بھیم سین سچر
| بھیم سین سچر | |||||||
|---|---|---|---|---|---|---|---|
| معلومات شخصیت | |||||||
| پیدائش | 1 دسمبر 1894ء پشاور |
||||||
| تاریخ وفات | 18 جنوری 1978ء (84 سال) | ||||||
| شہریت | |||||||
| جماعت | انڈین نیشنل کانگریس | ||||||
| مناصب | |||||||
| وزیر اعلیٰ پنجاب | |||||||
| برسر عہدہ 13 اپریل 1949 – 18 اکتوبر 1949 |
|||||||
| وزیر اعلیٰ پنجاب | |||||||
| برسر عہدہ 17 اپریل 1952 – 23 جنوری 1956 |
|||||||
| |||||||
| گورنر اوڈیشا (5 ) | |||||||
| برسر عہدہ 12 ستمبر 1956 – 31 جولائی 1957 |
|||||||
| آندھرا پردیش گورنر | |||||||
| برسر عہدہ 1 اگست 1957 – 8 ستمبر 1962 |
|||||||
| |||||||
| عملی زندگی | |||||||
| پیشہ | سیاست دان | ||||||
| درستی - ترمیم | |||||||
بھیم سین سچر (1 دسمبر 1894ء - 18 جنوری 1978ء) ایک بھارتی سیاست دان تھے جنھوں نے تین بار پنجاب کے وزیر اعلی کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔[1]
ابتدائی زندگی
[ترمیم]بھیم سین 1 دسمبر 1894ء کو پیدا ہوئے۔ انھوں نے لاہور میں بی اے اور ایل ایل بی کیا اور گوجرانوالہ میں قانون کی مشق کی، جو اب پاکستان میں ہے۔[2] وہ تحریک آزادی کی طرف راغب ہوئے اور کم عمری میں ہی انڈین نیشنل کانگریس پارٹی میں شامل ہو گئے۔ 1921ء میں وہ پنجاب پردیش کانگریس کمیٹی کے سکریٹری منتخب ہوئے۔ جب تک ہندوستان نے 1947ء میں آزادی حاصل کی، وہ پارٹی کے ایک اہم رکن تھے۔
پاکستان میں سال
[ترمیم]آزادی کے وقت کے آس پاس، بھیم سین نے پاکستان کی شہریت قبول کی اور پہلی پاکستان آئین ساز اسمبلی کے رکن بن گئے۔ [3][4] بعد میں انھوں نے پاکستانی شہریت ترک کر دی اور بھارت واپس آ گئے۔
بھارت میں واپسی
[ترمیم]1949ء میں کانگریس نے انھیں پنجاب کے وزیر اعلی کے عہدے کے لیے منتخب کیا۔ انھوں نے 13 اپریل 1949ء کو حلف لیا اور 18 اکتوبر 1949ء تک خدمات انجام دیں۔ [5] تاہم، گوپی چند بھارگوا اور بھیم سین کے درمیان ریاستی پارٹی یونٹ میں تلخ دھڑے بازی کے نتیجے میں ہندوستانی آئین کے آرٹیکل 365 کے تحت بھارت کی کسی بھی ریاست میں پہلی بار صدر راج نافذ کیا گیا۔ [1]آرکائیو شدہ (غیرموجود تاریخ) بذریعہ sundayguardianlive.com (نقص:نامعلوم آرکائیو یو آر ایل)
آزاد بھارت میں پہلے انتخابات 1952ء میں ہوئے اور اسی سال پہلی بار پنجاب قانون ساز اسمبلی تشکیل دی گئی۔ کانگریس پارٹی نے اس وقت صوبائی انتخابات جیتے اور بھیم سین دوبارہ وزیر اعلی بنے، 17 اپریل 1952ء سے 23 جنوری 1956ء تک خدمات انجام دیں۔ [6]
عہدہ چھوڑنے کے بعد (پارٹی کی اندرونی سیاست کی وجہ سے) بھیم سین کو مرکزی حکومت نے اڈيشا کا گورنر نامزد کیا۔ انھوں نے 1956ء سے 1957ء تک خدمات انجام دیں۔ اس کے بعد انھیں آندھرا پردیش کا گورنر نامزد کیا گیا اور انھوں نے 1957ء سے 1962ء تک خدمات انجام دیں۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "Our Governors"۔ Rajbhavanorissa.gov.in۔ 2012-02-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-02-02
- ↑ "B. S. Sachar"۔ India Post۔ 14 اگست 1986۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-06-12
- ↑ "A one nation theory". www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی). Retrieved 2021-05-05.
- ↑ "Constituent Assembly of Pakistan debates". digital.soas.ac.uk (بزبان انگریزی). Retrieved 2021-05-05.
- ↑ Subhash Chander Arora (1991)۔ Current Issues and Trends in Centre-state Relations: A Global View۔ Mittal Publications۔ ص 60۔ ISBN:978-81-7099-307-0
- ↑ "Chief Ministers"۔ punjabassembly.nic.in۔ 2007-02-13 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2006-12-21
- 1894ء کی پیدائشیں
- 1 دسمبر کی پیدائشیں
- پشاور میں پیدا ہونے والی شخصیات
- 1978ء کی وفیات
- 18 جنوری کی وفیات
- انڈین نیشنل کانگریس کے وزرائے اعلیٰ
- برطانوی ہند کے قیدی اور زیر حراست افراد
- برطانوی پنجاب کے بھارتی آزادی کے فعالیت پسند
- بھارت میں ہنگامی صورت حال کے دوران میں قید بھارتی
- بھارت کے وطن گیر شہری
- بھارت کے پاکستانی تارکین وطن
- اڑیسہ کے گورنر
- آندھرا پردیش کے گورنر
- پنجاب، بھارت کے وزرائے اعلیٰ
- انڈین نیشنل کانگریس کے سیاست دان
- پنجاب، بھارت سے انڈین نیشنل کانگریس کے سیاست دان
