ایسمنڈ کینٹش
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مکمل نام | ایسمنڈ سیمور موریس کینٹش | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پیدائش | 21 نومبر 1916 کارن وال ماؤنٹین, ویسٹمورلینڈ پیرش, جمیکا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
وفات | 10 جون 2011ء جمیکا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | دائیں ہاتھ کا فاسٹ میڈیم گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم |
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 65) | 27 مارچ 1948 بمقابلہ انگلینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 15 جنوری 1954 بمقابلہ انگلینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: کرکٹ آرکائیو، 3 اکتوبر 2019 |
ایسمنڈ سیمور موریس کینٹش (پیدائش: 21 نومبر 1916ء) | (انتقال: 10 جون 2011ء) ایک ویسٹ انڈین کرکٹ کھلاڑی تھا جس نے 1948ء سے 1954ء تک دو ٹیسٹ کھیلے۔ اور کنگسٹن میں مائیکو ٹیچرز ٹریننگ کالج۔ وہ بینک آف جمیکا کے ڈپٹی گورنر تھے[1]
کرکٹ کیریئر[ترمیم]
کینٹش نے 1947/48ء کے سیزن میں ویسٹ انڈیز بمقابلہ انگلینڈ سیریز کے چوتھے ٹیسٹ میں اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔ اس کے میچ باؤلنگ کے اعداد و شمار 3-106 تھے جب ویسٹ انڈیز دس وکٹوں سے جیت گیا[2]انھوں نے 1953/54ء کے سیزن میں ویسٹ انڈیز بمقابلہ انگلینڈ سیریز کے پہلے ٹیسٹ تک ویسٹ انڈیز کے لیے دوبارہ ٹیسٹ کرکٹ نہیں کھیلی۔وہ انگلینڈ کی پہلی اننگز میں بغیر کسی وکٹ کے چلے گئے، لیکن دوسری اننگز میں 5-49 لیے کیونکہ ویسٹ انڈیز 140 رنز سے جیت گیا[3] بعد میں وہ سینٹ جان کالج میں پڑھنے کے لیے آکسفورڈ یونیورسٹی چلے گئے۔ انھوں نے 1956ء میں آکسفورڈ یونیورسٹی کے لیے 14 میچ کھیلے، 25.77 کی اوسط سے 44 وکٹیں حاصل کیں[4] 39 سال کی عمر میں، وہ یونیورسٹی میچ میں کھیلنے والے سب سے معمر کھلاڑی تھے۔
انتقال[ترمیم]
کینٹش کا انتقال 10 جون 2011ء کو جمیکا میں 94 سال کی عمر میں ہوا۔ اس وقت وہ ویسٹ انڈیز بلکہ کسی بھی ملک کے چوتھے معمر ترین ٹیسٹ کرکٹ کھلاڑی تھے۔