امین فہیم
امین فہیم | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
وزیر چیمبرز آف کامرس | |||||||
مدت منصب 3 نومبر 2008ء – 16 مارچ 2013ء | |||||||
صدر | آصف علی زرداری | ||||||
وزیر اعظم | یوسف رضا گیلانی راجہ پرویز اشرف | ||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 4 اگست 1939ء ضلع مٹیاری |
||||||
وفات | 21 نومبر 2015ء (76 سال) کراچی |
||||||
وجہ وفات | ابیضاض | ||||||
طرز وفات | طبعی موت | ||||||
شہریت | ![]() ![]() |
||||||
نسل | پاکستانی | ||||||
جماعت | پاکستان پیپلز پارٹی پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز (2002–) |
||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | جامعہ سندھ | ||||||
پیشہ | سیاست دان | ||||||
مادری زبان | اردو | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | اردو | ||||||
درستی - ترمیم ![]() |
مخدوم محمد امین فہیم پاکستان کے ایک سیاست دان، روحانی پیشوا اور شاعر تھے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی تعمیر و ترقی میں ان کا اہم کردار ہے۔
پیدائش اور تعارف
[ترمیم]4 اگست، 1939ء کو پاکستان کے صوبہ سندھ کے شہر حیدرآباد کے ضلع مٹیاری کے علاقے ہالہ میں پیدا ہوئے۔ وہ آگے چل کر پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر وائس چئیرمین کے عہدے پر فائز ہوئے۔ وہ مخدوم طالب المولی کے بڑے فرزند اورجانشین تھے۔
مخدوم امین فہیم نے ابتدائی تعلیم’ہالا‘سے حاصل کی اور1957ء میں میٹرک ہالاہائی اسکول سے کیا۔
1958ء میں مخدوم امین فہیم نے سندھ یونیورسٹی سے پولیٹیکل سائنس میں بی ایس آنرز کیا۔ مخدوم امین فہیم نے 1970ء کے عام انتخابات کے دوران پیپلز پارٹی کی سیاست میں قدم رکھا اور ٹھٹھہ سے کامیاب ہو کر سندھ اسمبلی کے رکن بنے۔
مخدوم امین نے آٹھ انتخابی مرحلے کامیابی سے عبور کیے اور نا قابل شکست رہے۔ وہ 1977ء،1988ء،1990ء،1993ء،1997ء،2002ء،2008ء اور 2013ء تک مسلسل آٹھ مرتبہ قومی اسمبلی کے رکن رہے۔
مخدوم امین فہیم پانے نصرت بھٹو کی قیادت میں آمرجنرل ضیاء الحق کے کٹھن دور کا جوانمردی سے مقابلہ کیا اور ہمیشہ فوجی جبر کے سامنے سینہ سپر رہے مخدوم امین فہیم کو فوجی آمر جنرل پرویز مشرف نے وزیر اعظم کے عہدے کی پیشکش کی جو انھوں نے ٹھکرا دی۔ مشرف سے قبل تین مرتبہ انیس سو اٹھاسی، نوے اور ترانوے میں تین بار انھیں وزیر اعظم کی پیشکش ہوئی جو انھوں نے قبول نہ کی۔ مخدوم امین فہیم بے نظیر بھٹو کے دونوں ادوار میں وفاقی وزیر کے عہدے پر کام کرتے رہے۔ 1988ء سے اگست 1990ء تک آپ وزیر اطلاعات رہے۔ اس کے قبل دسمبر1988سے مارچ 1989ء کے دورانیے میں وزارت ریلوے کے ذمہ داربھی رہے۔ بعد ازاں جنوری 1994ء سے نومبر1996تک آپ وزیر ہاؤسنگ اینڈ ورکس رہے۔ نومبر2008ء میں مخدوم امین فہیم کو وزارت معیشت وتجارت کا قلمدان دیا گیا۔
مخدوم امین فہیم ’’سروری جماعت ‘کے روحانی پیشوا ہونے کے ناطے مخدوم امین فہیم کے دنیا بھر میں لاکھوں عقیدت مند ہیں۔ مخدوم امین فہیم کوسیاست کے علاوہ شاعری سے خاص شغف تھا۔
وہ کہتے تھے کہ ’’میں مولانا رومی،شاہ عبد اللطیف بھٹائی اور سچل سرمست کا پرستار ہوں۔ میری زندگی پر ان کی شاعری کا گہرا اثر ہے۔ میں نے ان کی شاعری سے محبت اور وفا کا درس سیکھا ہے۔ ‘‘
سیاست
[ترمیم]پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق تھا اور سینیئر رہنما تھے۔ 1977ء سے 2013ء تک مسلسل انتخابات میں ناقابل شکست رہے۔ امین فہیم آٹھ مرتبہ رکن قومی اسمبلی پاکستان منتخب ہوئے تھے۔ وفاقی وزیر بھی رہے۔
روحانی پیشوا
[ترمیم]سروری جماعت کے روحانی پیشوا تھے۔
وفات
[ترمیم]21 نومبر 2015ء کراچی پاکستان کے ایک نجی ہسپتال میں خون کے کینسر کی وجہ سے انتقال کر گئے۔
حوالہ جات
[ترمیم]- 1939ء کی پیدائشیں
- 4 اگست کی پیدائشیں
- 2015ء کی وفیات
- 21 نومبر کی وفیات
- کراچی میں وفات پانے والی شخصیات
- ایوان زیریں پاکستان کے ارکان
- پاکستان پیپلز پارٹی کے سیاست دان
- پاکستان میں سرطان سے اموات
- پاکستانی ارکان قومی اسمبلی 1977ء
- پاکستانی ارکان قومی اسمبلی 1988ء تا 1990ء
- پاکستانی ارکان قومی اسمبلی 1990ء تا 1993ء
- پاکستانی ارکان قومی اسمبلی 1993ء تا 1996ء
- پاکستانی ارکان قومی اسمبلی 1997ء تا 1999ء
- پاکستانی ارکان قومی اسمبلی 2002ء تا 2007ء
- پاکستانی ارکان قومی اسمبلی 2008ء تا 2013ء
- پاکستانی ارکان قومی اسمبلی 2013ء تا 2018ء
- پاکستانی سیاست دان
- پاکستانی مارکسٹس
- پاکستانی مذہبی رہنما
- پاکستانی مسلم شخصیات
- جمہوریت کے پاکستانی فعالیت پسند
- سندھی شخصیات
- ضلع مٹیاری کی شخصیات
- فضلا جامعہ سندھ
- متحدہ عرب امارات میں پاکستانی تارکین وطن
- مخدوم خاندان
- اموات بسبب سرطان خون
- اسلامی اشتراکیت پسند
- سندھی شعرا