بیخود دہلوی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
بیخود دہلوی
معلومات شخصیت
پیدائش 21 مارچ 1863ء[1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بھرت پور، راجستھان،  برطانوی ہند  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 2 اکتوبر 1955ء (92 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دہلی،  بھارت  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت برطانوی ہند (–14 اگست 1947)
بھارت (26 جنوری 1950–)
ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
تلمیذ خاص فدا خالدی دہلوی،  نازش حیدری  ویکی ڈیٹا پر (P802) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ شاعر  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باب ادب

بیخود دہلوی (پیدائش: 21 مارچ 1863ء— وفات: 2 اکتوبر 1955ء) اردو کے شاعر تھے۔

سوانح[ترمیم]

بیخود دہلوی کا حقیقی نام سید وحید الدین تھا۔ بیخودؔ تخلص اختیار کرنے سے پہلے ان کا تخلص نادرؔ تھا۔ وہ 21 مارچ 1863ء کو بھرت پور میں پید اہوئے۔ دہلی میں انھوں نے سکونت اختیار کی تھی۔ یہاں پر میں اردو اور فارسی کی تعلیم حاصل کی۔ مولانا حالیؔ سے ’’مہرنیم روز‘‘ اور اساتذہ کے دواوین پڑھے۔ حالیؔ ہی کے ایما پر وہ داغؔ کے شاگرد بنے تھے۔ بیخودؔ اچھے کپڑوں کے پہننے، کھانے کے علاوہ علاوہ خرچ میں کفایت کے قائل نہیں تھے۔ 1948ء میں بھارت کے اس وقت کے وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو نے کچھ وظیفہ مقرر کر دیا تھاجو 150 روپیہ ماہوار وزارت تعلیم حکومت ہند سے ملتا تھا۔ یاد رہنا چاہیے کہ اس وقت وزیر تعلیم مولانا ابوالکلام آزاد تھے۔ بیخود کے دو دیوان’’گفتار بیخود‘‘ اور ’’شہوار بیخود‘‘ چھپ چکے ہیں۔ 2 اکتوبر 1955ء کو دہلی میں ان کا انتقال ہوا تھا۔[2]

حوالہ جات[ترمیم]