بھوٹان
بھوٹان | |
---|---|
پرچم | نشان |
شعار(انگریزی میں: Happiness is a place) | |
ترانہ: تھنڈر ڈریگن کی مملکت | |
زمین و آبادی | |
متناسقات | 27°27′N 90°30′E / 27.45°N 90.5°E [1] |
بلند مقام | |
پست مقام | |
رقبہ | |
دارالحکومت | تھمپو |
سرکاری زبان | زونگکھا |
آبادی | |
|
|
|
|
حکمران | |
طرز حکمرانی | آئینی بادشاہت |
اعلی ترین منصب | جگمے کھیسر نامگیال وانگچوک (6 نومبر 2008–) |
سربراہ حکومت | لوتے شیرنگ |
قیام اور اقتدار | |
تاریخ | |
یوم تاسیس | 8 اگست 1949 |
عمر کی حدبندیاں | |
شادی کی کم از کم عمر | |
شرح بے روزگاری | |
دیگر اعداد و شمار | |
کرنسی | بھوٹانی نگلترم |
منطقۂ وقت | متناسق عالمی وقت+06:00 بھوٹان وقت [2] |
ٹریفک سمت | بائیں [3] |
ڈومین نیم | bt. |
سرکاری ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ |
آیزو 3166-1 الفا-2 | BT |
بین الاقوامی فون کوڈ | +975 |
درستی - ترمیم |
بھوٹان (Bhutan) (تلفظ: /buːˈtɑːn/; زونگکھا འབྲུག་ཡུལ Dru Ü، با ابجدیہ: [ʈʂɦu y:])،[4] جنوبی ایشیا کا ایک چھوٹا اور اہم ملک ہے۔ یہ ملک چین اور بھارت کے درمیان میں واقع ہے۔ اس ملک کا مقامی نام درک یو ہے، جس کا مطلب ہوتا ہے 'ڈریگن کا ملک۔ یہ ملک بنیادی طور پر پہاڑی علاقے پر مشتمل ہے صرف جنوبی حصہ میں تھوڑی سی ہموار زمین ہے۔ ثقافتی اور مذہبی طور سے تبت سے منسلک ہے، لیکن جغرافیائی اور سیاسی حالات کے پیش نظر اس وقت یہ ملک بھارت کے قریب ہے۔
جغرافیہ
بھوٹان ایک پہاڑی ملک ہے ــ جو چین اور بھارت کے درمیان میں پایا جاتا ہے ــ
نام
کچھ لوگوں کے مطابق بھوٹان سنسکرت کے لفظ بھو-ات تھان سے بنا ہے جس کا لفظی مطلب ہے اونچی زمین۔ کچھ کے مطابق یہ بھوت - انت (یعنی تبت کا خاتمہ) کی بگڑی شکل ہے۔ یہاں کے باشندے بھوٹان کو درک - یو (ڈریگن کا ملک) اور اس کے باشندوں کو درپکا کہتے ہیں۔ اس کے علاوہ بھی بھوٹان کے کئی اور سابق نام بھی ہیں۔
تاریخ
سترھویں صدی کے آخر میں بھوٹان میں بدھ لوگوں کی اکثریت تھی۔ 1865 میں برطانیہ اور بھوٹان کے درمیان میں سنچل معاہدہ پر دستخط ہوا، جس کے تحت بھوٹان کی کچھ سرحدی زمین کے حصہ کے بدلے کچھ سالانہ فنڈنگ کے معاہدے کیے گئے۔ برطانوی اثرات کے تحت 1907 میں وہاں بادشاہی نظام کی تشکیل ہوئی۔ تین سال بعد ایک اور معاہدہ ہوا، جس کے تحت برطانوی اس بات پر راضی ہوئے کہ وہ بھوٹان کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی نہیں کریں گے لیکن بھوٹان کی خارجہ پالیسی برطانیہ کی طرف سے طے کی جائے گی۔ بعد میں 1947 کے بعد یہی کردار بھارت کو برطانیہ کی طرف سے ملا۔ دو سال بعد 1949 میں بھارت بھوٹان معاہدے کے تحت بھارت نے بھوٹان کی وہ ساری زمین اسے لوٹا دی جو انگریزوں کے قبضے میں تھی۔ اس معاہدے کے تحت بھارت کا بھوٹان کی خارجہ پالیسی اور دفاعی پالیسی میں کافی اہم کردار رہا۔
حوالہ جات
- ↑ "صفحہ بھوٹان في خريطة الشارع المفتوحة"۔ OpenStreetMap۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اپریل 2024ء
- ↑ https://data.iana.org/time-zones/tzdb-2021e/asia
- ↑ http://chartsbin.com/view/edr
- ↑ George van Driem (1998)۔ Dzongkha = Rdoṅ-kha۔ Leiden: Research School, CNWS۔ صفحہ: 478۔ ISBN 90-5789-002-X
ویکی ذخائر پر بھوٹان سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |