بھائی منی سنگھ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
بھائی منی سنگھ
 

معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1662ء  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملتان  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات سنہ 1737ء (74–75 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لاہور  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات سزائے موت  ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ عالم  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

بھائی منی سنگھ پرمار سکھ راجپوت(10 مارچ، سنّ 1644-24 جون سنّ 1734) کا جنم 10 مارچ، سنّ 1644 کو موضع علی پور ، شمالی ضلع مظفرگڑھ ( موجودہ پاکستان)میں ہوا تھا۔ اس کے باپ کا نام مائی داس اور ماں کا نام مدھری بائی تھا۔

گورو درشن[ترمیم]

اس کے والد شاہ جہان سے ملے تھے اور پھوپھی ملوکی نے بادشاہ اکبر سے ملاقات کی تھی۔ وہ 1657 میں اپنے باپ کے ساتھ پہلی بار گرو ہر رائے کے درشن کے لیے کیرت پور آیا تھا۔ اس کی شادی 1659 میں لکھی رائے کی بیٹی سیتو بائی کے ساتھ ہوئی تھی۔ وہ گرو ہرکرشن صاحب کے ساتھ دلی گیا بتایا جاتا ہے اور پھر 1664 میں گورو تیغ بہادر کے پاس ماتا سلکھنی کے ساتھ دلیوں بکالے پہنچا تھا۔ گورو تیغ بہادر کی وفات والے سال 1675 میں وہ سری گورو گوبند سنگھ[1] جی کے پاس انندپور میں تھا۔ وہ سنّ 1678 ہی میں گورو گوبند سنگھ کی طرف سے انندپور صاحب والے آدی دمدمے میں گربانی کی بیڑیں ( جلدیں) تیار کرنے کے کاموں میں سرگرم تھا۔

اہم پربندھک[ترمیم]

سری گورو گوبند سنگھ جی نے بھائی منی سنگھ کو 1691 کی بساکھی والے دن دیوان مقرر کیا تھا۔ گورو نے 1699 میں وساکھی کے میلے والے دن خالصے کی ساجنا کی تھی۔ بھائی منی سنگھ اس کے مکھ پربندھکوں میں شامل تھا۔ خالصہ ساجنا اپرنت امرتسر کی سنگت کی طرف سے کی گئی عرض سے سری گرو گوبند سنگھ جی نے بھائی منی سنگھ کو ہرمندر صاحب کا مکھ گرنتھی اور سری اکال بنگے کا خدمت گار مقرر کر کے بھیجا تھا۔ وہ بابا بڈھا جی اور بھائی گرداس کے بعد گورو روایات کے مطابق ہرمندر صاحب کا تیسرا گرنتھی تھا۔ سری گورو گوبند سنگھ جی کی وفات کے بعد سکھوں کو جتھیبند کرنے میں بھائی منی سنگھ کا بہت اہم کردار رہا تھا۔ بندہ سنگھ بہادر کے مرنے کے بعد سکھ گروہوں کو اکٹھا رکھنے کے لیے اس نے بہت کلیدی کردار ادا کیا۔

گربانی نگار[ترمیم]

بھائی منی سنگھ گربانی کا حقیقی شارح تھا۔ وہ سلجھا ہوا قصہ گو تھا۔ وہ گورو گھر کا سچا مبلغ، پربندھک اور جنگجو تھا۔ بھائی گرداس کے بعد وہ دوسرا گربانی نگار تھا جس نے سری گورو گوبند سنگھ جی کی نگرانی میں سری گورو گرنتھ صاحب کی بیڑ لکھی تھی جس کے اندر سری گورو تیغ بہادر کی بانی درج کی گئی تھی۔ اس بیڑ کو ہی ‘گورو’ عہدہ بخشا گیا تھا۔ اس بیڑ کا نام دمدمی بیڑ ہے۔[2][3]

شہادت[ترمیم]

24 جون سنّ 1734 کو لاہور کے نخاس چوک کے اندر بند بند کٹوا کے مرنے والا بھائی منی سنگھ گربانی کا پہلا مرنے والا لپیکار ہے۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. Patwant Singh (2007)۔ The Sikhs۔ Random House Digital۔ ISBN 9780307429339 
  2. Bard Gurnam (2007)۔ East of Indus: My Memories of Old Punjab۔ Hemkunt Press۔ صفحہ: 184۔ ISBN 9788170103608 
  3. Art and culture: endeavours in interpretation، Volume 2۔ Abhinav Publications۔ 1996۔ صفحہ: 10۔ ISBN 9788170173151