بھارت کی ریاستوں اور یونین علاقہ جات کی فہرست بلحاظ رقبہ
Appearance
بھارت کی ریاستوں اور یونین علاقہ جات کی فہرست بلحاظ رقبہ یہ 2011ء کی مردم شماری کے مطابق ہے اور سب سے بڑے رقبہ سے چھوٹے رقبہ کی طرف ترتیب سے درج ہے۔ بھارت 28 ریاستوں اور بشمول قومی دارالحکومت علاقۂ دہلی 8 یونین علاقہ جات پر مشتمل ہے۔[1][2][3]
راجستھان (10.41%)
مدھیہ پردیش (9.38%)
مہاراشٹر (9.36%)
اتر پردیش (7.33%)
گجرات (5.96%)
کرناٹک (5.83%)
آندھرا پردیش (4.87%)
اوڈیشا (4.74%)
چھتیس گڑھ (4.11%)
تمل ناڈو (3.96%)
Other (38.01%)
فہرست
[ترمیم]درجہ | ریاست (ر) / یونین علاقہ (ی ع) | علاقہ (مربع کلومیٹر) | خطہ | قومی حصہ داری (%) | موازنہ سائز کے سیاسی ممالک (زمینی رقبہ) | حوالہ |
---|---|---|---|---|---|---|
1 (ر1) | راجستھان | 342,239 | شمالی ہند | 10.41 | ![]() |
|
2 (ر2) | مدھیہ پردیش | 308,252 | وسطی بھارت | 9.38 | ![]() |
[note 1] |
3 (ر3) | مہاراشٹر | 307,713 | مغربی بھارت | 9.36 | ![]() |
|
4 (ر4) | اتر پردیش | 240,928 | شمالی ہند | 7.33 | ![]() |
|
5 (ر5) | گجرات | 196,024 | مغربی بھارت | 5.96 | ![]() |
|
6 (ر6) | کرناٹک | 191,791 | جنوبی | 5.83 | ![]() |
|
7 (ر7) | آندھرا پردیش | 160,205 | جنوبی | 4.87 | ![]() |
[4][note 2] |
8 (ر8) | اڈیشا | 155,707 | مشرقی | 4.74 | ![]() |
|
9 (ر9) | چھتیس گڑھ | 135,191 | مرکزی | 4.11 | ![]() |
[note 3] |
10 (ر10) | تمل ناڈو | 130,058 | جنوبی | 3.96 | ![]() |
|
11 (ر11) | تلنگانہ | 112,077 | جنوبی | 3.41 | ![]() |
|
12 (ر12) | بہار | 94,163 | مشرقی | 2.86 | ![]() |
|
13 (ر13) | مغربی بنگال | 88,752 | مشرقی | 2.70 | ![]() |
|
14 (ر14) | اروناچل پردیش | 83,743 | جنوب مشرقی | 2.55 | ![]() |
|
15 (ر15) | جھارکھنڈ | 79,714 | مشرقی | 2.42 | ![]() |
|
16 (ر16) | آسام | 78,438 | شمال مشرقی | 2.39 | ![]() |
|
17 (ی ع1) | لداخ | 59,146 | جنوبی | 1.80 | ![]() |
[note 4] |
18 (ر17) | ہماچل پردیش | 55,673 | جنوبی | 1.70 | ![]() |
|
19 (ر18) | اتراکھنڈ | 53,483 | جنوبی | 1.63 | ![]() |
|
20 (ر19) | پنجاب | 50,362 | جنوبی | 1.53 | ![]() |
|
21 (ر20) | ہریانہ | 44,212 | جنوبی | 1.34 | ![]() |
|
22 (ی ع2) | جموں و کشمیر | 42,241 | جنوبی | 1.28 | ![]() |
[note 5] |
23 (ر21) | کیرلا | 38,863 | جنوبی | 1.18 | ![]() |
|
24 (ر22) | میگھالیہ | 22,429 | شمال مشرقی | 0.682 | ![]() |
|
25 (ر23) | منی پور | 22,327 | شمال مشرقی | 0.679 | ![]() |
|
26 (ر24) | میزورم | 21,081 | شمال مشرقی | 0.641 | ![]() |
|
27 (ر25) | ناگالینڈ | 16,579 | شمال مشرقی | 0.504 | ![]() |
|
28 (ر26) | تریپورہ | 10,486 | شمال مشرقی | 0.319 | ![]() |
|
29 (ی ع3) | جزائر انڈمان و نکوبار | 8,249 | خلیج بنگال | 0.251 | ![]() |
|
30 (ر27) | سکم | 7,096 | شمال مشرقی | 0.216 | ![]() |
|
31 (ر28) | گوا | 3,702 | مغربی | 0.113 | ![]() |
|
32 (ی ع4) | دہلی | 1,483 | شمالی | 0.045 | ![]() |
|
33 (ی ع5) | دادرا و نگر حویلی و دمن و دیو | 603 | مغربی | 0.018 | ![]() |
[5] |
34 (ی ع6) | پڈوچیری | 479 | جنوبی | 0.015 | ![]() |
[note 6] |
35 (ی ع7) | چنڈی گڑھ | 114 | شمالی | 0.003 | ![]() |
|
36 (ی ع8) | لکشادیپ | 32 | بحیرہ عرب | 0.001 | ![]() |
|
Total | بھارت | 3,287,263[a] | 100 |
ماخذ: ایریا آف اسٹیٹس[6]
اگست 2019ء میں بھارتی پارلیمان نے ریاست جموں اور کشمیر کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں، جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کرنے کی قرارداد منظور کی، جو 31 اکتوبر 2019ء کو عمل میں آئی۔[7]
مزید دیکھیے
[ترمیم]ملاحظات
[ترمیم]- ↑ مدھیہ پردیش کے 7 کلومیٹر2 (2.7 مربع میل) رقبہ اور چھتیس گڑھ کے 3 کلومیٹر2 (1.2 مربع میل) رقبہ کی کمی کو ابھی تک سروے آف انڈیا کے ذریعے حل کرنا باقی ہے۔
- ↑ پڈوچیری اور آندھرا پردیش کے درمیان کا 13 کلومیٹر2 (5.0 مربع میل) متنازع علاقہ دونوں میں شامل نہیں ہے۔
- ↑ مدھیہ پردیش کے 7 کلومیٹر2 (2.7 مربع میل) رقبہ اور چھتیس گڑھ کے 3 کلومیٹر2 (1.2 مربع میل) رقبہ کی کمی کو ابھی تک سروے آف انڈیا کے ذریعے حل کرنا باقی ہے۔
- ↑ لداخ؛ بھارت، پاکستان اور چین کے درمیان ایک متنازع علاقہ ہے۔ چین کے زیر انتظام اکسائی چن خطہ سمیت بھارت کے دعوی کردہ علاقوں کو کل رقبے سے خارج کر دیا گیا ہے۔
- ↑ جموں و کشمیر بھارت اور پاکستان کے درمیان ایک متنازع علاقہ ہے۔ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سمیت بھارت کی طرف سے دعوی کردہ علاقوں جو پاکستان کے زیر انتظام ہیں اور چین کے زیر انتظام وادی شکم کے علاقوں کو کل رقبہ سے خارج کر دیا گیا ہے۔
- ↑ پڈوچیری اور آندھرا پردیش کے درمیان کا 13 کلومیٹر2 (5.0 مربع میل) متنازع علاقہ دونوں میں شامل نہیں ہے۔
- ↑ "Indian states and territories census" (PDF)۔ Govt. of Bihar۔ 2015-05-13 کو اصل (PDF) سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-06-06
- ↑ "Area of Indian states" (PDF)۔ Government of Andhra Pradesh۔ ص 598۔ 2013-11-26 کو اصل (PDF) سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-06-06
- ↑ "Indian states since 1947"۔ World Statesmen۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-01-31
- ↑ "AP at a Glance"۔ Official portal of Andhra Pradesh Government۔ 2019-12-21 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-05-31
- ↑ "Dadra and Nagar Haveli"۔ egazette.nic.in۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-03-28
- ^ ا ب پ ت "Official site of the Ministry of Statistics and Programme Implementation, India"۔ 2013-12-03 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-07-20
- ↑ "Rajya Sabha Passes Resolution to Scrap Article 370"۔ News18۔ 5 اگست 2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-08-05
- ↑ "Country Profile: India" (PDF)، کتب خانہ کانگریس مطالعہ ممالک (5th ایڈیشن)، کتب خانہ کانگریس Federal Research Division، دسمبر 2004، اخذ شدہ بتاریخ 2011-09-30