امینہ ڈیسائی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
(امینہ دیسائی سے رجوع مکرر)
امینہ دیسائی
Amina Desai with Nelson Mandela

معلومات شخصیت
تاریخ پیدائش سنہ 1920ء  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات 10 جون 2009ء (88–89 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت جنوبی افریقا  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ کاروباری شخصیت  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان انگریزی  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

امینہ ڈیسائی (سی 1920ء-10جون 2009ء) جنوبی افریقا میں طویل عرصہ پر مشتمل سیاسی قیدی خاتون تھی جس کا تعلق بھارت سے تھا[1][2] ۔1996ء میں وہ 63 سال کی عمر میں سچ اور مصالحت کمیشن کی گواہ تھی[3]۔ سال 2013ء میں وہ جنوبی افریقا کے قومی ایوارڈ آرڈر آف لتھولی سے نوازی گئی۔ امینہ نگدی جنوبی افریقہ میں پیدا ہوئی۔ اور مالے والدہ اور بھارتی والد کے نو بچوں میں سے ایک تھی۔ دس سال کی عمر میں اسے اپنے چھوٹے بھائی بہن کی دیکھ بھال کے لیے زبردستیاسکول چھوڑنا پڑا۔ نرس بننے کی خواہش کے ساتھ اس نے مڈوائفریاسکول میں خود داخلہ لے لیا مگر پانچویں دن اس کا باپ اسے زبردستی گھر واپس لے گیا۔ تاہم اس نے اپنی پڑھائی جاری رکھی اور آخر میں اسے جوہانسبرگ کے ہارورڈ کالج میں پڑھنے کی اجازت مل گئی جو اس وقت صرف گوروں کے لیے مخصوص تھا۔امینہ کامرس، ٹائپنگ اور املاک میں قابلیت حاصل کرنے والی پہلی غیر سفیدفام طالب علم بن گئی۔ 1943ء میں سلیمان ڈیسائی سے اس کی شادی ہوئی جو ٹرانسول کانگریس انڈیا کا ایک اہم رکن تھا اور حکومت کے خلاف غیر فعال مزاحمتی مہم میں شامل تھا۔ ڈیسائی ایک بہت بڑے مقامی جوتوں کی ایجنسی کے مالک بھی تھا۔1969ء میں ڈیسائی کی موت کے بعد امینہ نے فوری طور پر اپنے شوہر کا کاروبار سنبھالا اور ایک کامیاب پیشہ ور عورت کی حیثیت سے 35 سال تک بہت کامیابی سے کاروبار کو آگے لے گئی۔ سال 2004ء میں اس نے جنوبی افریقہ صحت کی خرابی کی وجہ سے چھوڑا اور اس کو برطانیہ اور آئرلینڈ میں اس کے بچوں کے ساتھ رہنے کے لیے لایا گیا جو 1970ء کی دہائیوں میں فرار ہونے والوں کی پناہ گاہ ہوتی تھی۔ سال 2009ء میں ڈبلن میں امینہ کی بہت گمنامی میں موت واقع ہوئی۔ موسیقیار کائنڈنیس، اصل نام آدم برینبریج ،امینہ کا پوتا ہے۔ امینہ کو غیر قانونی افریقی نیشنل کانگریس کے مقاصد کے حصول کی سازش کے الزام میں احمد تیمول ( جو کچھ دن پہلے ہی اپنی رہائش گاہ سے گرفتار ہوا تھا) کے ساتھ گرفتار کر لیا گیا۔ تیمول کی گرفتاری کے بعد 23 اکتوبر 1971ء کو صبح کے تین بجے سیکیورٹی پولیس نے امینہ کے گھر پر حملہ کیا اور اس کو گرفتار کر کے جوہانس برگ کی بدنام زمانہ جان ووسٹر اسکوائر جیل میں لے گئے۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "Amina Desai"۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 جون 2013 
  2. Leila Blacking، Adam Bainbridge (22 جون 2009)۔ "Obituary: Amina Desai"۔ The Guardian۔ London۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 جون 2013 
  3. "SUBMISSIONS – QUESTIONS AND ANSWERS"۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 مئی 2018