بنجارہ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

بنجارا بنجارا اور لبانہ ذات کو عموما ایک بتایا جاتا ہے ۔
یہ مشرقی اضلاع میں بنجارا اور خاص پنجاب میں لبانہ کہلاتے ہیں لیکن بنجارا کا ماخذ لفظ (بینج) اجنبی یا (بانجی) چھاپڑی والا سے ہے بنجارا کی ایک اور صورت ونجارہ بھی ہے مسلمان بنجارے تقریباً سبھی پھیری والے ہیں بنجارا پارٹیوں کے سربراہ کو نائیک کہتے ہیں ریل کی وجہ سے ان لوگوں کی خدمات صرف پہاڑی خطوں تک ہی محدود ہو کر رہ گئی ہیں بنجاروں کے ہم معنی نام بساطی یا منیار (ذات) کھوجا اور [شیخ]پراچہ بھی ہیں امرتسر کے بنجاروں کی گوتوں میں منہاس کھوکھر اور بھٹی شاخیں بتائی جاتی ہیں ان کی روایت ہے کہ اکبر نے چودھری شاہ قلی کو دربار سے برخاست کر دیا جس کے بعد وہ تاجر یا بنجارا بن گیا تھا۔[1]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ذاتوں کا انسائیکلو پیڈیا، ایچ ڈی میکلگن/ایچ اے روز(مترجم یاسر جواد)، صفحہ 73،بک ہوم لاہور پاکستان