بابا افضل کاشانی
Appearance
بابا افضل کاشانی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
مقام پیدائش | کاشان |
تاریخ وفات | سنہ 1214ء |
شہریت | ![]() |
عملی زندگی | |
پیشہ | فلسفی ، شاعر |
پیشہ ورانہ زبان | فارسی |
درستی - ترمیم ![]() |
بابا افضل کاشانی (متوفی 667ھ) ایک شاعر اور فلسفی ہیں ، جن کا سلسلۂ نسب کاشان سے ملتا ہے۔[1] [2] [3]
حالات زندگی
[ترمیم]وہ افضل الدین محمد مرقی بن حسن ہیں جنہیں حسین کاشانی بھی کہا جاتا ہے جو بابا افضل کے نام سے مشہور ہیں۔اور یہ ہلاکو خان منگول کا ہم عصر تھا، اس کی ملاقات ناصر الدین طوسی سے بھی ہوئی۔ ان کی وفات سنہ 667ھ میں ہوئی اور یہ سنہ 666ھ میں اور سنہ 707ھ میں کہی گئی ہے اور ان کی قبر کاشان کے اعمال میں مرق نامی گاؤں میں ہے۔
تصانیف
[ترمیم]آپ کی درج ذیل تصانیف ہیں:
- «ينبوع الحياة»
- «اغار وانجام نامه»
- «گشايش نامه»
- «راه أنجام»
- «چهار عنوان»
- «مدارج الكمال»
- «ساز وپيرايه»
- «سه گفتار»
- «المنهاج المبين»
- «كوشش براى رهيدن»
- «مبدأ موجودات»
- «وحدت عالم ومعلوم»
- «جاودان نامه»
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "معلومات عن بابا أفضل الكاشاني على موقع viaf.org"۔ viaf.org۔ 13 ديسمبر 2019 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا
{{حوالہ ویب}}
: تحقق من التاريخ في:|آرکائیو تاریخ=
(معاونت) - ↑ "معلومات عن بابا أفضل الكاشاني على موقع id.worldcat.org"۔ id.worldcat.org۔ 13 ديسمبر 2019 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا
{{حوالہ ویب}}
: تحقق من التاريخ في:|آرکائیو تاریخ=
(معاونت) - ↑ "معلومات عن بابا أفضل الكاشاني على موقع id.loc.gov"۔ id.loc.gov۔ 2019-12-13 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا
زمرہ جات:
- کاشان میں پیدا ہونے والی شخصیات
- 1214ء کی وفیات
- فارسی مصنفین
- فارسی فلسفی
- بارہویں صدی کے فلسفی
- قرون وسطی کی فارسی شخصیات
- تیرہویں صدی کے فارسی شعرا
- بارہویں صدی کے فارسی شعرا
- فارسی شعرا
- صوفی شعرا
- فارسی زبان کے شعرا
- قرون وسطی کے شعرا
- تیرہویں صدی کی ایرانی شخصیات
- بارہویں صدی کی ایرانی شخصیات
- کاشان کی شخصیات
- 667ھ کی وفیات
- تیرہویں صدی کے ایرانی فلسفی
- قرون وسطی کے فارسی فلسفی