بلوچستان میں ریڈیو سروس

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

بلوچستان میں 17 اکتوبر 1956ء میں کوئٹہ میں ایک کلوواٹ میڈیم ویو ٹرانسمیٹر کے ریڈیو سٹیشن کا افتتاح ہوا۔اس کے تقریبا 27 سال بعد 1981ء میں تربت میں 250 واٹ میڈیم ویو ٹرانسمیٹر کے ساتھ اور خضدار میں 250 واٹ میڈیم ویو ٹرانسمیٹر کے ریڈیو سٹیشنوں کا افتتاح ہوا۔پھر اس کے آٹھ سال بعد 1989ء میں سبی میں 250 واٹ ٹرانسمیٹر کے ریلے سٹیشن کا افتتاح ہوا۔

۔1996ء میں لورالائی میں 10 کلوواٹ میڈیم ویو ٹرانسمیٹر کے ریڈیو اسٹیشن کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔۔ 1997ء میں ژوب میں 10 کلوواٹ میڈیم ویو ٹرانسمیٹر کے ریڈیو اسٹیشن کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔۔2005ء میں گوادر مٹھی میں ایف ایم اسٹیشن قائم ہوئے۔اس وقت بلوچستان میں سرکاری اور پرائیویٹ تقریبا 10 ریڈیو اسٹیشنز کام کر رہے ہیں ۔ 1998ء میں ماس میڈیا کے متعلق کیے گئے ایک ملک گیر سروے کے مطابق ریڈیو کی سب سے زیادہ لسننگ بلوچستان میں تھی جہاں 39.72 فیصد گھرانوں میں ریڈیو بطور ذریعہ اطلاعات/ معلومات استعمال ہوتا تھا ۔

نیز پاکستان میں سب سے زیادہ ریڈیو سیٹس بلوچستان کے گھروں میں تھے جہاں 57.4 فیصد گھروں کی ملکیت میں ریڈیو سیٹس تھے ۔

بلوچی پروگراموں کا سلسلہ[ترمیم]

اگرچہ بلوچستان میں سب سے پہلا ریڈیو اسٹیشن 1956 میں قائم ہوا تاہم ریڈیو پاکستان کراچی سے بلوچی پروگرامز پیش کرنے کا سلسلہ اس سے بہت پہلے کا ہے ۔ ایک رپورٹ کے مطابق بلوچستان کی نامور علمی و ادبی شخصیت مولانا خیر محمد ندوی نے “بلوچ ایجوکیشنل سوسائٹی ” کے توسط سے حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ کراچی میں بلوچوں کی ایک بڑی تعداد آباد ہے، لہٰذا ان کے لیے ریڈیو پاکستان میں بلوچی زبان میں پروگراموں کا وقت مختص کیا جائے، چنانچہ ان کی کوششوں سے 25 دسمبر 1949ء کو ریڈیو پاکستان سے پہلی مرتبہ بلوچی پروگراموں کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ اور وہ خیر محمد ندوی صاحب ہی اس پروگرام کے انچارج متعین ہوئے۔ 1955ء کو ایک وفد کے ہمراہ انھوں نے وفاقی وزیر اطلاعات پیر علی محمد راشدی سے مطالبہ کیا کہ بلوچی زبان کا مرکزی ہیڈ کوارٹر کوئٹہ ہے، لہٰذا وہاں سے بھی بلوچی پروگرام شروع کیے جائیں، یہ مطالبہ بھی منظور ہوا۔ اور یوں ریڈیو پاکستان کوئٹہ سے اردو کے علاوہ تین مقامی زبانوں بلوچی ،براہوی اورپشتو میں بھی ہمیشہ سے معلوماتی اور تفریحی معیاری پروگرامز پیش کیے جاتے رہے ہیں کوئٹہ ریڈیو سٹیشن سے ذرائع ابلاغ کے پروگرامز میں ہمیشہ بہت ہی قابل شخصیات نے شرکت کی۔جن میں عطا شاد ، پروفیسر مجتبی حسین ،پروفیسر کرار حسین وغیرہ شامل ہیں ۔

پی ٹی وی کوئٹہ مرکز[ترمیم]

پاکستان میں ٹیلی ویژن کا آغاز 26 نومبر 1964ء کو لاہور کے اسٹیشن سے ہوا۔ جبکہ 26 نومبر 1967ء کو کوئٹہ ٹی وی اسٹیشن کے لیے کام کا آغاز ہوا۔ کوئیٹہ میں ٹی وی کا باقاعدہ آغاز 26 نومبر 1972ء کو ھوا۔ پہلے جنرل مینیجر شہزاد خلیل تھے۔ یہاں سے اردہ۔ بلوچی۔ براہوی اور پشتو زبانوں میں پروگرام ھوتے تھے۔ ابتدا میں بلوچی زبان میں پیش کیے جانے والے ڈراموں میں ” ریک نا ماڑی ” شامل ہے ۔ جو معروف بلوچی ڈراما نگار اے ڈی بلوچ کی تحریر تھا ۔ اے ڈی بلوچ نہ صرف فنکار اور ڈراما نگار ہیں بلکہ انھیں 8 زبانوں پر عبور بھی حاصل ہے ۔ کوئٹہ ٹیلی وژن سے نیوز ریڈنگ کا کا شعبہ بھی شروع دن سے فعال رہا۔ اس وقت رات 9 بجے کی قومی خبریں ھر اسٹیشن پر الگ الگ ھوتی تھیں۔ اور ھر جگہ دو نیوز کاسٹر ایک مرد اور ایک خاتون مل کر پیش کرتے تھے۔ کوئیٹہ میں پہلے دو نیوز کاسٹر عارفہ رضوی اور تنویر اقبال تھے۔ پاکستان ٹیلی ویژن لمیٹڈ نے 14 اگست 2005ء کو بلوچی ،براہوی اور پشتوزبان میں پہلا علاقائی چینل پی ٹی وی بولان قائم کیا جس کا صدر دفتر حالی روڈ کوئٹہ میں پی ٹی وی کوئٹہ سنٹر کی عمارت میں بنا۔