بنزین

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

سانچہ:معلومات کیمیا بنزین، جسے بنزول بھی کہا جاتا ہے، ایک نامیاتی مرکب ہے۔ اس کا کیمیائی صیغہ C6H6 ہے۔ اسے بعض اوقات Ph-H بھی لکھا جاتا ہے۔ بنزین ایک بے رنگ اور آتش گیر مادہ ہے جس کی میٹھی سی بو اور نسبتاً بلند نقطۂ پگھلاؤ ہے۔ یہ مرکب سرطان کا باعث بنتا ہے اور اس وجہ سے اس کا استعمال معدنی ایندھن میں اضافی جز کے طور پر محدود کر دیا گیا ہے۔ یہ ایک اہم صنعتی محلل ہے اور ادویات، پلاسٹک، مصنوعی ربڑ اور رنگ و روغن کی تیاری میں ایک اہم درمیانی مرکب ہے۔ بنزین خام تیل میں قدرتی طور پر پایا جاتا ہے لیکن عموماً اسے دوسرے مرکبات سے تیار کیا جاتا ہے۔ بنزین ایک عطری آبی فحم (Aromatic Hydrocarbon) ہے۔

تاریخ[ترمیم]

بنزین کا لفظ انگریزی زبان کے الفاظ "Gum Benzoin" سے نکلا ہے۔ یہ ایک گوند جیسا مرکب ہے جو پندرھویں صدی میں یورپ کے حکمأ اور عطاروں کے زیر استعمال تھا۔ اس مرکب کو بعض اوقات "benjamin" یا "Benzoin Resin" بھی کہا جاتا ہے۔ عربی میں اسے لوبان جاوائ کہتے ہیں کیونکہ اس کی پیداوار دراصل جنوب مشرقی ایشیا اور خصوصا جاوا میں ہوتی تھی۔ سترھویں صدی کے اوائل میں اس مرکب کی تصعید کے ذریعے ایک تیزاب تیار کیا گیا جو بعد میں بنزین کے نام سے مشہور ہوا۔

ایک ہی برتن میں اوپر بینزین اور نیچے پانی۔ بینزین میں ڈوبی پنسل زیادہ موٹی نظر آتی ہے۔ بینزین پانی سے ہلکی ہوتی ہے جبکہ فینول پانی سے بھاری ہوتی ہے۔

ساخت[ترمیم]

شکل ا: بنزین متبادل دھرے بند کے ساتھ

بنزین میں ایک خاص مسئلہ اس میں موجود کاربن کے تعاد (valency) ہے۔ ماضی میں سمجھا گیا تھا کہ اس کے 6 کاربن کاربن بونڈ میں سے تین سنگل ہوتے ہیں اور تین ڈبل۔ یعنی اس میں باری باری یکہرے اور دہرے بند (double bond) موجود ہیں۔ لیکن ایکس شعاع سے پتہ چلا ہے کہ اس میں تمام c-c بندوں (bonds) کی لمبائی 140 پیکو میٹر ہے جو دہرے بند کی لمبائی سے زیادہ ہے (جو کہ134 پیکو میٹر ہوتا ہے) لیکن عام اکہرے بند کی لمبائی سے کم ہے (جو 147 پیکومیٹر ہوتی ہے)۔ برقات (electrons) بنزین میں جگہ تبدیل کرتے رہتے ہیں اور مختلف کاربن۔ کاربن بند کے درمیان جگہ بدلتے رہتے ہیں۔ دہرے بند کی تبدیلی کی وجہ اس کی گمگ ساخت (Resonance) ہے جبکہ برقیہ یا الیکٹرون کی اس جگہ بدلی کو عطریہ (aromaticity) کہتے ہیں۔ اس سے بنزین مستحکم ساخت بن جاتا ہے اس جگہ بدلی کو دائرے سے ظا ہر کرتے ہیں۔ (دیکھیے شکل ج)

شکل ب: بنزین کی شش پہلو ساخت دائرے کے ساتھ

تیاری[ترمیم]

بنزین کے کسی ہائڈروجن کو ہٹا کر دوسرے جذر (radical) لگا کرمختلف کیمیائی مرکبات بنائے جاتے ہیں۔ مثلاً فینول (PHOH)، ٹولین (phMe)، انیلین (PhNH) وغیرہ۔ جب بنزین کے دو سالمات آپس میں ملائے جاتے ہیں ذوفنائل (C6H5-C6H5) بنتا ہے۔ اگر اس میں سے مزید ہائڈروجن کو نکالا جاتا ہے تو امیختہ (fused) ہائڈروکاربن جیسے نپتھلین (C10H8) اور اینتھراسین (C14H10) بن جاتے ہیں۔

پیداوار[ترمیم]

کاربن والے مرکبات کو نا مکمل طور پر جلایا جاے تو بنزین حاصل ہوتا ہے۔ یہ آتش فشاں ،جنگل کی آگ اور سگریٹ میں بھی پای جاتی ہے۔ 1950تک یہ لوہے کی صنعت میں کوئلہ کو ایندھن کے طور پر استعمال کرنے سے حاصل ہوتی تھی۔ اس کی مانگ میں اضافے کی وجہ سے اس کو پٹرول سے بنایا جانے لگا۔ صنعتی طور پر یہ تین کیمائ طریقوں سے بنتی ہے C6H5NH2

دوہری بناوٹی عمل انگیزی[ترمیم]

اس عمل می٘ں ھائڈروکاربن کے امیزے کوجس کا درجہ حرارت 60 سے 200 کے درمیانہے کا ھائڈروجن گیس کے ساتھ ملا یا جاتا ہے اور پھر ایک عمل انگیز ریھینیم کلورائیڈ کی موجودگی میں 500۔ سینٹی گریڈ525 اور 8سے 50 اب ہوائ دباوٓ می٘ں عمل کرایا جاتا ہے۔ اس عمل میں الیفیٹک ھائڈروکاربن اپنا ھائڈروجن نکال کر ایرومیٹک ھائڈروکاربن بن جاتے ہیں۔ اس ایرومیٹک کو امیزے سے علاحدہ کر لیا جاتا ہے۔ یہ علحیدگی مائع۔ مائع علحدگی کے طریقے سے ہوتی ہے۔ اس میں بنزین کو کسی بھی محلل جیسے ڈائ ایتھائیلین گلا ئیکول کے ساتھ نکالا جاتا ہے۔ پھر بنزین کو اس محلول سے کشید کے عمل سے علاحدہ کر لیا جاتا ہے۔

ٹولین ھائیڈروڈی الکائیلیشن[ترمیم]

اس مرحلے میں ٹولین کو ھائڈروجن کے ساتھ ملایا جاتا ہے۔ اور عمل انگیز کرومیم مولیبڈینم یا پلاٹینم اوکسائڈکی موجودگی میں 500سے سینٹی گریڈد60درجہ حرارت اور 40۔ 60 اب ہوائ دباومیں عمل کرایا جاتا ہہے۔ عملانگیز کی جگہ بعص دفعہ اونچا درجہ حرارت استعمال کیا جاتاہے۔ کیمیائ مساوات کے مطابق

C6H5CH3 + H2 → C6H6 + CH4

ٹولین کی غیر متنا سبیت[ترمیم]

جب دو ٹولین مالیکیول آپس میں عمل کرتے ہیں تومیتھائل گروہ آپنے آپ کو دوبارہ ترتیب دیتے ہیں اور ایک ٹولین سے میتھائل گروہ نکل کر دوسرے ٹولین میں لگ جاتا ہے۔ اس کے نتیجہ میں ایک زائیلن اور ایک بنزین کا سالمہ (مالیکیول) بن جاتا ہے۔

استعمالات[ترمیم]

انیسویں صدی اور بیسویں صدی کے اوائل میں بنزین کو اس کی خو شگوار مہک کی وجہ سے آفٹر شیف لوشن کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا۔ 1920 کے اوائل میں یہ صنعتی محلل خاص کر دھاتوں کی چکناھٹ دور کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا تھالیکن بعد میں اس کے زہریلے اثرات کی وجہ سے اس کی بجائے دوسرا محلل استعمال کیا جانے لگا۔ بنزین پٹرول میں اضافی طور پر ڈالا جاتا تھاکیونکہ یہ اوکٹین کی مقدار بڑھاتا ہے جس کی وجہ سے نوکنگ کم ہو جاتی ہے۔ پھر بعد میں اس کی جگہ ٹیٹراایتھائل لیڈ استعمال کیا جانے لگا۔ لیکن لیڈ کے مضر اثرات کے سبب اس کو ترک کر دیا گیااور دوبارہ بنزین کا استعمال شروع کر دیا گیا۔ بنزین کے مضر اثرات کے سبب امریکا میں اس کی ایک مقدار معین کر دی گئی ہے جو ایک فیصد ہے۔

موجودہ استعمالات[ترمیم]

آج کل بنزین دوسری کیمائ چیزیں بنانے کے لیے درمیانی مرکب کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔ اس کے کیمیائ عمل سے اسٹائرین بنتا ہے جو پولیمراو پلاسٹک بنانے میں استعمال ہوتا ہے،فینول جو ریزن اور ایڈھیسف اور سائیکلوھیگزین جو نائیلون بنانے میں استعمال ہوتا ہے بنزین کی معمولی مقدار ربر،لبریکنٹ،رنگ وروغن ،کپڑے دھونے کی اشیا،ادویات،دھماکا خیز مواداورکیڑے مار ادویات میں استعمال ہوتی ہے۔ تجربے گاہ میں اس کی جگہ ٹولین استعمال کیا جاتا ہے کیونکہ اس کی خصوصیات ٹولین سے ملتی ہے جبکہ ٹولین اس کے مقابلے میں کم نقصاندہ ہوتا ہے۔

مزید دیکھیے[ترمیم]