بگرام
| Bagram | |
|---|---|
بازار and part of the city of Bagram. | |
| Location in Afghanistan | |
| متناسقات: 34°58′N 69°18′E / 34.967°N 69.300°E | |
| ملک | |
| صوبہ | صوبہ پروان |
| ضلع | Bagram |
| بلندی | 1,492 میل (4,895 فٹ) |
| منطقۂ وقت | + 4.30 |
بگرام (انگریزی: Bagram) افغانستان کا ایک آباد مقام جو صوبہ پروان میں واقع ہے۔ [1]
تفصیلات
[ترمیم]بگرام کی مجموعی آبادی 1,492 میٹر سطح سمندر سے بلندی پر واقع ہے۔ بگرام ایئر بیس— وہ اڈا جسے صدی کی سب سے بڑی فوجی تنصیبات میں شمار کیا جاتا ہے۔ یہ اصل میں سوویت یونین نے 1980ء کی دہائی میں بنایا تھا، لیکن 2001ء میں امریکی حملے کے بعد یہ امریکا کا سب سے بڑا قلعہ بن گیا۔ بگرام طاقت، جاسوسی اور تباہ کن فضائی قوت کی علامت تھا۔ یہ بیس تقریباً 20 مربع کلومیٹر (یعنی 5 ہزار ایکڑ) پر پھیلا ہواہے۔اس میں دو رن وے تھے: ایک 3.5 کلومیٹر طویل (جہاں B-52 اور C-5 جیسے دیوہیکل جہاز بھی اتر سکتے تھے) اور دوسرا چھوٹا رن وے، جو روسی استعمال کرتے تھے۔
بنیادی ڈھانچہ
[ترمیم]ہتھیار اور گولہ بارود کے بڑے ذخائر۔ طیاروں اور گاڑیوں کی جدید ورکشاپس۔ افغانستان کا سب سے بڑا فوجی ہسپتال (سینکڑوں بستروں پر مشتمل)۔ جاسوسی اور ڈرون کنٹرول مراکز۔ بیس میں 20 ہزار فوجیوں اور عملے کے لیے رہائش۔ CIA کے خفیہ جیل خانے۔ ہیلی پیڈز اور کمانڈ پوسٹس۔ 11 ستمبر کے حملوں کے بعد جب امریکا نے افغانستان پر چڑھائی کی تو پینٹاگون کے لیے سب سے موزوں جگہ یہی تھی۔ تیار شدہ، کابل کے قریب اور وسعت کے لائق۔امریکا نے اسے ازسرِ نو تعمیر کیا۔ اس میں جدید ترین جاسوسی و مواصلاتی نظام نصب کیے۔ یہ CIA اور ڈرون آپریشنز کا مرکز بن گیا۔ یہ دراصل جنگی ہیڈکوارٹر تھا، جہاں سے افغانستان پر امریکی کنٹرول قائم رہا۔ بگرام صرف فوجی اڈا نہیں رہا، بلکہ وہاں خفیہ عقوبت خانے بھی بنائے گئے۔ سب سے بدنام "بلیک سیل" تھی، جہاں سینکڑوں قیدی بغیر کسی مقدمے کے اذیتوں کا شکار ہوئے۔ بگرام گویا "مشرق کا گوانتانامو" تھا۔ یہاں سے امریکا بیک وقت ایران، پاکستان، چین اور روس پر نظر رکھ سکتا تھا۔ یعنی یہ اڈا آدھی دنیا کے تزویراتی توازن کو قابو میں رکھنے کا ذریعہ تھا۔ امریکی انخلا: بھاگنے کی رات جولائی 2021ء میں امریکی فوج نے اچانک آدھی رات کو بگرام چھوڑ دیا— نہ افغان حکومت کو خبر دی، نہ اطلاع دی۔ جیسے کوئی ناکام چور اندھیرے میں فرار ہو جائے۔ چند ہی گھنٹوں میں طالبان نے بیس پر قبضہ کر لیا۔ یہ لمحہ امریکی سامراج کے ٹوٹنے کی زندہ تصویر تھا۔
مزید دیکھیے
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]
|
|