار ایڈمرل بنیں۔[1] اس طرح وہ امریکی مسلح افواج میں فور اسٹار حاصل کرنے والی پہلی سیاہ فام خاتون بھی بن گئیں۔[2]

بہت سی خواتین نے ایک صدی سے زیادہ عرصے سے ریاستہائے متحدہ کی بحریہ میں خدمات انجام دی ہیں۔ 2020ء تک، امریکی بحریہ میں فعال ڈیوٹی پر کل 69,629 خواتین تھیں، جن میں سے 11,076 افسروں کے طور پر خدمات انجام دے رہی تھیں اور 58,553 اندراج شدہ تھیں۔ امریکی فوج کی تمام شاخوں میں، بحریہ کے پاس 2020ء میں 20% خواتین کے ساتھ (امریکی فضائیہ کے بعد) خواتین فعال ڈیوٹی سروس ارکان کی دوسری سب سے زیادہ فیصدی تعداد ہے۔

اپنے مرد ہم منصبوں کی طرح، خواتین سیلر سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ ظاہری شکل، گرومنگ اور صحت اور تندرستی کے لیے مخصوص ضوابط پر عمل کریں۔ تاہم کچھ اختلافات موجود ہیں مثال کے طور پر کارکردگی کی وجہ سے جسمانی فٹنس ٹیسٹ میں اور فوجی خاندانوں کی مدد کے لیے بنائے گئے حمل اور والدین کی شرائط کے سلسلے میں۔

آج تک کوئی خاتون نیوی سیل نہیں بنی۔ 2017ء میں، ایک خاتون جو نیوی سیل کی پہلی خاتون افسر بننا چاہتی تھی، ایک ہفتے کی ابتدائی تربیت کے بعد سبکدوش ہو گئی۔ 2019ء میں، ایک خاتون نے کامیابی کے ساتھ سیل آفیسر کی تشخیص اور انتخاب کو مکمل کیا، لیکن بحریہ کی دوسری یونٹ میں شامل ہونے کا انتخاب کیا۔ وہ ان پانچ خواتین میں شامل تھی جنھوں نے ایس او اے ایس اسکریننگ کے عمل میں حصہ لیا تھا۔

جولائی 2021ء میں، پہلی خاتون نے نیول اسپیشل وارفیئر (NSW) کے تربیتی پروگرام سے گریجویشن کرکے اسپیشل وارفیئر کمبیٹینٹ کرافٹ کریو مین (SWCC) بنی۔ ایس ڈبلو سی سی براہ راست سیلز اور دیگر کمانڈو یونٹس کی مدد کرتا ہے اور خفیہ داخل کرنے اور نکالنے کے خصوصی آپریشن کے ہتھکنڈوں کے ماہر ہیں۔

تاریخ[ترمیم]

قبل از جنگ عطیم اول[ترمیم]

امریکی خانہ جنگی کے دوران میں خواتین بحریہ میں بطور نرس کام کرتی تھیں۔ 1890ء میں این بریڈ فورڈ اسٹوکس، جس نے امریکی خانہ جنگی کے دوران میں بحریہ کے ہسپتال کے جہاز یو ایس ایس ریڈ روور میں بطور نرس کام کیا تھا جہاں اس نے سسٹرز آف دی ہولی کراس کی مدد کی تھی، کو ماہانہ 12 ڈالر کی پنشن دی گئی، جس سے وہ پہلی امریکی خاتون بن گئیں جس کو فوج میں اپنی خدمات کے بدلے پنشن حاصل کی۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "Michelle J. Howard becomes Navy's first female 4-star admiral – Washington Times"۔ m.washingtontimes.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 جولائی 2014 
  2. Howard becomes Navy’s first woman, first African American four-star admiral – St. Louis American: Local News۔ Stlamerican.com (1 جولائی 2014)۔ اخذکردہ بتاریخ on 2014-07-25.

مزید پڑھیے[ترمیم]

کتابیات[ترمیم]

بیرونی روابط[ترمیم]

سانچہ:Women in U.S. Government