ایذا رسانی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
قرون وسطٰی میں مذہبی سزا کے طور پر مسیحی گرجا گھر کی جانب سے ایذا رسانی کی ایک قلمی تصویر

ایذا رسانی یا اذیت پہنچانا (انگریزی: Torture) ایک ایسا طریقۂ کار ہے جس کے ذریعے کسی شخص کو دانستہ طور پر سخت جسمانی یا نفسیاتی تکلیف پہنچائی جاتی ہے جس کا مقصد مظلوم شخس کو سزا دینا یا ظالم کی خواہشات کو پورا کرنا یا مظلوم سے کوئی کام کروانا ہوتا ہے۔ ایذا رسانی اپنی تعریف کے لحاظ سے دیدہ و دانستہ عمل ہے؛ ایسا اعمال جو لا علمی کی وجہ سے یا غفلت سے کسی کو تکلیف یا درد پہنچائے، جس کے پس پردہ کوئی مخصوص ارادہ نہ ہو کہ نتیجہ اس طرح ہو، عام طور سے ایذا رسانی کے زمرے میں نہیں آتے۔[1]

ایذا رسانی پر عمل یا اس کی جواز فراہمی افراد، زمرہ جات اور مملکتوں کی جانب سے زمانہ قدیم سے لے کر جدید دور تک جاری ہے اور ادیتوں کی شکلیں کافی مختلف ہیں، جن میں سے کچھ جند لمحوں تک محدود ہیں تو کچھ کئی دنوں یا اس سے بھی زیادہ عرصے تک چل سکتے ہیں۔ اس کے پس پردہ وجوہ میں سزا، انتقام، سیاسی ذہن سازی، پیش قدمی سے روکنا، مظلوم کی کسی تیسرے فریق کی جانب سے زور زبر دستی، اقرار کے حصول کے لیے تفتیش بلا لحاظ یہ کہ وہ اقرار ہے یا یہ محض ایذا رساں لوگوں اذیت پسندانہ تسکین کی وجہ سے ہے۔ متبادل کے طور پر ایذا رساں کسی ایذا رسانی کے ایسے ذریعے کو اپنا سکتا ہے جس کا مقصد نفسیاتی تکلیف پہنچانا ہے یا اس میں کم سے کم جسمانی زخم یا ثبوت رکھنا اور اس میں وہی نفسیاتی تباہ کاری کا حصول مقصد ہوتا ہے۔ ایذا رساں مظلوم کا نہ تو قتل کرتا ہے اور نہ ہی زخم رسید کرتا ہے، مگر ایذا رسانی کی وجہ سے دانستہ موت واقع ہو سکتی ہے اور اس لحاظ سے یہ ایک طرح کی سزائے موت ہوتی ہے۔ مقصد کے حصول کے حساب سے ایذا رسانی جو دانستہ طور پر قاتلانہ ہو، لمبے عرصے پر محیط ہو سکتی ہے تاکہ مظلوم کو زیادہ سے زیادہ تکلیف کا احساس دلایا جائے (جیسے کہ نیم پھانسی)۔ کچھ دیگر معاملوں میں ایذا رساں مظلوم کی حالت زار سے یکسر لا تعلق بھی ہو سکتا ہے۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]