اینگلو نیپال جنگ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

اینگلو نیپال جنگ (گورکھا جنگ)

اینگلو نیپال جنگ (گورکھا جنگ) جو 1814ء سے 1816ء تک جاری رہی اس وقت نیپال کے ڈومینین (موجودہ وفاقی جمہوری جمہوریہ) اور برطانوی ایسٹ انڈیا کمپنی کے درمیان تھی۔ جس کے نتیجے میں سوگولی کا معاہدہ ہوا اور نیپال کو اپنی ایک تہائی زمین برطانوی حکومت کو دینا پڑی۔ گورکھا جنگ 1816ء میں برطانوی حکومت اور نیپال کے درمیان ہوئی۔ اس وقت ہندوستان کا گورنر جنرل لارڈ ہیسٹنگز تھا۔ ایسٹ انڈیا کمپنی کی سلطنت نیپال کی طرف پھیلنے لگی، جب کہ شمال میں چین کی موجودگی کی وجہ سے نیپال اپنی سلطنت کو وسعت نہ دے سکا۔ گورکھوں نے تھانوں پر حملہ کیا اور بہت سے انگریزوں کو نشانہ بنایا۔ ان تمام حالات میں کمپنی نے گورکھا لوگوں کے خلاف اعلان جنگ کر دیا۔ 1801ء میں ایسٹ انڈیا کمپنی کے گورکھپور ضلع پر قبضہ ہو گیا، کمپنی کی بادشاہت نیپال کی سرحد تک پہنچ گئی۔

یہ دونوں ریاستوں کے لیے پریشانی کا باعث تھا۔ نیپالی اپنی سلطنت کو شمال میں نہیں بڑھا سکتے تھے، کیونکہ شمال میں ایک طاقتور چین اور ہمالیہ تھا، اس لیے وہ اپنی سلطنت کو صرف جنوب تک پھیلا سکتے تھے۔ لیکن جنوب میں کمپنی کے قیام کی وجہ سے ان کی توسیع میں رکاوٹ بن گئی۔ 1814 میں گورکھوں نے بستی ضلع (اترپردیش) کے شمال میں بٹبل کے تین تھانوں پر حملہ کیا، جو کمپنی کے کنٹرول میں تھے، جس کے نتیجے میں کمپنی نے نیپال کے خلاف اعلان جنگ کر دیا۔ پہلی برطانوی مہم ناکام ہوئی اور انگریز نیپالی دار الحکومت پر قبضہ نہ کر سکے۔ کلنگ کے قلعے پر حملے کے دوران انگریز جنرل، جنرل گلیسپی مارا گیا۔ جائتک کی جنگ میں انگریز فوج کو بھی شکست ہوئی۔ لیکن 1815ء میں انگریزی مہم کو زیادہ کامیابی ملی۔ اب گورکھوں نے سوچا کہ انگریزوں سے لڑنا مناسب نہیں، اس لیے