انکت فادیا

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
انکت فادیا
انکت فادیا اپنی نئی کتاب کے افتتاح کے موقع پر
پیدائشمئی 1985 (عمر  سال)[1]
کویمبٹور، بھارت
پیشہمصنف و مقرر
زبانانگریزی
ہندی
تمل
قومیتبھارتی
مادر علمیدلہی پبلک سکول، آر کے پورم
اصنافٹیکنالوجی
نمایاں کام
FASTER: 100 Ways To Improve Your Digital life
SOCIAL: 50 Ways To Improve Your Professional Life
ویب سائٹ
www.ankitfadia.in

انکت فادیا (ہندی: अंकित फ़ादिया) (پیدائش: 24 مئی، 1985ء)[1] ایک بھارتی مصنف، مقرر، کمپیوٹر سیکیوریٹی کے مشیر اور ہیکر ہیں۔ انکت فادیا کا زیادہ تر کام آپریٹنگ سسٹم پر مبنی تجاویز و ترکیبیں نیز پراکسی ویب سائٹس اور طرز زندگی پر مشتمل ہے۔[2][3][4]

زندگی[ترمیم]

انکت کی اسکولی تعلیم آرمی پبلک اسکول سے ہوئی۔[5] انھوں نے hackingtruths.box.sk کے نام سے ایک ویب سائٹ شروع کی، اس سائٹ کے متعلق انھوں نے دنیا کی دوسری سب سے بہترین ہیکنگ ویب گاہ ہونے کا دعوی کیا اور اس دعوی کو ایف بی آئی نے بھی تسلیم کیا۔[5] ان کا دعوی ہے کہ جب وہ 14 سال کے تھے تو انهوں نے ایک ہندوستانی رسالہ کی ویب گاہ کو ہیک کیا تھا، بعد ازاں انھوں نے ہیکنگ کی اس کارروائی کو قبول کرتے ہوئے اسی رسالہ کے مدیر کو ایک ای میل بھیجا اور ہیکنگ سے بچنے کے لیے متعدد اقدامات تجویز کیے۔[6] 15 سال کی عمر میں ان کی کتاب اخلاقی ہیکنگ نے انھیں سب سے کم عمر مصنف بنایا، جسے بھارتی ادارہ میکملن نے شائع کیا۔[6] فاديا نے اس بات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ بہت سے لوگوں نے یہ غلط اطلاع دی ہے کہ وہ ایف بی آئی یا سی آئی اے[7][8] سے جڑے ہوئے ہیں۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب "Fadia, Ankit 1985-"۔ WorldCat۔ 22 جنوری 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 ستمبر 2012 
  2. "'How to live... 'appily' ever after'"۔ Times of India۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 ستمبر 2014 
  3. Priyadarshini Pandey (14 November 2009)۔ "Inside account"۔ The Hindu۔ Chennai, India۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 فروری 2013 
  4. "Ankit Fadia: Everything official about him"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ 3 September 2001۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اکتوبر 2015 
  5. ^ ا ب Wendy McAuliffe (2001-08-07"Schoolboy's book on ethical hacking an online hit"۔ ZDNet, UK۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 جولا‎ئی 2006 
  6. ^ ا ب "Indian hacker turns cyber cop"۔ BBC News۔ 2002-04-17۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 جولا‎ئی 2006 
  7. "E2 labs to combat cyber crime in Hyderabad"۔ The Hindu Business Line۔ 2003-04-19۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 دسمبر 2006 
  8. Manoj Kumar (2003-04-13"Teen hacker who is sought after by FBI"۔ The Tribune, Chandigarh۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اگست 2006