بھارت کی سیاست

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
Emblem of India.svg
سلسلہ مضامین
سیاست و حکومت
بھارت


بھارت کی سیاست (انگریزی: Politics of India)آئین ہند کی آئینہ دار ہے۔ بھارت ایک وفاقی پارلیمانی جمہوری جمہوریہ ریاست ہے جہاں صدر سربراہ ریاست ہے اور وزیر اعظم سربراہ حکومت ہے۔ بھارت میں دوہری سیاسی نظام رائج ہے۔ ایک حکومت (فیڈرل) مرکز میں ہے اور دوسری ریاستوں میں ہے۔ دونوں کے الگ الگ انتخابات ہوتے ہیں۔ ریاستی انتخابات سے وزیر اعلی اور ارکان ریاستی اسمبلی منتخب ہوتے ہیں جبکہ مرکزی انتخابات سے وزیر اعظم اور ارکان پارلیمان (لوک سبھا/ایوان زیریں) منتخب ہوتے ہیں۔ آئین میں دونوں حکومتوں نے اختیارات اور حدود بہت واضح طور بیان کردئے گئے ہیں جو ایک منظم حکومت کی بنیاد ہیں۔ آئین ہند کو حکومت پر فوقیت حاصل ہے اور تمام طرح کی حکومتوں کو آئین کی پاسداری لازمی ہے۔ مرکزی حکومت دو ایوانیت ہے۔ پارلیمان بھارت جسے مقننہ بھی کہا جاتا ہے ایوان بالا یعنی راجیہ سبھا اور ایوان زیریں یعنی لوک سبھا ہر مشتمل ہے۔ ایوان بالا بھارت کے فیڈرل ہونے کا ثبوت ہے جبکہ ایوان زیریں عوام کی نمائندگی کرتا ہے۔ آئین ہند ایک آزاد عدلیہ فراہم کرتا ہے جس کی سربراہی بھارتی عدالت عظمیٰ کرتی ہے۔ عدالت کی ذمہ داری ہے کہ وی آئین کی حفاظت کرے، مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے مابین تناعات کا تصفیہ کرے، ان کے معاملات کو فیصل کرے، مرکزی حکومت یا ریاستی حکومت کے ذریعے ہونے والی قانونی خلاف ورزی پر روک لگائے، عوام کے بنیادی حقوق کو یقینی بنائے، رٹ جاری کرے اور آئینی لاف ورزیوں کی روک تھام کرے۔[1] لوک سبھا میں کل 545 نشستیں ہیں جن میں سے 543 براہ براست عوام کے ذریعے منتخب ہو کر آتے ہیں اور 2 نشستیں اینگلو انڈین کے لیے مخصوص ہیں۔ ایوان بالا میں کل 245 نشستیں ہیں جن میں 233 ارکان انتخابات کے ذریعے منتخب ہوتے ہیں 12 ارکان کو صدر نامزد کرتا ہے۔ حکومتوں کی تشکیل بھارتی انتخابات کے عمل میں اتی ہے اور ہر پانچ سال کے بعد نئے انتخابات ہوتے ہیں جس میں اکثریت والی پارٹی کو حکومت بنانے کی دعوت دی جاتی ہے۔ مرکزی حکومت میں لوک سبھا اور ریاستی حکومت میں ودھان سبھا میں جس کی نشستیں زیادہ ہوتی ہیں اسی پارٹی کی حکومت بنتی ہے۔

حوالہ جات

  1. M.Lakshmikanth. Public Administration (ایڈیشن 9th). Tata Mcgraw Hill. صفحات 389–390. ISBN 0071074821.