بازنطینی طرز تعمیر
بائیں سے دائیں: آیا صوفیہ (ترکی)، کلیسہ سینٹ ویٹالے (اٹلی)، کلیسہ یوحنا اصطباغی، کرچ (کریمیا)، باسیلیکا سان ویٹالے کا موزائیک | |
سال فعال | چوتھی صدی – 1453ء |
---|
| ||||
---|---|---|---|---|
ملک | بازنطینی سلطنت | |||
درستی - ترمیم ![]() |
بازنطینی طرزِ تعمیر سے مراد وہ فنِ تعمیر ہے جو ابتدائی عیسائی دور میں "قسطنطنیہ" (موجودہ استنبول) اور مکمل بازنطینی سلطنت میں فروغ پایا، خاص طور پر اس وقت سے جب 324ء میں رومی سلطنت کا دار الحکومت قسطنطنیہ منتقل کیا گیا۔ اس طرزِ تعمیر کے مقاصد ابتدائی رومی عیسائی فنِ تعمیر سے بہت مشابہ تھے۔
مغربی بازنطینی سلطنت (یعنی مغربی رومی سلطنت) میں کلیسا کی تعمیر کے لیے "بازیلیکا" (مستطیل نما ہال نما عمارت) کا نمونہ اختیار کیا گیا، جبکہ مشرقی سلطنت میں قبّوں والا نظام اپنایا گیا۔ قبّہ دراصل مشرقی اقوام مثلاً ایرانیوں اور دیگر قدیم مشرقی سلطنتوں کے ہاں چھت سازی کے لیے قدیم طریقہ تھا، جو بعد میں بازنطینی طرزِ تعمیر میں جذب ہو گیا۔[1]
آج قسطنطنیہ (استنبول) میں بازنطینی فنِ تعمیر کی سب سے عظیم مثال "آیا صوفیہ" ہے، جو ابتدا میں ایک گرجا گھر تھا، پھر مسجد میں تبدیل ہوا، بعد ازاں ایک میوزیم بنا دیا گیا اور حالیہ دور میں صدر رجب طیب اردوان کے حکم سے دوبارہ مسجد بنا دیا گیا۔[2]
بازنطینی دور میں استعمال ہونے والے تعمیری مواد
[ترمیم]

بازنطینی معماروں نے عمارت سازی میں رومیوں کے طریقوں اور مواد کو اپنایا۔ یعنی وہ دیواروں، قبوں اور دیگر ساختوں میں اینٹ اور کنکریٹ کا استعمال کرتے تھے۔ یہاں تک کہ ہلکے وزن کی وجہ سے قبے بنانے کے لیے فخار (مٹی کے برتنوں) کا بھی استعمال کیا گیا۔
اگرچہ اینٹ کا استعمال بازنطینی فنِ تعمیر میں کیا جاتا تھا، لیکن اس کی مقدار اٹلی کی تعمیرات کی نسبت کم تھی۔ عموماً اینٹوں کو عمارت کی بیرونی دیواروں میں تزئین و آرائش کے لیے استعمال کیا جاتا، جنہیں خاص ترتیب (رباط) سے چنا جاتا تاکہ یہ سجاوٹی شکل اختیار کریں، کیونکہ دیگر نقش و نگار کم ہی دیکھنے کو ملتے تھے۔
استعمال شدہ اینٹیں بالکل رومی اینٹوں کی طرح ہوتی تھیں — یعنی لمبے چوڑے لیکن پتلے ٹکڑوں پر مشتمل — اور انھیں موٹے گارے (مَونے) کے ساتھ جوڑا جاتا تھا، جس میں جوڑ نسبتاً کشادہ ہوتے تھے۔[3]
تصاویر
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ Byzantine architecture | Britannica.com آرکائیو شدہ 2015-04-29 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ Lucia Dimitriu Hurmuziadis (1979). Cultura Greciei (بزبان رومینین). Editura științifică și encyclopedică. p. 93.
- ↑ Neaga Graur (1970). Stiluri în arta decorativă (بزبان رومینین). Cerces. p. 38.
بیرونی روابط
[ترمیم]- بازنطینی طرز تعمیر
- مشرقی مسیحیت
- نویں صدی کی معماری
- آٹھویں صدی کی معماری
- ساتویں صدی کی معماری
- چھٹی صدی کی معماری
- پانچویں صدی کی معماری
- چوتھی صدی کی معماری
- پندرہویں صدی کی معماری
- چودہویں صدی کی معماری
- تیرہویں صدی کی معماری
- بارہویں صدی کی معماری
- گیارہویں صدی کی معماری
- دسویں صدی کی معماری
- قرون وسطی کا طرز تعمیر
- انداز معماری
- بازنطینی ثقافت