انعام الحق جونیئر

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
انعام الحق جونیئر
ذاتی معلومات
مکمل نامانعام الحق
پیدائش (1986-12-05) 5 دسمبر 1986 (عمر 37 برس)
سلہٹ، بنگلہ دیش
قد6 فٹ 1 انچ (1.85 میٹر)
بلے بازیدائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیبائیں ہاتھ کا سلو گیند باز
حیثیتگیند باز
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
پہلا ٹیسٹ (کیپ 75)21 اکتوبر 2003  بمقابلہ  انگلینڈ
آخری ٹیسٹ17 اپریل 2013  بمقابلہ  زمبابوے
پہلا ایک روزہ (کیپ 75)24 جنوری 2005  بمقابلہ  زمبابوے
آخری ایک روزہ5 نومبر 2009  بمقابلہ  زمبابوے
ملکی کرکٹ
عرصہٹیمیں
2001– تاحالسلہٹ ڈویژن
2012چٹاگانگ کنگز
2015– تاحالچٹاگانگ وائکنگز
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ٹیسٹ ایک روزہ فرسٹ کلاس لسٹ اے
میچ 15 10 92 64
رنز بنائے 59 12 1,252 208
بیٹنگ اوسط 5.90 3.00 13.31 7.70
100s/50s 0/0 0/0 0/2 0/0
ٹاپ اسکور 13 5 60 37*
گیندیں کرائیں 3,549 576 22,476 3,351
وکٹ 44 14 370 82
بالنگ اوسط 40.61 30.14 29.10 27.17
اننگز میں 5 وکٹ 3 0 28 0
میچ میں 10 وکٹ 1 0 5 0
بہترین بولنگ 7/95 3/16 7/47 4/27
کیچ/سٹمپ 3/– 8/– 39/– 23/–
ماخذ: کرکٹ آرکائیو، 9 فروری 2014

انعام الحق (بنگالی: এনামুল হক)‏ (پیدائش: 5 دسمبر 1986ء) جسے انعام الحق جونیئر کے نام سے بھی جانا جاتا ہے تاکہ وہ انعام الحق سے ممتاز ہو، جو بنگلہ دیش کے لیے بھی کھیلے لیکن ان سے کوئی تعلق نہیں تھا، ایک بنگلہ دیشی کرکٹ کھلاڑی ہے۔ وہ اس وقت اپنی ہوم ٹیم، نیشنل کرکٹ لیگ میں سلہٹ ڈویژن اور ڈھاکہ پریمیئر ڈویژن میں پرائم بینک کرکٹ کلب کے لیے کھیلتا ہے۔

مقامی کیریئر[ترمیم]

دسمبر 2005ء میں راجشاہی ڈویژن کے خلاف میچ کے دوران حق نے اپنی 100ویں اول درجہ وکٹ حاصل کی جب انھوں نے رفیق الاسلام کو کیچ اینڈ بولڈ آؤٹ کیا۔ نومبر 2007ء میں کھلنا ڈویژن کے خلاف کھیلتے ہوئے حق نے اپنی 200 ویں اول۔درجہ وکٹ اس وقت حاصل کی جب انھوں نے امرول کییس کو سٹمپ کرایا۔ بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے 2012ء میں 6 ٹیموں پر مشتمل بنگلہ دیش پریمیئر لیگ کی بنیاد رکھی، ایک ٹوئنٹی 20 ٹورنامنٹ اسی سال فروری میں منعقد ہونا تھا۔ کھلاڑیوں کو خریدنے کے لیے ٹیموں کی نیلامی ہوئی اور حق کو چٹاگانگ کنگز نے $55,000 میں خریدا۔ اس نے 13 لیے 9 سے وکٹیں میچز اور ٹورنامنٹ کے فوراً بعد 2012ء ایشیا کپ کے لیے بنگلہ دیش کی ون ڈے ٹیم میں منتخب کیا گیا۔ نومبر 2019ء میں اسے 2019-20ء بنگلہ دیش پریمیئر لیگ میں چٹوگرام چیلنجرز کے لیے کھیلنے کے لیے منتخب کیا گیا۔ [1] ایک اننگز میں 4 سے زیادہ وکٹیں حاصل کیے بغیر 4 سال گزرنے کے بعد حق نے نومبر 2011ء میں ڈھاکہ میٹرو پولس کے خلاف 2 پانچ وکٹیں حاصل کیں اور میچ کے اعداد و شمار 10/77 کے ساتھ ختم کیے، اپنی ٹیم کو فتح دلانے میں مدد کی۔ 21 دسمبر 2011ء کو وہ کھلنا ڈویژن کے خلاف 5/95 کے بولنگ کے اعداد و شمار کے ساتھ اپنی 300 ویں فرسٹ کلاس وکٹ حاصل کرنے والے پہلے بنگلہ دیشی بولر بن گئے۔ نومبر 2021ء میں 2021-22ء نیشنل کرکٹ لیگ میں اس نے اپنی 500 ویں اول درجہ وکٹ حاصل کی۔ [2]

بین الاقوامی کیریئر[ترمیم]

زمبابوے نے جنوری 2005ء میں دو ٹیسٹ اور پانچ ون ڈے میچوں کے لیے بنگلہ دیش کا دورہ کیا ۔ دورہ کرنے والی زمبابوے ٹیم کو کھلاڑیوں کے تنازعات کی وجہ سے نقصان اٹھانا پڑا تھا جس کی وجہ سے 2004ء میں ملک کو ٹیسٹ کرکٹ سے عارضی طور پر معطل کر دیا گیا تھا۔ زمبابوے کے 16 رکنی اسکواڈ میں سے صرف ان کے کپتان نے نو سے زیادہ ٹیسٹ کھیلے تھے۔ بنگلہ دیش زیادہ تجربہ کار ٹیم تھی۔ پہلے میچ میں بنگلہ دیش نے ٹیسٹ کرکٹ میں پہلی فتح حاصل کی۔ زمبابوے کی پہلی اننگز میں کوئی وکٹ نہ لینے کے بعد، دوسری میں حق کے 6/45 کے سکور نے ان کی ٹیم کو فتح دلانے میں مدد کی اور ٹیسٹ میں بنگلہ دیش کے لیے بہترین باؤلنگ کا ریکارڈ قائم کیا۔ دوسرا ٹیسٹ ڈرا پر ختم ہوا جس سے بنگلہ دیش کو پہلی سیریز جیت گئی۔ ایک اننگز میں حق نے 7/95 لے کر بنگلہ دیش کے لیے بہترین باؤلنگ کے اپنے ہی ریکارڈ کو مات دے دی، [3] اور میچ میں 12/200 لیے، یوں وہ 18 سال اور 40 دن کی عمر میں سب سے کم عمر گیند باز بن گئے۔ ایک ٹیسٹ میں دس وکٹیں لے کر پاکستان کے وسیم اکرم کو پیچھے چھوڑ دیا۔ حق تین سال کے وقفے کے بعد 2009ء میں ون ڈے ٹیم میں واپس آئے جب انھیں سری لنکا اور زمبابوے کے ساتھ تین میچوں اور سہ فریقی سیریز میں زمبابوے کا مقابلہ کرنے کے لیے ٹیم میں منتخب کیا گیا۔ انھیں پہلی پسند کے تجربہ کار اسپنر عبد الرزاق کی غیر موجودگی میں منتخب کیا گیا اور اس لیے کہ ان کا زمبابوے کے خلاف اچھا ریکارڈ تھا۔ زمبابوے نے اکتوبر میں پانچ ایک روزہ میچوں کے لیے بنگلہ دیش کا دورہ کیا ۔ سیریز کے چوتھے میچ میں، حق نے ون ڈے (3/16) میں اپنی بہترین باؤلنگ کی اور فہرست میں اپنی 50 ویں وکٹ حاصل کی۔ ایک کرکٹ جب اس نے ایلٹن چگمبورا کو کیچ اینڈ بولڈ آؤٹ کیا۔ دسمبر میں، انعامول ان 13 کھلاڑیوں میں سے ایک تھے جنہیں بی سی بی کے ساتھ ایک سال کا سینٹرل کنٹریکٹ دیا گیا تھا۔ جب بورڈ نے نومبر 2010ء میں مرکزی معاہدوں کی نئی فہرست کا اعلان کیا تو انعام کی تجدید نہیں کی گئی۔

ذاتی زندگی[ترمیم]

انعام الحق کی شادی نوپور عزیز سے ہوئی جو ایک مشہور بنگلہ دیشی ٹیلی ویژن اور سٹیج اداکار معصوم عزیز کی بیٹی ہیں۔ جوڑے کو 2016ء کے دوران ایک بچی کی پیدائش ہوئی تھی۔ [4]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "BPL draft: Tamim Iqbal to team up with coach Mohammad Salahuddin for Dhaka"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 نومبر 2019 
  2. "NCL Round 3: Centuries galore but Enamul Haque Jr steals limelight with 500th first-class wicket"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 نومبر 2021 
  3. "জাতীয় দলের জার্সি গায়ে বিয়ের প্রস্তাব নিয়ে গিয়েছিলেন এনামুল হক জুনিয়র"