بین الاقوامی مالیاتی شرکت

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
نظرثانی بتاریخ 17:49، 6 مارچ 2018ء از Shuaib-bot (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی)

بین الاقوامی مالیاتی شرکت (IFC: International Finance Corporation) عالمی بنک کے پانچ ذیلی اداروں میں سے ایک ہے۔ اس کا مقصد عالمی بنک کے ذیلی اداروں کے دیگر مقاصد کے علاوہ ترقی پزیر ممالک کے نجی شعبہ کو قرض فراہم کرنا ہے۔

قیام اور مقاصد

اس کا قیام میں ہوا جس کا بنیادی مقصد غریب ممالک کے نجی شعبہ کو ترقی دینا تھا اور نجی شعبہ کی ترقی کے ذریعے لوگوں کی زندگی بہتر بنانا ہے۔ یہ نجی شعبہ کو قرض فراہم کرنے والا دینا کا سب سے بڑا ادارہ ہے۔ نجی شعبہ کوترقی دینے کے لیے اس کے مقاصد میں مندرجہ ذیل شامل ہیں

  • نجی شعبہ کے ایسے منصوبوں کے لیے روپیہ فراہم کرنا جو ترقی پزیر ممالک میں کام کر رہے ہیں۔
  • ترقی پزیر ممالک کے نجی شعبے کی بین الاقوامی مالیاتی منڈی سے سرمایہ حاصل کرنے میں مدد کرنا۔
  • حکومتوں اور تجارتی اداروں کو مشورے اور تکنیکی مدد دینا۔

رکنیت اور تنظیم

ایسے ملک جو بین الاقوامی بنک برائے تعمیر و ترقی (IBRD) کے رکن ہوں، اس کے رکن بھی بن سکتے ہیں۔ اس وقت اس کے 178 ارکان ہیں۔ اسے بین الاقوامی بنک برائے تعمیر و ترقی ایک بورڈ آف گورنرز کے ذریعے چلایا جاتا ہے۔ بورڈ آف گورنرز اپنا اختیار ڈائریکٹروں کو سونپتے ہیں جو ووٹ کے ذریعے فیصلے کرتے ہیں۔ بین الاقوامی مالیاتی شرکت کو سرمایہ رکن ممالک مہیا کرتے ہیں اور ان کے سرمایہ کے حساب سے ان کے ووٹ شمار ہوتے ہیں۔ عالمی بنک کے باقی ذیلی اداروں کی طرح ترقی یافتہ ممالک کے ووٹ اس قدر زیادہ ہیں کہ وہ جو چاہے کر سکتے ہیں۔ اس کے صدر بین الاقوامی بنک برائے تعمیر و ترقی کے صدر ہی ہیں جن کا تعلق ھمیشہ امریکہ سے ہوتا ہے۔ مگر بین الاقوامی مالیاتی شرکت (IFC) اپنی حیثیت میں ایک خود مختار ادارہ ہے۔

سرگرمیاں

عالمی بنک کے باقی ادارے حکومتی ضمانت کے بغیر قرض نہیں دیتے مگر بین الاقوامی مالیاتی شرکت حکومتی ضمانت نہیں مانگتی اور نجی شعبہ کو اس خیال سے قرض فراہم کرتی ہے کہ اس سے غربت میں کمی واقع ہوگی۔ یاد رہے کہ بین الاقوامی مالیاتی شرکت ایک منافع کمانے والا ادارہ ہے اور اپنی پچاس سالہ زندگی میں اسے کبھی نقصان نہیں ہوا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ نہائت دیکھ بھال کر قرض کا اجرا کرتے ہیں۔ اور خطرات کو کم سے کم رکھتے ہیں۔ مثلاً وہ قرض دینے کے لیے کہیں اور سے قرض نہیں لیتے بلکہ اپنے ہی سرمایہ سے قرض دیتے ہیں۔ قرض دینے کے بعد وہ اس بات کا خیال رکھتے ہیں کہ اس سے ایک تو غربت میں کمی واقع ہوتی ہو اور دوسرے خود منصوبوں میں حصہ لے کر اس کو بہتر بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔ بین الاقوامی مالیاتی شرکت کا ایک اور اہم کام غریب ممالک میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے ماحول کو مزید سازگار بنانے کی کوشش ہے۔ اس سلسلے میں وہ بھر پور تکنیکی مدد مہیا کرتے ہیں۔

بیرونی روابط