ایران کے نائب صدر
ایران کے نائب صدر (فارسی: معاون رئیسجمهور ایران) کی تعریف ایران کے آئین کے آرٹیکل 124 کے ذریعے کی گئی ہے، ایسا کوئی بھی شخص جسے ایران کے صدر نے صدارتی امور سے متعلق کسی ادارے کی سربراہی کے لیے مقرر کیا ہے۔ اگست 2019ء تک، ایران میں 12 نائب صدور ہیں۔ پہلا نائب صدر (فارسی: معاوناول) سب سے اہم ہوتا ہے کیونکہ وہ صدر کی غیر موجودگی میں کابینہ کے اجلاسوں کی قیادت کرتا ہے۔[1] سپریم لیڈر نائب صدور کو برطرف کر سکتا ہے۔
نائب صدر
[ترمیم]پہلا نائب صدر
[ترمیم]پہلا نائب صدر اسلامی جمہوریہ ایران | |
---|---|
رکن | کابینہ |
رہائش | بوستان پیلس، سعدآباد |
تقرر کُننِدہ | صدر ایران |
مدت عہدہ | کوئی اصلاح نہیں |
تاسیس کنندہ | حسن حبیبی 1 ستمبر، 1989 |
جانشین | پہلا (صدارتی جانشینی کے سلسلے میں) |
ویب سائٹ | The First Vice Presidency |
پہلے نائب صدر کا کردار 1989ء میں آئین کی نظرثانی میں بنایا گیا تھا۔ اس نے وزیر اعظم کی کچھ ذمہ داریاں سنبھال لیں۔ آرٹیکل 124 کے مطابق، پہلا نائب صدر وزراء کے بورڈ کی سربراہی کرتا ہے اور اگر صدر کی طرف سے اجازت دی جائے تو دوسری نائب صدارت کو مربوط کرتا ہے۔ آرٹیکل 131 کے مطابق، پہلا نائب صدر ایسے معاملات میں قائم مقام صدر کا عہدہ سنبھالتا ہے جہاں صدر نااہل ہو، لیکن صرف اس صورت میں جب سپریم لیڈر کی اجازت ہو۔ اسی آرٹیکل کے مطابق، پہلے نائب صدر (یا قائم مقام صدر کے طور پر خدمات انجام دینے والے) کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ پچاس دنوں میں نیا صدر منتخب ہوجائے۔
آرٹیکل 132 کے مطابق، اس وقت کے دوران جب ایک قائم مقام صدر خدمات انجام دے رہا ہو (عام طور پر پہلا نائب صدر)، مجلس وزراء کا مواخذہ نہیں کر سکتی اور یہ نئے متعارف کرائے گئے وزراء کو ناپسند نہیں کر سکتی۔ اس کے علاوہ، ریفرنڈم اور آئین پر نظر ثانی کی ممانعت ہے۔
فہرست
[ترمیم]نمبر | نام | تصویر | قلمدان سنبھالا | قلمدان چھوڑا | سیاسی جماعت | ||
---|---|---|---|---|---|---|---|
1 | حسن حبیبی | 21 اگست 1989ء | 26 اگست 2001ء | حزب کارگزاران سازندگی | |||
2 | محمد رضا عارف | 26 اگست 2001ء | 10 ستمبر 2005ء | جبهه مشارکت ایران اسلامی | |||
3 | پرویز داودی | 10 ستمبر 2005ء | 17 جولائی 2009ء | -- | |||
4 | اسفندیار رحیم مشائی | 17 جولائی 2009ء | 25 جولائی 2009ء | -- | |||
دفتر 25 جولائی سے 13 ستمبر 2009ء تک خالی رہا۔ | |||||||
5 | محمد رضا رحیمی | 13 ستمبر 2009ء | 5 اگست 2013ء | -- | |||
6 | اسحاق جہانگیری | 5 اگست 2013ء | 8 اگست 2021ء | حزب کارگزاران سازندگی ایران | |||
7 | محمد مخبر دزفولی | 8 اگست 2021ء | تا حال | -- |
اختیاری نائب صدور
[ترمیم]صدر مخصوص مسائل کے لیے نائب صدور کا انتخاب کر سکتا ہے یا نہیں کر سکتا، لیکن ان کا وجود واجب نہیں ہے۔ نائب صدور کے پاس کچھ دفاتر ہیں:
- نائب صدر برائے پارلیمانی امور (2009–)
- نائب صدر برائے قانونی امور (2009–)
- نائب صدر برائے ایگزیکٹو امور (1989–1993؛ 1994–2001؛ 2005–2009؛ 2011–2017؛ 2021–)
- نائب صدر برائے بین الاقوامی امور (2011-2013)
- نائب صدر برائے اقتصادی امور (1993–1994؛ 2017–)
- نائب صدر برائے خواتین اور خاندانی امور (2013–)
- نائب صدر برائے انتظام اور انسانی وسائل کی ترقی (2009–2013)
- نائب صدر برائے نگرانی اور حکمت عملی امور (2007-2014)
- نائب صدر برائے ترقی اور سماجی امور (1998-1999)
موجودہ نائب صدور
[ترمیم]عہدہ | عہدے دار | عہدہ سنبھالا | |
---|---|---|---|
پہلا نائب صدر | محمد مخبر دزفولی | 8 اگست 2021 | |
ماحولیاتی تحفظ کی تنظیم کے سربراہ | علی سلاجگاہ | 3 اکتوبر 2021 | |
اٹامک انرجی آرگنائزیشن کے سربراہ | محمد اسلمی | 29 اگست 2021 | |
منصوبہ اور بجٹ تنظیم کے سربراہ | مسعود میر کاظمی | 11 اگست 2021 | |
نائب صدر برائے پارلیمانی امور | محمد حسینی | 20 اگست 2021 | |
نائب صدر برائے خواتین اور خاندانی امور | انسیہ خزالی | 1 ستمبر 2021 | |
شہداء اور ویٹرنز افیئرز فاؤنڈیشن کے سربراہ | امیر حسین غازی زادہ ہاشمی | 12 ستمبر 2021 | |
نیشنل ایلیٹ فاؤنڈیشن کے سربراہ | سورینا ستاری | 4 اکتوبر 2013 | |
انتظامی اور روزگار کے امور کی تنظیم کے سربراہ | میثم لطیفی | 5 ستمبر 2021 | |
نائب صدر برائے ایگزیکٹو امور | صولت مرتضوی | 5 ستمبر 2021 | |
نائب صدر برائے قانونی امور | محمد دہغان | 1 ستمبر 2021 | |
نائب صدر برائے اقتصادی امور | محسن رضائی | 25 اگست 2021 |
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "Iran VP pick too friendly toward Israel?". Associated Press. Accessed July 22, 2009.