مندرجات کا رخ کریں

باد بلا خیز

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

کام جاری

باد بلا خیز
طبع اول کا سرورق
مصنفمارگریٹ مچل
ملکامریکا
زبانانگریزی
صنفتاریخی فکشن
ناشرمکملن پبلشرز، امریکا
تاریخ اشاعت
جون 30, 1936[1]
طرز طباعتPrint (پیپر بیک)
صفحات1037 (انطباع)
1024 (وارنر بکس paperback)
او سی ایل سی28491920
813.52

باد بلا خیز (انگریزی: Gone with the Wind) مشہور امریکی ناول نگار مارگریٹ مچل کا ایک ناول ہے جسے انھوں نے 1936ء میں لکھا تھا۔ کہانی کا جائے وقوع کلیٹن، جارجیا اور اٹلانٹا ہے اور دونوں علاقے جارجیا میں آتے ہیں۔ کہانی امریکی خانہ جنگی پر مبنی ہے۔ کہانی کی مرکزی کردار اسکارلیٹ او ہارا ہے جو ایک شجرکاری کرنے والے کی بگڑی ہوئی اولاد ہے اور غربت سے لڑ رہی ہے اور شرمن کی سمندری عسکری مہم کے بعد غربے سے نجات حاصل کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرتی ہے۔ ناول میں داستان بلوغ کہانی پیش کی گئی ہے اور اس کا عنوان ارنسٹ ڈاوسن کی ایک نظم سے مستعار لیا گیا ہے۔[2] باد بلا خیز امریکی قارئین خاصا مقبول ناول تھا اور 1936ء اور 1937ء میں بیسٹ سیلر تھا۔ 2014ء میں ہیرس پول میں پایا گیا کہ باد بلا خیز بائبل کے بعد امریکیوں کی دوسری سب سے زیادہ پڑھی جانے والی کتاب ہے۔

حالانکہ یہ کتاب جنوبی ریاستہائے متحدہ کے گورے اور کالے باشندوں کے لیے ایک متنازع ماخذ رہا ہے۔ امریکی یونیورسٹیوں میں ریسرچ اسکالر ناول کا مطالعہ کرتے ہیں، اس پر تحقیق کرتے ہیں اور مقالے شائع کرتے ہیں اور اس طرح یہ ناول امریکی ثقافت کا ایک حصہ بن چکا ہے۔ 1937ء میں ناول کے مصنف مچیل کو پولیٹزر اعزاز برائے فکشن ملا تھا۔ 1939ء میں ناول پر مبنی ایک فلم گون ود دی ونڈ بھی بن چکی ہے اور یہ دنیا کی بہترین فلموں میں سے ایک ہے جسے اکیڈمی ایوارڈز سے بھی نوازا جا چکا ہے۔ مچیل کی زندگی میں شائع ہونے والا ان کا یہ اکلوتا ناول ہے۔[3]


پلاٹ

[ترمیم]

حصہ اول

[ترمیم]

جنوبی امریکا میں غلامی کا راج تھا اور وہاں کی معیشت ان کے قبضہ میں تھی۔ 15 اپویل 1861ء کی شامم تھی جب جنوبی ریاستوں نے غلاموں سے ساتھ اتحاد کا اعلان کر دیا اور امرینی یونین نے علیحدگی اختیار کرلی۔ انھیں ریاستوں میں سے ایک جارجیا تھی جہاں آئرش مہاجر جیرالڈ اوہارا آباد تھے اور تارا نرسری کے مالک تھے۔[4]




حوالہ جات

[ترمیم]
  1. About the Author [مکمل حوالہ درکار]
  2. مارگریٹ مچل, touched by the "far away, faintly sad sound I wanted" of the third stanza's first line, chose that line as the title of her novel Gone with the Wind. https://www.awesomestories.com/asset/view/SOURCE-of-the-TITLE-GWTW-Margaret-Mitchell-Gone-with-the-Wind
  3. "Obituary: Miss Mitchell, 49, Dead of Injuries". نیو یارک ٹائمز. August 17, 1949. Retrieved May 14, 2011.
  4. Part 1, chapter 1