بھارت کرکٹ ٹیم کا دورہ سری لنکا 2015ء
بھارت کرکٹ ٹیم کا دورہ سری لنکا 2015ء | |||||
![]() |
![]() | ||||
تاریخ | 6 اگست – 1 ستمبر 2015ء | ||||
کپتان | اینجلو میتھیوز | وراٹ کوہلی | |||
ٹیسٹ سیریز | |||||
نتیجہ | بھارت 3 میچوں کی سیریز 2–1 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | اینجلو میتھیوز (339) | وراٹ کوہلی (333) | |||
زیادہ وکٹیں | دھمیکا پرساد (15) | روی چندرن ایشون (21) | |||
بہترین کھلاڑی | روی چندرن ایشون (بھارت) |
بھارت قومی کرکٹ ٹیم نے 1 ٹور میچ اور 3 ٹیسٹ میچ کھیلنے کے لیے 6 اگست سے 1 ستمبر 2015ء تک سری لنکا کا دورہ کیا۔ [1] 27 جون 2015ء کو سری لنکا کے بلے باز کمارسنگاکارا نے کہا کہ وہ سیریز کے دوسرے ٹیسٹ کے بعد بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائر ہو جائیں گے۔ [2] بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) اور سری لنکا کرکٹ بورڈ نے اگست سے ستمبر 2015ء میں ہندوستان کے سری لنکا کے دورے کے شیڈول کی تصدیق کی۔ اس دورے کا آغاز سری لنکا بورڈ پریذیڈنٹ الیون کے خلاف 3 روزہ وارم اپ گیم سے ہوا جس کے بعد 3 ٹیسٹ میچ کھیلے گئے۔ یہ ٹیسٹ میچ گال، پی سارا اوول اور ایس ایس سی کولمبو میں کھیلے گئے۔ [3] ہندوستانی ٹیم 4 اگست 2015ء کو سری لنکا پہنچی۔ [4]
بھارت کی جانب سے تین مختلف اوپنرز شیکھردھون (134)، کےایل راہول (108) اور چیتشورپجارا (145) نے سیریز میں سنچریاں بنائیں۔ یہ ٹیسٹ تاریخ میں پانچواں موقع تھا۔ آخری بار ایشزسیریز1970-71ء میں انگلینڈ کے لیے جان ایڈریچ، جیفری بائیکاٹ اور برائن لکہرسٹ نے کیا تھا۔ [5]
بھارت نے 3 میچوں کی سیریز 2-1 سے جیتی، وراٹ کوہلی نے بطور کپتان اپنی پہلی ٹیسٹ سیریز جیتی اور یہ 1993ء کے بعد سری لنکا میں بھارت کی پہلی سیریز جیت تھی۔ [6] اس سیریز کی جیت نے ویسٹ انڈیز میں 2011ء کے دورے کے بعد ہندوستان کو پہلی بیرون ملک ٹیسٹ سیریز میں فتح بھی دلائی۔
شریک دستے
[ترمیم]![]() |
![]() |
---|---|
1 مرالی وجے ہیمسٹرنگ انجری کی وجہ سے پہلے ٹیسٹ اور آخری ٹیسٹ سے بھی باہر ہو گئے تھے۔ [11] [12] 2 اسٹیورٹ بنی کو دوسرے ٹیسٹ سے قبل ہندوستان کی ٹیم میں شامل کیا گیا تھا۔ [13] 3 شیکھردھون پہلے ٹیسٹ میں دائیں ہاتھ میں فریکچر کے باعث آخری 2 میچوں سے باہر ہو گئے تھے۔ [14] 4 وردھیمان ساہا ہیمسٹرنگ انجری کی وجہ سے آخری ٹیسٹ سے باہر ہو گئے تھے۔ [12] 5 نمن اوجھا اور کارون نائر کو تیسرے ٹیسٹ سے قبل ہندوستان کی ٹیم میں شامل کیا گیا تھا۔ [12]
ٹیسٹ سیریز
[ترمیم]پہلا ٹیسٹ
[ترمیم]12–16 اگست
سکور کارڈ |
ب
|
||
- سری لنکا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- اینجلو میتھیوز (سری لنکا) نے اپنا 50 واں ٹیسٹ کھیلا۔[15]
- روی چندرن ایشون (بھارت) نے سری لنکا کے خلاف اپنی 11ویں پانچ وکٹیں حاصل کیں۔ ان کے 6/46 کے اعداد و شمار سری لنکا میں سری لنکا کے خلاف کسی بھارتی کی جانب سے بہترین باؤلنگ کے اعداد و شمار ہیں۔[16]
دوسرا ٹیسٹ
[ترمیم]20–24 اگست
سکور کارڈ |
ب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- سری لنکا کی پہلی اننگز میں تیسرے دن اور پانچویں دن دوسری اننگز میں بارش کی وجہ سے دو بار کھیل میں خلل پڑا۔[17]
- کمار سنگاکارا (سری لنکا) نے اپنا آخری ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلا۔[2]
- امیت مشرا (بھارت) نے اپنی 50 ویں ٹیسٹ وکٹ حاصل کی جب انھوں نے پہلی اننگز میں دھمیکا پرساد کو آؤٹ کیا۔[18][19]
تیسرا ٹیسٹ
[ترمیم]28 اگست – 1 ستمبر
سکور کارڈ |
ب
|
||
- سری لنکا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- بارش نے پہلے دن 15 اوورز میں ہندوستان کی اننگز میں خلل ڈالا اور کوئی کھیل ممکن نہیں ہوا۔ دوسرے دن بھارت کی پہلی اننگز کے 96 ویں اوور میں بھی بارش نے کھیل میں خلل ڈالا اور دن کا کھیل منسوخ کر دیا گیا۔
- تیسرے دن بھارت کی دوسری اننگز کے 9ویں اوور میں بارش کی وجہ سے کھیل میں خلل پڑا اور دن کا کھیل روک دیا گیا۔
- نمن اوجھا (بھارت) اور کشل پریرا (سری لنکا) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔ یہ 14 واں موقع تھا جب ایک ہی ٹیسٹ میں دو وکٹ کیپرز نے ڈیبیو کیا۔[20]
- ایشانت شرما (بھارت) سری لنکا میں ایک بھارتی تیز گیند باز نے اننگز میں بہترین باؤلنگ کے اعداد و شمار واپس کیے (54/5)۔ وہ 200 ٹیسٹ وکٹیں حاصل کرنے والے 8ویں بھارتی بھی بن گئے۔[5]
- دھمیکا پرساد (سری لنکا) نے ٹیسٹ (8/169) میں اپنے کیرئیر کی بہترین باؤلنگ فیگرز واپس کیں۔[21]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "India build up to World T20 with plenty of matches"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-05-20
- ^ ا ب "Sangakkara confirms international retirement"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-06-27
- ↑ "India's tour of Sri Lanka schedule announced"۔ BCCI۔ 2015-07-11 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-07-09
- ↑ "Indian team arrive for three-Test series"۔ Sri Lanka Cricket۔ 2015-08-05 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-04
- ^ ا ب "Best figures by an India pacer in SL"۔ ESPN۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-30
- ↑ "Sri Lanka v India: Tourists secure series with victory in Colombo"۔ BBC Sport۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-09-01
- ↑ "Uncapped Vishwa Fernando in SL Test squad"۔ ESPNcricinfo۔ ESPN Sports Media۔ 7 اگست 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-07
- ↑ "SL Test squad"۔ ESPNcricinfo۔ ESPN Sports Media۔ 7 اگست 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-07
- ↑ "India's Test squad"۔ ESPNcricinfo۔ ESPN Sports Media۔ 23 جولائی 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-07-23
- ↑ "Amit Mishra returns to India's Test squad"۔ ESPNcricinfo۔ ESPN Sports Media۔ 23 جولائی 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-07-23
- ↑ "Vijay ruled out of first Test"۔ ESPNcricinfo۔ ESPN Sports Media۔ 10 اگست 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-10
- ^ ا ب پ "Vijay and Saha Ruled out of the third Test"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-23
- ↑ "Binny added to India Test squad"۔ ESPNcricinfo۔ ESPN Sports Media۔ 16 اگست 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-16
- ↑ "Dhawan ruled out of Sri Lanka tour"۔ ESPNcricinfo۔ ESPN Sports Media۔ 17 اگست 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-17
- ↑ "Sri Lanka gear up for India's five-bowler challenge/Stats and trivia"۔ ESPNcricinfo۔ ESPN Sports Media۔ 11 اگست 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-11
- ↑ "Ashwin six-for puts India in charge"۔ ESPNcricinfo۔ ESPN Sports Media۔ 12 اگست 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-12
- ↑ "Report: SL vs Ind, 2nd Test - Day 3"۔ bcci.tv۔ BCCI (Sports Media)۔ 22 اگست 2015۔ 2015-09-23 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-22
- ↑ "Mishra pleased with reward for flight and guile"۔ ESPNcricinfo۔ ESPN Sports Media۔ 22 اگست 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-22
- ↑ "Mathews' rescue act, and Binny's 288-ball wait"۔ ESPNcricinfo۔ ESPN Sports Media۔ 22 اگست 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-22
- ↑ "Series at stake as Sri Lanka begin life after Sangakkara/Stats and Trivia"۔ ESPNcricinfo۔ ESPN Sports Media۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-27
- ↑ "Opening lows, and Prasad's best"۔ ESPNcricinfo۔ ESPN Sports Media۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-31