بدیع الزمان فروزانفر

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
بدیع الزمان فروزانفر
 

معلومات شخصیت
پیدائش 12 جولا‎ئی 1904ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بشرویہ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 6 مئی 1970ء (66 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تہران   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ایران   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ ماہرِ لسانیات ،  ادیب ،  شاعر ،  مضمون نگار ،  مترجم ،  فرہنگ نویس ،  مصنف   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان فارسی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت جامعہ تہران   ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

بدیع الزمان فروزانفر(12 جولائی 1904 [1] بشرویہ شہرستان فردوستہران میں 6 مئی 1970) ( فارسی: بدیع‌الزمان فروزانفر‎ ، پیدائش ضياء بشرويه‌ای ) فارسی ادب ، ایرانی لسانیات اور ثقافت کے ماہر اور رومی (مولانا جلال الدین بلخی) کی کتابوں کے ماہر شارح تھے۔ وہ تہران یونیورسٹی میں ادب کے نامور پروفیسر تھے۔

وہ پنج استاد (پانچ استاد) میں سے ایک ہیں ، فارسی ادب کے پانچ بااثر علما ہیں ، دوسرے ملک الشعراء بہار ، جلال حمائی ، عبد العظم غریب اور راشد یاسمی ہیں۔

فروزانفر کا رومی کے دیوان شمس تبریزی پر تنقیدی جائزہ (10 جلدوں میں) دستیاب کتابوں میں سے بہترین کتاب ہے۔ [2] [3] فیہ ما فیہکا پہلا تنقیدی ایڈیشن بھی فرزونفر نے کیا تھا ، جو اے جے آربیری کے منتخب ترجمے کی بدولت اب مغرب میں مشہور ہے۔ ان کا احادیث مثنوی رومی سے حدیث کی تالیف ہے۔ [4]

وہ ادب کے ایک اور مشہور ایرانی اسکالر ، پروفیسر محمد پروین گونبادی کے ماموں زاد بھی تھے۔

قابل ذکر طلبہ[ترمیم]

  • مہرداد ایوستا
  • پرویز نٹیل خانلاری
  • ذبیح اللہ صفا
  • احسان یارشیٹر
  • عبدولہوسین زارینکوب
  • امیر حسین آرین پور
  • محمد امین ریاہی
  • سیمن دانشور
  • محمد-رضا شافعی-کڈکانی
  • محمد علی علی اسلمی نوڈوشن
  • جعفر شاہدی
  • جلال متینی
  • محمود نشاط
  • ولیم چیٹک

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. There is conflicting information as to the date of birth of Foruzānfar. The year 1276/1897 is given in a special issue of the academic magazine of the University of Teheran in his memory: Anduhğarawi Hossein. "Ostād-e ostādān", p. 1 in: Majalle-ye Dāneškade-ye Adabiyāt wa 'Olum-e Ensāni. Be yād-e ostād Badi'ozzamān-e Foruzānfar. Sāl-e 22, šomāre-ye 1 (89). Tehrān, 1354 (1975): publication of the University of Tehran, [530] pp. varia. The exact date: 14.07.1276=4.09.1897 on: fa.wikipedia. But "ت 1903" on: http://www.iranicaonline.org/articles/foruzanfar. It is not clear, where this date of 12.07.1904 comes from.
  2. Amazon.co.uk: Rumi: Whispers of the Beloved: Books: Jelaluddin Rumi
  3. "Iransaga - Jalal al-Din Rumi's Works"۔ www.art-arena.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 نومبر 2019 
  4. Furúzánfar, Badí'al-Zaman. Aḥadíth va qiṣaṣ-i-Mathnaví: talfiqí az dú kitáb ‘Aḥadíth-i- Mathnaví' va 'Má'khidh-i- qiṣaṣ va tamthílát-i- Mathnaví. Ed: Ḥusayn Dávúdí. 2nd edition. Amír Kabír, Teheran, 1381 (2002) (orig: 1334/1955).