بلال بن عبد اللہ بن عمر بن خطاب
| بلال بن عبد اللہ بن عمر بن خطاب | |
|---|---|
| معلومات شخصیت | |
| والد | عبد اللہ بن عمر |
| بہن/بھائی | |
| عملی زندگی | |
| پیشہ | محدث |
| درستی - ترمیم | |
بلال بن عبد اللہ تابعین میں سے ایک تھے۔ صحابی رسول عبد اللہ بن عمر بن خطاب کے بیٹے تھے۔ انھوں نے عبد اللہ بن عمر کی سند سے متعدد احادیث روایت کی تھے۔
روایت حدیث
[ترمیم]ہم سے احمد بن یحییٰ بن خالد بن حیان الرقی نے بیان کیا، کہا ہم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا، کہا ہم سے عربی بن معاویہ نے بیان کیا، ان سے عبد اللہ بن ہبیرہ سبعی نے بیان کیا، مجھ سے بلال بن عبد اللہ بن عمر نے بیان کیا کہ ان کے والد عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا۔ ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عورتوں کو مسجدوں میں سے ان کے حصے سے محروم نہ کرو، میں نے کہا: میں اپنے گھر والوں کو محروم کر دوں گا، لہٰذا جو چاہے اس کو چھوڑ دے۔ گھر والوں نے میری طرف متوجہ ہو کر کہا: "خدا تم پر لعنت کرے، خدا تم پر لعنت کرے، تم نے مجھے یہ کہتے ہوئے سنا: خدا کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ انھیں روکا نہ جائے اور تم یہ کہتے ہو۔" پھر روتے ہوئے غصے سے اٹھ گئے۔ [1]
جراح اور تعدیل
[ترمیم]حافظ ذہبی نے کہا ثقہ ہے ۔ ابن حجر عسقلانی نے کہا ثقہ ہے ۔ ابو زرعہ رازی نے کہا ثقہ ہے ۔ احمد بن صالح جیلی نے کہا ثقہ ہے ۔ یحییٰ بن سعید القطان نے کہا فقیہ ، اہل مدینہ ہے۔ [2]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ الكتب - المعجم الكبير - باب العين - من اسمه عبد الله - عبد الله بن عمر بن الخطاب رضي الله عنهما - ومما أسند عبد الله بن عمر رضي الله عنهما - بلال بن عبد الله عن أبيه- الجزء رق... آرکائیو شدہ 2016-12-20 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ "صحیح مسلم ، حدیث 995- من اسمه عبد الله - عبد الله بن عمر بن الخطاب رضي الله عنهما - ومما أسند عبد الله بن عمر رضي الله عنهما - بلال بن عبد الله عن أبيه- الجزء رق..."۔ اصل سے آرکائیو شدہ بتاریخ 2024-07-17۔ اخذ شدہ بتاریخ 2024-07-17
{{حوالہ ویب}}: اسلوب حوالہ 1 کا انتظام: BOT: original URL status unknown (link)