اوینجرز : اینڈگیم

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
اوینجرز: اینڈگیم
فلم کا پوسٹر
ہدایت کار
  • انتھونی روسو
  • جو روسو
پروڈیوسرکیون فائگی
منظر نویس
  • کرسٹوفر مارکس
  • اسٹیفن میکفیلی
ماخوذ از
ستارے
موسیقیایلن سلویسٹری
سنیماگرافیٹرینٹ اوپلوچ
ایڈیٹر
پروڈکشن
کمپنی
تقسیم کاروالٹ ڈزنی اسٹوڈیوز
موشن پکچرز
تاریخ نمائش
  • 22 اپریل 2019ء (2019ء-04-22) (لاس اینجلس کنوینشن سینٹر)
  • 26 اپریل 2019ء (2019ء-04-26) (امریکا)
دورانیہ
181 منٹ[1]
ملکریاستہائے متحدہ امریکا[2]
زبانانگریزی
بجٹ$356 ملین[3]
باکس آفس$2.791 بلین[3]

اوینجرز: اینڈگیم مارول کامکس کی فکشن سپر ہیرو ٹیم اوینجرز پر مبنی انگریزی زبان میں ہالی وڈ کی ایک امریکی سپر ہیرو فلم ہے، جسے مارول اسٹوڈیوز نے تخلیق کیا اور والٹ ڈزنی اسٹوڈیو موشن پکچرز نے تقسیم کیا۔ یہ 2012ء کی فلم دی اوینجرز اور 2015ء کی اوینجرز : ایج آف الٹران کے ساتھ ساتھ 2018ء کی فلم اوینجرز: انفنیٹی وار کے سلسلہ کی اگلی کڑی ہے اور مارول سینماٹک یونیورس (ایم سی یو) سپر ہیرو فرنچائز کی 22ویں پیش کش ہے۔ فلم کے ہدایتکار اینتھونی اور جو روسو ہیں اور اس فلم کے مصنفین کرسٹوفر مارکس اور اسٹیفن میکفیلی ہیں۔ اور پچھلی ایم سی یو فلموں سے رابرٹ ڈاؤنی جونیئر(آئرن مین)، کرس ہیمس ورتھ (تھور)، جیئرمی رینر (ہاک آئی)، مارک روفالو(ہلک)، کرس ایونز (کیپٹن امریکا) اور اسکارلیٹ جوہانسن (بلیک وڈو) سمیت کئی اداکاروں نے اس فلم میں مرکزی کردار نبھائے ہیں۔

فلم کا اعلان اکتوبر 2014ء کو اوینجرز: انفنیٹی وار - پارٹ 2 کے نام سے کیا گیا تھا۔ روسو برادرز اپریل 2015ء میں بطور ہدایت کار شامل ہوئے اور مئی تک مارکس اور  میکفلی کو فلم کی کہانی لکھنے کے لیے چن لیا گیا تھا۔ جولائی 2016ء میں مارول نے فلم کے نام کو ہٹا دیا، جس کے بعد اسے محض بلا عنوان ایوینجرز فلم کے روپ میں لکھا جانے لگا۔ فلم کی شوٹنگ اگست 2017ء میں فییٹ کاؤنٹی، جارجیا کے پائن وڈ اٹلانٹا سٹوڈیو میں شروع ہوئی اور جنوری 2018ء میں مکمل ہو گئی۔ اس کے بعد ڈاؤن ٹاؤن اور میٹرو  اٹلانٹا نیویارک اور اسکاٹ لینڈ میں بھی فلم کے کچھ حصے شوٹ کیے گئے۔ دسمبر 2018ء میں فلم کا عنوان، اوینجرز: اینڈگیم کے طور پر ظاہر کیا گیا۔

یہ فلم 26اپریل 2019ء کو امریکا میں آئی میکس اور تھری ڈی پر ریلیز ہوئی۔

ایوینجر سیریز کی چوتھی اور آخری فلم اپریل کے آخر میں دنیا بھر میں ریلیز ہوئی اور صرف دو ہفتوں میں اس فلم نے ماضی کے تمام ریکاڑ توڑ دیے۔ اس فلم نے ایک ارب کا ہدف عبور کرنے میں صرف پانچ دن لیے اور یوں وہ پہلی فلم بن گئی جس نے ریلیز کے ابتدائی پانچ دنوں میں ہی ایک ارب امریکی ڈالر کمائی کی حد پار کی ہے۔ اوینجرز اینڈ گیم اب تک دنیا بھر کے باکس آفس پر 2.790 بلین ڈالرز سے زیادہ رقم کماکر دنیا کی سب سے زیادہ کمائی والی فلم بن گئی ہے۔ سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلموں میں 'اوینجرز اینڈ گیم' پہلے ’اواتار‘ دوسرے جبکہ 'ٹائی ٹینک' تیسرے نمبر پر آگئی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ہالی ووڈ کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی 10 فلموں میں ’اوینجرز‘ سیریز کی 4 فلمیں شامل ہیں۔[4]

کہانی[ترمیم]

تھیناس سے جنگ ہارنے کے تیئیس دن بعد جب تھیناس کے انفینٹی آہنی دستانے کے استعمال سے کائنات میں آدھی زندگی ختم ہو چکی ہے۔ کیرل ڈینورس(کیپٹن مارول) خلا میں پھنسے ٹونی اسٹارک(آئرن مین) اور نیبلا کو بچاکر انھیں زمین پر واپس لے آتی ہے۔ یہاں ان کی ملاقات ایک بار پھر باقی بچے اوینجر زبروس بینر (ہلک)، اسٹیو راجرس(کیپٹن امریکا)، راکیٹ، تھور، نتاشا رومانوف (بلیک وڈو) اور جیمز روڈس (وار مشین) سے ہوتی ہے اور وہ سب مل کر ایک بے جان سیارے پر تھیناس کو ڈھونڈ نکالتے ہیں۔ ان کی منصوبہ بندی یہ تھی کہ انفینٹی اسٹونز کا پھر سے استعمال کرکے تھیناس کے کیے گئے عمل کو دوبارہ پلٹ دیا جائے، لیکن تھیناس انھیں بتاتا ہے کہ اس نے یہ سوچ کر کہ ان اسٹونز کا دوبارہ استعمال نہ ہو انھیں ختم کر دیا تھا۔ اس بات سے مشتعل ہوکر تھور تھیناس کا سر دھڑ سے الگ کر دیتا ہے۔

پانچ سال بعد، اسکاٹ لینگ (آنٹ مین ) کوانٹم چکر سے باہر نکل آتا ہے۔ وہ فوراً اوینجرز کمپاؤنڈ پہنچتا ہے، جہاں وہ رومانوف (بلیک وڈو)اور راجرس (کیپٹن امریکا)کو سمجھاتا ہے کہ کوانٹم چکر میں پھنسے ہونے کے دوران میں اسے یہ پانچ سال محض پانچ گھنٹے ہی محسوس ہوئے تھے۔ یہ جان کر کہ کوانٹم چکر کی مدد سے وقت میں سفر کیا جا سکتا ہے، وہ تینوں ماضی میں جاکر ان اسٹونز کو حال میں لانے اور تھیناس کے عمل کو الٹنے کے لیے اسٹارک (آئرن مین) سے مدد مانگتے ہیں، لیکن وہ ان کی مدد کرنے سے انکار کر دیتا ہے اور پھر وہ آخر میں مدد کے لیے بینر (ہلک )کے پاس پہنچتے ہیں، جس نے اب ہلک کی طاقت اور جسم کے ساتھ اپنی عقل کو جوڑ لیا ہے۔ حالانکہ، بعد میں اپنی بیوی ، پیپر پاٹس کے ساتھ بات کرنے کے بعد، اسٹارک (آئرن مین )بھی ان کی مدد کرنے کے لیے راضی ہو جاتا ہے اور وہ بینر کے ساتھ مل کر اس تجربے پر کام کرنے لگتا ہے- دونوں کامیابی کے ساتھ ایک ٹائم مشین ایجاد کرلیتے ہیں۔

ٹائم مشین کی تکمیل ہونے پر، بینر (ہلک ) انھیں آگاہ کرتا ہے کہ ماضی میں کسی طرح کی تبدیلی سے حال پر کوئی اثر نہیں پڑتا ہے، بلکہ اس سے ایک متبادل وقت تخلیق ہو سکتا ہے؛ اور پھر وہ راکیٹ کے ساتھ تھور کو لانے کے لیے ناروے میں ایسگارڈین پناہ گزینوں کے نئے ٹھکانے پر جاتا ہے، جہاں تھیناس کو روکنے میں ناکامی سے ناامید تھور اب ایک موٹے شرابی شخص کی ہیت میں تبدیل ہو گیا ہے۔ دوسری طرف، رومانوف بھی کلنٹ بارٹن (ہاک آئی)کو لانے ٹوکیو جاتی ہے، جو اب اپنے خاندان کے خاتمے کے بعد ایک خونخوار بن چکا ہے۔

بینر، لینگ، راجرس اور سٹارک ٹائم مشین کے ذریعے 2012 ء میں نیویارک شہر کا سفر کرتے ہیں۔ بینر سینکٹم سنکٹورم جاتا ہے اور اینشئینٹ ون کو اسے ٹائم اسٹون دینے کے لیے منا لیتا ہے۔ راجرس بھی مائنڈ اسٹون کو حاصل کرنے میں کامیاب رہتا ہے، لیکن سٹارک اور لینگ ایسا نہیں کر پاتے اور 2012 کا لو کی اسپیس اسٹون لے کر فرار ہو جاتا ہے۔ اس کے بعد راجرس اور سٹارک 1970ء میں شیلڈ کے ہیڈکوارٹر کا سفر کرتے ہیں، جہاں سٹارک ماضی کے اسپیس اسٹون کو حاصل کرلیتا ہے اور اس دوران میں وہ نوجوان ہاورڈ سٹارک (یعنی اپنے والد)سے بھی ملاقات کرتا ہے، جبکہ راجرس ہینک پئم سے حال میں واپس جانے کے لیے پئم پارٹکل چرا لیتا ہے۔ راکیٹ اور تھور 2013ء میں ایسگارڈ کا سفر کرتے ہیں، جین فاسٹر سے رییلٹی سٹون حاصل کرلیتے ہیں اور تھور اپنی ماں، فریگگا سے ملاقات کر واپس آتے وقت اپنا ہتھوڑااور میولنر کو بھی ساتھ لے آتا ہے۔ نیبلا اور روڈس 2014ء میں موریگ کا سفر کرتے ہیں اور پیٹر کوئل کے آنے سے پہلے پاور اسٹون چوری کر لیتے ہیں۔ روڈس پاور اسٹون کے ساتھ حال میں لوٹ جاتا ہے، لیکن نیبلا ایسا نہیں کر پاتی، کیونکہ اس کا سائبرنیٹک لنک اس کے پچھلے روپ یعنی ماضی کی نیبلا کے ساتھ جڑجاتا ہے۔ اس ملاپ سے 2014ء کے تھیناس کو اپنی مستقبل کی کامیابی اور اوینجرز کے ذریعے اسے ختم کیے جانے کے عمل کے بارے میں پتہ چل جاتا ہے۔ تھیناس نیبلا کو پکڑ لیتا ہے اور اس کے بدلے 2014کی نیبلا کو اس کی جگہ حال میں بھیج دیتا ہے۔ بارٹن (ہاک آئی)اور رومانوف (بلیک وڈو) وورمر کا سفر کرتے ہیں، جہاں سول اسٹون کا نگراں، ریڈ اسکل، انھیں بتاتا ہے کہ اسٹون کو صرف کسی ایسے شخص کی قربانی کرنے ہی حاصل کیا جا سکتا ہے، جسے وہ پیار کرتا ہے۔ رومانوف خود کو قربان کردیتی ہے، جس سے بارٹن سول اسٹون لے کر واپس آ جاتا ہے۔

حال میں دوبارہ اکھٹے ہونے کے بعد، اوینجرز نے اسٹونز کو اسٹارک کے تیار کردہ آہنی دستانے میں لگاتے ہیں، چونکہ ان اسٹونز میں گاما ریز کی تابکاری ہوتی ہے اس لیے بنر (ہلک) تھیناس کے عمل کو الٹنے اور غائب ہوئی زندگیوں کو دوبارہ بحال کرنے کے لیے آہنی دستانہ استعمال کرتا ہے۔ اس وقت 2014ء کی نیبلا ٹائم مشین کے ذریعے 2014 سے تھیناس اور اس کے جنگی جہاز کو حال میں لے آتی ہے۔ جہاں وہ ایونجر کے کمپاؤنڈ پر حملہ کرتا ہے، وہ ان اسٹونز کے ساتھ کائنات کو تباہ کرکے اور تعمیر کرنے کی منصوبہ بندی کرتاہے۔ نبولا 2014ء کی گمورا کو تھیناس کے خلاف جنگ پر آمادہ کرلیتی ہے، لیکن وہ 2014ء کی نبیلا کو قائل کرنے میں ناکام رہتی ہے اور اسے مارنے پر مجبور ہوجاتی ہے۔ سٹارک، راجرز اور تھور تھیناس سے لڑتے ہیں لیکن اس پر قابو نہیں کرپاتے۔ تھیناس زمین کو تباہ کرنے کے لیے اپنی فوج اکھٹا کرتا ہے، لیکن دوبارہ زندہ ہونے والے اسٹیفن اسٹرینج دوسرے جادوگروں کے ساتھ دیگر ایونجزز اور گارجین آف گلیکسی، وکانڈا اور اسگارڈ کی فوجیں اور ریواگر تھیناس اور اس کی فوج سے لڑنے کے لیے پہنچ جاتے ہیں، اکیلی ڈینورس (کیپٹن مارول) تھیناس کے جنگی جہاز کو تباہ کردیتی ہیں۔ جیسے ہی سپر ہیرو جنگ پر قابو پانے لگتے ہیں اس دوران میں تھیناس آہنی دستانے پر قبضہ کر لیتا ہے، لیکن اس سے پہلے ہی اسٹارک (آئرن مین) ان اسٹونز کو نکال کر اپنے آہنی دستانوں میں لگا دیتا ہے اور تھیناس اور اس کی فوج تباہ کرنے کے لیے ان کا استعمال کرتا ہے۔ لیکن گاما ریز کی تابکاری سے خود قربان ہوجاتا ہے۔

اسٹارک کے جنازہ کے بعد، تھور والکیری کو نئے اسگارڈ کا نیا حکمران مقرر کرتا ہے اور خود گارجین آف گلیکسی کے ساتھ شامل ہوجاتا ہے۔ راجرز انفینٹی اسٹونز اور میولنر کو اپنے اصل وقت میں واپس رکھ آتا ہے اور اپنے ماضی میں جاکر پیگی کارٹر کے ساتھ زندگی گزارنے لگتا ہے۔ حال آنے تک بوڑھا راجرز اپنی شیلڈ کو سیم ولسن کے حوالے کر کے اسے بطور نیا کیپٹن امریکا منتخب کرتا ہے۔

کردار[ترمیم]

کردار :- اداکار (ہندی ڈبنگ آرٹسٹ)

  • ٹونی سٹارک/آئرن مین :- رابرٹ ڈاؤنی جونیئر (ہندی ڈبنگ: راجیش کھٹر)
  • تھور :- کرس ہیمس ورتھ (ہندی ڈبنگ: گورو چوپڑا)
  • بروس بینر/ہلک :- مارک روفالو (ہندی ڈبنگ: سمیہ راج ٹھکر)
  • اسٹیو روجرس/کیپٹن امریکا :- کرس ایونز (ہندی ڈبنگ: جوئے سین گپتا)
  • نتاشا رومانوف/بلیک وڈو :- اسکارلیٹ جوہانسن (ہندی ڈبنگ: نیشما چیمبرکر)
  • کلنٹ بارٹن / ہاک آئی :- جیرمی رینر -(ہندی ڈبنگ: دیپک سنہا)
  • جیمس روڈس/وار مشین :- ڈان چیڈل (ہندی ڈبنگ: راجیش جالی)
  • اسکاٹ لینگ / اینٹ مین :- پال رڈ (ہندی ڈبنگ: ساحل وید)
  • کیرل ڈینورس / کیپٹن مارول :- بری لارسن (ہندی ڈبنگ: پوجا کنوال)
  • نیبیولا :- کیرین گلان (ہندی ڈبنگ: ٹینا پاریکھ)
  • اولوئی :- ڈینائی گوریرا
  • وانگ :- بینی ڈکٹ وانگ (ہندی ڈبنگ: راجا سیوا)
  • ہیرولڈ "ہیپی" ہوگن :- جان فیوروؤ
  • راکیٹ ریکن :- بریڈلی کوپر(آواز) (ہندی ڈبنگ: نیناد کامت)
  • ورجینیا پیپر پاٹس :- گونتھ پالٹرو (ہندی بنگ: اروندر کور)
  • گمورا :- زوئی سلڈانا (ہندی ڈبنگ: مونا گھوش شیٹی)
  • تھیناس :- جوش برولن (ہندی ڈبنگ: نیناد کامت)
  • پیٹر پارکر/ اسپائڈر مین :- ٹام ہالینڈ (ہندی ڈبنگ: ویبھو ٹھاکر)
  • ٹی'چالا/بلیک پینتھر :- چیڈوک بوسمین (ہندی ڈبنگ: وراج ادھو)
  • وژن :- پال بیٹنی (ہندی ڈبنگ: اتل کپور)
  • وانڈا میکسیماف/اسکارلیٹ وچ :- ایلزبیتھ آلسن (ہندی ڈبنگ: پوجا پنجابی)
  • سیم ولسن/پھالکن :- اینتھنی میکی (ہندی ڈبنگ: انوج گردوارہ)
  • بکی بارنس :- سیبیسٹین سٹین (ہندی ڈبنگ: منیش وادھوا)
  • لو کی :- ٹام ہڈلسٹن (ہندی ڈبنگ: سپت رشی گھوش)
  • ہیمڈال :- اڈرس ایلبا (ہندی ڈبنگ: پرمندر گھمّان)
  • مینٹس :- پام کلیمینٹپھ (ہندی ڈبنگ: مسکان جعفری)
  • ڈریکس دا ڈسٹرایر :- ڈیو بٹسٹا (ہندی ڈبنگ: پون کالرا)
  • گروٹ :- ون ڈیزل (ہندی ڈبنگ: سوین)
  • ٹینلیر ٹوان/د کلیکٹر :- بینسیؤ دیل تو رو (ہندی ڈبنگ: سلیل آچاریہ)
  • پیٹر کول/سٹار لارڈ :- کرس پریٹ (ہندی بنگ: روہت رائے)
  • ہوپ وین ڈائن / واسپئگینلین :- اوینجلین للی (ہندی ڈبنگ: ملائکہ شوپوری)
  • ڈاکٹر اسٹرینج :- بینی ڈکٹ کمبربیچ (ہندی ڈبنگ: موہن کپور)

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "Avengers: Endgame"۔ British Board of Film Classification۔ اپریل 12, 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 مئی، 2019 
  2. Kim Newman (اپریل 25, 2019)۔ "Avengers: Endgame review: the finale these heroes deserve"۔ برٹش فلم انسٹی ٹیوٹ۔ اپریل 28, 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ اپریل 28, 2019 
  3. ^ ا ب "Avengers: Endgame (2019)"۔ باکس آفس موجو۔ انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس۔ جولائی 21, 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ جولائی 21, 2019 
  4. "'اوینجرزاینڈ گیم ' دنیا کی کامیاب ترین فلم بن گئی"۔ روزنامہ جنگ ڈاٹ کام۔ 23 جولائی 2019ء 

بیرونی روابط[ترمیم]