بھیانک آدمی (ناول)

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
بھیانک آدمی
مصنفابن صفی
اصل عنوانبھیانک آدمی
ملکپاکستان
زباناردو
سلسلہعمران سیریز
صنفناول، (جاسوسی ادب)
تاریخ اشاعت
1956ء
تاریخ اشاعت انگریری
تقریباً 2010 انگریزی ترجمہ
طرز طباعتکارڈ کور

بھيانک آدمی ابن صفى کی عمران سيريز کا چوتھا ناول ہے یہ ناول جاسوسی دنیا ’’فریدی و حمید سیریز‘‘ ناول نمبر 49 کی جگہ شائع ہوا تھا اور جاسوسی دنیا نمبر 49 کی جگہ کوئی دوسرا ناول شائع نہیں ہوا، اسی لیے اس ناول کی جگہ اب بھی خالی ہے، اس کی وجوہات وغیرہ پر مفصل معلومات پیش کرنے کی کوشش ہوگی۔

ناول کا خلاصہ[ترمیم]

ساحل کے کنارے بندرگاہ کے پاس اے بی سی ہوٹل کے سامنے ايک بيابان علاقہ ہوتا ہے، جس پر رات ہوتے ہی ايک گمنام آدمی کی حکومت چھاجاتی ہے۔ عمران اپنی حماقتوں سميت اے بی سی ہوٹل میں وارد ہوتا ہے اور آتے ساتھ ہی اس کی حماقتيں گل کھلانا شروع کر ديتی ہيں۔

اینگلو برمیز (برما سے تعلق رکھنے والی) لڑکی روشی ہوٹل کی ايک ميز پر بيٹھی خاموشی سے عمران کو ديکھ رہی ہوتی ہے اور دل ہی دل ميں عمران کی حماقتوں سے لطف اندوز ہو رہی ہوتی ہے۔ آخرکار اس سے رہا نہيں جاتا اور وہ عمران کی ميز پر جا بيٹھتی ہے۔

جب عمران بيابان علاقے ميں پچاس ہزار روپے اپنی جیبوں ميں ٹھونسے جانے لگتا ہے، تو وہ اسے روکنے کی بہت کوشش کرتی ہے، مگر عمران اس کی ايک نہيں سنتا۔ عمران پر قاتلانہہ حملہ ہوتا ہے اور وہ لٹ لٹا کر ہوٹل واپس پہنچتا ہے۔

آخر کار عمران اس آدمی کا پتا لگا ليتا ہے جس کی حکومت رات کو اس علاقے ميں ہوتی ہے۔ وہ ايک سمگلر ہوتا ہے جو رات کو اسی علاقے سے اپنے سمگلشدہ مال کو گوداموں ميں پہنچاتا تھا اور اس علاقے کو اپنی غیر قانونی سرگرميوں کے لئيے صاف کرنے کے لئيے اس نے اس علاقے ميں رات کو دہشت پھيلا رکھی تھی۔

عمران ايک خونريز ٹکرائو ميں مرتے مرتے بال بال بچتا ہے۔ مگر بالآخر سمگلر اور اس کا گروہ پکڑے جاتے ہيں۔

آخر ميں عمران روشی کو اپنے ساتھ ہی لے جاتا ہے۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

بیرونی روابط[ترمیم]