اے کے ہنگل
اے کے ہنگل | |
---|---|
![]() |
|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 15 اگست 1915 سیالکوٹ، برطانوی پنجاب |
وفات | 26 اگست 2012 (97 سال)[1] ممبئی |
شہریت | ![]() ![]() ![]() |
جماعت | کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا |
تعداد اولاد | |
عملی زندگی | |
پیشہ | فلم اداکار، ٹیلی ویژن اداکار، سیاست دان |
پیشہ ورانہ زبان | ہندی |
تحریک | تحریک آزادی ہند |
اعزازات | |
![]() |
IMDB پر صفحات |
درستی - ترمیم ![]() |
اے کے ہنگل بھارت سے تعلق رکھنے والے اداکار اور کمیونسٹ سیاستدان تھے۔ ان کا پورا نام اوتار کشن ہنگل تھا۔وہ یکم فروری 1914ء کو کشمیری پنڈت کے خاندان میں سیالکوٹ، صوبہ پنجاب میں ہوئی۔ وہ بچپن میں تھیٹر میں کام کیا کرتے تھے۔ ان کا قیام پشاور میں بھی رہا۔ انھوں نے کچھ عرصے درزی کاکام بھی کیا۔ . ہنگل نے تحریک آزادی ہند کی جدوجہد میں برطانوی سامراج کے خلاف فعال حصہ لیا تھا۔ اپنے والد کی ریٹائرمنٹ کے بعد، ان کا کنبہ پشاور سے کراچی منتقل ہوگیا تھا۔ کمیونسٹ پارٹی سے وابستگی اور تحریک آزادی ہند میں فعال کردار ادا کرنے کے سبب انہیں 3 سال کی قید ہوئی۔
1949 ء میں ہندوستان کی تقسیم کے بعد ان کو جیل سے رہائی ملی اور وہ ممبئی منتقل ہوگئے۔ ہنگل کا جھکاؤ بائیں بازو کی طرف رہا او وہ تاحیات عملی مارکسٹ رہے۔ وہ شیوسینا کے ایک بہت بڑے ناقد تھے۔ بھر بلراج ساہنی اور کیفی اعظمی کے ساتھ تھیٹر گروپ اپٹا میں کام کرنے لگے۔
1946 میں انھوں نے اپنے فلمی کیرئیر کا آغاز خاصی تاخیر سے 30 سال کی عمر میں بھاسو بھٹیا چاریہ کی فلم " تیسری قسم " سے کیا اور ہنگل نے ہندی فلموں میں اعلی درجے کی اداکاری کی۔
ہنگل نے زیادہ تر بوڑھوں اور عمر رسیدہ کردار ادا کیے۔ فلم "شعلے " مییں ان کا امام مسجد کا کردار ناقابل فراموش ہے۔ انھون نے فلموں میں زیادہ تر مثبت کردار ادا کیے اے کے ہنگل نے 225 فلموں میں کام کیا۔ ان کی پہلی فلم "تیسری قسم اور آخری فلم" ہم سے ہے جہاں " تھی۔ آٹھ (8) ٹیلی وژن کے ڈراموں میں بھی حصہ لیا۔۔ انھوں نے "کاکا" (راجیش کھنہ) کے ساتھ سالہ (16) فلموں میں کام کیا۔
غسل خانے میں گرنے کے سبب ان کی ران کی ہڈی ٹوٹ گئی تھی۔ بھر ان کی کمر کی جراحی ھوئی اور ان کی صحت گرتی رہی۔ 26 اگست 2012ء میں ان کے سینے میں تکلیف اور سانس لینے میں دشواری ہونا شروع ہوئی تو انھیں سینٹا کروس (ممبئی) کے آشا پاریکھ ہسپتال میں داخل کروایا گیا۔ جہاں 97 سال کی عمر میں ہنگل نے اپنی زندگی کی آخری سانسیں لیں۔ ان کو "پون ہنس" آتش خانے میں سپرد آتش کیا گیا۔ ان کے ایک صاحب زادے " وجے " ہین جو ایک زمانے میں فلموں میں عکاسی کیا کرتے تھے۔ جن کا کچھ عرصے پہلے انتقال ہو چکا ہے۔[2]
حوالہ جات[ترمیم]
- ↑ AK Hangal passes away in Mumbai — اخذ شدہ بتاریخ: 26 اگست 2012 — ناشر: ٹائمز آف انڈیا
- ↑ تحریر: احمد سہیل
- 1915ء کی پیدائشیں
- 15 اگست کی پیدائشیں
- 2012ء کی وفیات
- 26 اگست کی وفیات
- ممبئی میں وفات پانے والی شخصیات
- پدم بھوشن وصول کنندگان
- 1914ء کی پیدائشیں
- بیسویں صدی کے بھارتی مرد اداکار
- بھارتی مرد اسٹیج اداکار
- بھارتی مرد فلمی اداکار
- بھارتی مرد ٹیلی ویژن اداکار
- پنجاب، بھارت کے مرد اداکار
- سیالکوٹی شخصیات
- علوم و فنون میں پدما بھوشن اعزاز وصول کردہ شخصیات
- ممبئی کی شخصیات
- ممبئی کے مرد اداکار
- ہندی سنیما کے مرد اداکار
- کشمیری برہمن
- کشمیری پنڈت
- کشمیری شخصیات
- کمیونسٹ سیاستدان