بالی پرتیپدا
بالی پرتیپدا | |
---|---|
![]() Vamana (blue faced dwarf) in the court of King Bali (Mahabali, right seated) seeking alms | |
منانے والے | ہندوs |
تقریبات | Bali Padyami or Bali Pratipada |
رسومات | Festival of lights as celebration of return of Asura king Bali to earth for a day |
تاریخ | Kartik Shukla Pratipada |
تکرار | Annual |
منسلک | دیوالی (Diwali), اونم |
بالی پرتیپدا (سنسکرت:बालि प्रतिपदा) (مراٹھی زبان:बळी-प्रतिपदा) Pāḍavā पाडवा، (کنڑ: ಬಲಿ ಪಾಡ್ಯಮಿ) or Bali Pāḍyami) ہندو مت کے عید چراغاں (دیوالی) کا چوتھا دن ہوتا ہے۔ یہ دیتہ کے بادشاہ بالی (ہندو بھگوان) کے زمین پر لوٹ آنے کا جشن ہے۔ بالی پدیامی اکتوبر نومبر کے مہینہ میں آتا ہے۔ یہ ہندو تقویم کے ماہ کارتیک کا پہلا دن ہے اور قمری کے ماہ کا دوسرا دن ہوتا ہے جب نیا چاند دو دن کا ہو کر کچھ روشن ہو جاتا ہے۔ اسے اکشیہ دیپ (انوار السماء) بھی کہا جاتا ہے۔[1][2][3][4][5] یہ وکرم سموت تقویم کا پہلا دن اور یہی اس تقریب کا موضوع ہے۔ یہ عموما مغربی بھارت میں منایا جاتا ہے۔ گجرات میں یہ وکرم سموت تقویم کا جشن سال نو ہے اور اسے ہی نئے سال کے آغاز کے طور دیکھا جاتا ہے۔
ہندو متون کے مطابق اسی دن وشنو اپنے پانچویں اوتار میں آتا ہے جو بونا ہوتا ہے اور اسے وامن کہا جاتا ہے، وشنو وامن کے اوتار میں بالی کو شکست دیتا ہے اور پاتال میں دھکیل دیتا ہے۔ وامن دشاوتر کے اہم اوتاروں میں سے ایک ہے۔ لیکن بالی وشنو کے پیر پڑا جاتا ہے اور سب بسجود ہو کر درخواست و التجا کرتا ہے کہ اسے کم از کم ایک دن کے لیے اسی دنیا میں آنے کا موقع دیا جائے اور وہ دن بالی پرتیپدا کا ہو، تاکہ وہ خدا کی عبادت کرے اور اس سے اپنے گناہوں کی معافی مانگنے کا موقع ملے۔[1][6][7]۔
ہندو متون کے مطابق بالی، ایک اسر تھا اور وہ ہمت، شجاعت اور بہادری میں اپنی مثال آپ تھا۔ وہ وشنو کا سچا پرستار اور عاشق تھا۔ وہ بہت مہربان تھا مگر اس کے رشتہ دار ان خداوں کی مخالفت میں رہتے تھے جو سچائی اور حق کی لڑائی لڑ رہے تھے، بالی اسی وجہ سے زیادہ مشہور ہو گیا۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ^ ا ب H. A. Ramakrishna؛ H. L. Nage Gowda (1998)۔ Essentials of Karnataka folklore: a compendium۔ Karnataka Janapada Parishat۔ ص 258۔ اخذ شدہ بتاریخ 2009-10-07
{{حوالہ کتاب}}
:|work=
تُجوهل (معاونت) - ↑ "Bali Padyami/ Bali Pratipada"۔ Diwalifestival.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 2009-10-07
- ↑ "Diwali Lakshmi Puja"۔ The Hindu۔ 2008-09-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2009-10-07
- ↑ Konduri Sarojini Devi (1990)۔ Religion in Vijayanagara Empire۔ Sterling Publishers۔ ص 277۔ اخذ شدہ بتاریخ 2009-10-09
{{حوالہ کتاب}}
:|work=
تُجوهل (معاونت) - ↑ B. N. Hebbar (2005)۔ The Śrī-Kṛṣṇa Temple at Uḍupi: the historical and spiritual center of the ۔۔ Bharatiya Granth Niketan۔ ص 237۔ ISBN:978-81-89211-04-2۔ اخذ شدہ بتاریخ 2009-10-09
{{حوالہ کتاب}}
:|work=
تُجوهل (معاونت) - ↑ R.K Narayan (1977)۔ The Ramayana: a shortened modern prose version of the Indian epic۔ Penguin Classics۔ ص 14–16۔ ISBN:978-0-14-018700-7
{{حوالہ کتاب}}
:|work=
تُجوهل (معاونت) - ↑ "The Journal of the Inter-Cultural Literary Club" (PDF)۔ Diwali – The Festival of Lights۔ ص 1۔ 2011-07-06 کو اصل (pdf) سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2009-10-16