بین الاقوامی بنک برائے تعمیر و ترقی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
نظرثانی بتاریخ 17:45، 6 مارچ 2018ء از Shuaib-bot (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)

بین الاقوامی بنک برائے تعمیر و ترقی (IBRD: International Bank for Reconstruction and Development) عالمی بنک گروپ کے پانچ ذیلی اداروں میں سے ایک ہے۔ یہ27 دسمبر 1945 کو بریٹن ووڈز کے معاہدہ کے تحت وجود میں آیا۔ اس کا بنیادی مقصد یہ تھا کہ دوسری جنگ عظیم دوم سے متاثرہ یورپی ممالک کی مدد کے لیے قرضے دے۔ یورپی ممالک کے لیے ان قرضوں کے منصوبوں کو مارشل پلان کے تحت عمل میں لایا گیا۔ پہلے اس کا مقصد جنگ زدہ یورپی ممالک کی دوبارہ سے تعمیر کرنا تھا مگر اب یہ ساری دینا کے لیے قرضے دیتا ہے۔ یہ ادارہ حکومتوں اور سرکاری شعبہ کے اداروں کو اس حکومت کی ضمانت پر قرض دیتا ہے۔ اس کے لیے وہ منڈی میں بانڈ کا اجرا کرتا ہے۔ چونکہ اس ادارہ کو ارکان ممالک کی ضمانت حاصل ہوتی ہے اس لیے ان بانڈوں کی کریڈٹ ریٹنگ ہوتی ہے اور بین الاقوامی بنک برائے تعمیر و ترقی کو بہت کم شرح سود پر قرضے بھی مل جاتے ہیں جنہیں وہ آسان شرائط پر رکن ممالک کو دے سکتے ہیں۔ شرح سود بعض اوقات ایک فی صد سے بھی کم ہوتی ہے جو صرف انتظامی اخراجات کو پورا کرنے کے لیے کافی ہوتی ہے۔ بین الاقوامی بنک برائے تعمیر و ترقی نے25 جون 1946 کو کام شروع کیا اور پہلا قرضہ 25 کروڑ ڈالر فرانس کو دیا۔ شروع میں اس نے صرف مغربی ممالک اور جاپان کو قرضے دیے جن کا تعلق سڑکون، پل، طیران گاہ (ائیر پورٹ) اور بجلی گھر بنانے کے ساتھ تھا تاکہ جنگ زدہ ترقی یافتہ ممالک جنگ کے اثرات سے نکل آئیں۔ جب ان ممالک میں ایسے قرضوں کی ضرورت نہیں رہی تو عالمی بنک نے اپنی توجہ ترقی پزیر ممالک پر مرکوز کر دی۔

بیرونی روابط[ترمیم]