بیش تکوین
بیش تکوین | |
---|---|
![]() | |
جبکہ تضخم (ہائپرٹرافی) خلیوں کے حجم میں اضافہ ہونے کی وجہ سے ہوتا ہے، بیش تکوین (ہاپر پلازیا) خلیوں کی تعداد میں اضافہ ہونے کے باعث واقع ہوتا ہے۔ | |
اختصاص | امراضیات |
اقسام | تزائد قدامی محمودی، بیش تکوینِ پستان (کئی دوسری)[1][2] |
تشخیصی طریقہ | نسیجی تشخیص[3] |
معالجی تدابیر | Depends which type (see types) |
بیش تکوین[4] یا تزائد[4] (Hyperplasia، یونانی: ὑπέρ بمعنی ”زیادہ“ + πλάσις بمعنی ”تشکیل“) یا افراطِ نمو[5] (Hypergenesis) اُس حالت کو کہتے ہیں جس میں کسی عضو یا نسیج کا حجم خلیوں کے تناسل کی وجہ سے بڑھ جاتا ہے۔
یہ کیفیت کسی عضو کے حجم میں مجموعی اضافے کا باعث بن سکتی ہے اور بعض اوقات اسے سلعہ محمودہ (benign tumor) کے ساتھ خلط ملط کر دیا جاتا ہے۔
بیش تکوین عموماً کسی محرک کے جواب میں ظاہر ہونے والا قبل از تکون جدید رد عمل ہوتا ہے۔ خردبینی سطح پر ان خلیات کی شکل عام خلیوں جیسی ہی ہوتی ہے مگر ان کی تعداد میں اضافہ ہو جاتا ہے۔
بعض اوقات خلیوں کے حجم میں بھی اضافہ ہو سکتا ہے، جسے تضخم یا تعظم (Hypertrophy) کہا جاتا ہے۔
بیش تکوین اور تضخم یا تعظم میں فرق یہ ہے کہ تضخم یا تعظم میں خلیوں کا حجم بڑھتا ہے؛ جب کہ بیش تکوین میں خلیوں کی تعداد بڑھتی ہے۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑
- ↑
- ↑ LM Dunphy، JE Winland-Brown (اپریل 2011)۔ Primary Care: The Art and Science of Advanced Practice Nursing۔ F.A. Davis۔ ISBN:978-0-8036-2647-8
- ^ ا ب حکیم غلام نبی (1967)۔ لغات طب (پہلا ایڈیشن)۔ بہاولپور: اردو اکیڈمی۔ ص 256
- ↑ حکیم غلام نبی (1967)۔ لغات طب (پہلا ایڈیشن)۔ بہاولپور: اردو اکیڈمی۔ ص 255