تبادلۂ خیال:ایلاء

صفحے کے مندرجات دوسری زبانوں میں قابل قبول نہیں ہیں۔
آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
یادہانی:اردو ویکیپیڈیا یا ویکیمیڈیا فاؤنڈیشن کا، صارفین کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے

براہ مہربانی متنازع موضوعات پر تبادلۂ خیال کرتے وقت تہذیب و شائستگی کا مظاہرہ کریں، فرقہ وارنہ گفتگو سے گریز کریں اور اپنی رائے کو شستہ الفاظ میں پیش کریں، نیز تاریخی واقعات کو فیصلہ کن انداز میں غلط یا درست قرار دینے کے بجائے غیر جانبداری کے ساتھ بیانیہ انداز میں تحریر کریں۔ خیال رہے کہ یہاں مذہبی، سیاسی اور تاریخی موضوعات میں فریقین اور بنیادی/ثانوی/ثلثی مآخذ سے استفادہ کرنے کی کوشش کی جاتی ہے، چناں چہ اگر اس مضمون میں محض ایک نقطہ نظر بیان کیا گیا ہے تو اسے جانبدار باور کرنے کے بجائے آپ دوسرا نقطہ نظر با حوالہ شامل کر سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ ویکیپیڈیا پر کسی بھی طرح کی جانبداری کو تخریب کاری سمجھا جاتا ہے۔

منتظمین توجہ فرمائیں جعفریہ کا قول حذف کر دیا گیا ہے اور بلاوجہ ایک عنوان بدل دیا گیا ہے۔ استرجع کی درخواست ہے۔--Syedalinaqinaqvi (تبادلۂ خیالشراکتیں) 14:30, 29 مارچ 2016 (م ع و)

اس مضمون میں آپ دیگر مسالک کے بعد جعفریہ مسلک بھی شامل کر لیجیے۔ اگر کوئی ہٹاتا ہے تو ضرور پوچھیں گے کہ اس کی وجہ کیا ہے، کیا درج معلومات اس مسلک کی آئینہ دار نہیں ہیں یا کوئی اور وجہ۔--مزمل (تبادلۂ خیالشراکتیں) 18:10, 29 مارچ 2016 (م ع و)
حضور والا ابھی تو پوچھیں کہ کیوں ہٹایا ہے اور مذاہب اہل سنت بھی یہ بے چارے صاحب ناقص بیان فرما رہے ہیں اور تعریف اصطلاحی بھی غلط لکھی ہے اس کی اگر میں اصلاح کروں گا تو موصوف اچھا محسوس نہیں کریں گے ۔ صحیح تعریف ‘چار ماہ یا اس سے زیادہ کی قسم کھانا‘ نا کہ ‘چار ماہ تک‘--علی نقی (تبادلۂ خیالشراکتیں) 22:37, 29 مارچ 2016 (م ع و)
رہنمائی کا شکریہ! --مزمل (تبادلۂ خیالشراکتیں) 11:59, 30 مارچ 2016 (م ع و)
نقی صاحب آپ سرمد صاحب کی تعریف ہٹائے بغیر دوسری تعریف لکھ دیں۔ اُن کی تعریف پر اعتراض ہے تو حوالہ درکار کا سانچہ لگا دیں مگر ہٹائیں نہیں۔ یہی گزارش سرمد صاحب سے بھی۔ آپ دونوں ہی مسقتل کام کرنے والے ہیں۔ سرمد صاحب بھی صاحب مطالعہ ہیں۔ ہم بالکل نئے صارفین کی لکھی ہوئی بغیر حوالہ باتوں کو جھٹلا کر ہٹا سکتے ہیں مگر جب ہمیں پتہ ہے کہ دونوں صاحب مطالعہ ہیں تو مضامین میں ہی دونوں موقف لکھنے کی گنجائش پیدا کرنی ہوگی۔ میں ذاتی طور پر سمجھتا ہوں کہ اس میں قصور کسی کا بھی نہیں۔ فقہ کی کتابوں میں ہر طرح کے موقف کے حوالے دستیاب ہے۔ ہم یہاں معلومات دے رہے ہیں، نہ کہ حق و باطل کا فیصلہ کر رہے ہیں ۔ حق کا فیصلہ مضمون پڑھنے والا خود کرے گا۔ آپ کی نظر میں جو حق ہے، اسے دوسرے کو باطل کہے بنا بیان کر دیں۔ یہی ویکیپیڈیا کا اسلوب ہے۔--امین اکبر (تبادلۂ خیالشراکتیں) 13:01, 31 مارچ 2016 (م ع و)

احناف کا موقف[ترمیم]

پیرا ”ہماری دلیل یہ ہے“ سے شروع ہو رہا ہے، اگر یہ کسی کو قول ہے تو اسے قول کے انداز میں لکھا جائے ورنہ ہماری ختم کر کے احناف کی دلیل ہے کیا جائے۔ --امین اکبر (تبادلۂ خیالشراکتیں) 13:08, 31 مارچ 2016 (م ع و)

سرمد صاحب کی ترمیم پر اعتراض[ترمیم]

منتظمین توجہ فرمائیں میں اس تخریبکار شخص کی آخری بار شکایت کر رہا ہوں جو ہر بار اپنی جہالت کا ثبوت دے رہا ہے۔اور بے جا فتنہ انگیزی اور غلط باتیں لکھنے کی کوششیں کرتا ہے اب میں اس کی شکایت نہیں کروں گا بلکہ ویکیپیڈیا کے اصولوں کو مد نظر رکھتے ہوئے جو دین کا حکم ہے اس کے مطابق برتاؤ کروں گا ہر دفعہ میں نے آپ منتظمین حضرات کی غلط جانبداری کے باوجود ضبط سے کام لیا کہ موصوف مستضعف ہیں کچھ نہ کہوں مگر بار بار شرانگیزی سے ان کی تخریبکارانہ سوچ کا یقین ہو چلا ہے۔--علی نقی (تبادلۂ خیالشراکتیں) 14:31, 3 اپریل 2016 (م ع و)
علی نقی بھائی، آپ کی شکایت سرمد صاحب ہے یا امین صاحب ہے؟ اس کے علاوہ اس رد عمل کا سبب اوپر کا متن ہے یا مضمون کی کوئی ترمیم ہے؟ --مزمل (تبادلۂ خیالشراکتیں) 15:18, 3 اپریل 2016 (م ع و)
جناب مزمل بھائی صاحب آپ مضمون میں کی گئی آخری ترامیم (استرجاع سے قبل) کو دیکھیے کہ اول الذکر شخص صاحب بلاوجہ تخریبی ترمیم کر دیتے ہیں اور کئی بار مختلف مضامین میں ایسا ہو چکا ہے مگر جناب محترم امین بھائی صاحب ان کی طرفداری فرماتے ہیں اور دیگر محترم منتظمین بھی ان کی حرکتوں پر شاید کوئی تنبیہ نہیں فرماتے اور ہر بار مجھ سے ہی کہتے ہے کہ درگزر کروں ۔علی نقی (تبادلۂ خیالشراکتیں) 16:38, 3 اپریل 2016 (م ع و)
@Syedalinaqinaqvi: اس مضمون کو میں ایک ہفتے کے لیے محفوظ کر چکا ہوں۔ اس دوران موجودہ اور ترمیم شدہ متن پر اگر آپ یا کوئی صارف موضوع بحث بنانا چاہے تو وہ یہاں پر کرسکتا ہے۔--مزمل (تبادلۂ خیالشراکتیں) 16:40, 3 اپریل 2016 (م ع و)
باحوالہ مواد کو استرجع کرنے کی ضرورت نہیں، ہاں آپ حوالہ پر بحث کر سکتے ہیں، کہ آیا، اس کا یہ مفہوم اہل تشیع لیتے ہیں، یہ کوئی اور تشریح کرتے ہیں۔ من لا یحضره الفقیہ تو اہل تشیع کی کتاب ہے۔ اس کا حوالہ، دے کر سرمد صاحب نے وہ عبارت شامل کی ہے۔ تو اسے تخریب کہنے کی وجہ سمجھ نہیں آئی۔ اس کا سیدھا سا حل ہے کہ، ایلاء اور اہل تشیع کی سرخی دے کر اس میں صرف اہل تشیع کی کتابوں سے مختلف نقطہ نظر باحوالہ لکھ دیں، اسی طرح اورپر اہل سنت کی کتابوں سے کریں۔
@Obaid Raza: بھائی، غالبًا سرمد صاحب کی ترمیم کا اصل جزء آپ نے نہیں دیکھا۔ یہ ملاحظہ کیجیے۔ ترمیم میں "جعفریہ" نقطہ نظر کا قطعہ ہی حذف ہوگیا۔ یہی معاملہ اس سے پہلے بھی ہؤا تھا۔ کیا اس طرح کی حذف شدگی کی آپ حمایت کرتے ہیں؟ --مزمل (تبادلۂ خیالشراکتیں) 19:17, 3 اپریل 2016 (م ع و)
مزمل بھائی اس تبدیلی کی حمایت میں بھی نہیں کرتا۔ میں نے پہلے بھی یہی کہا ہے کہ کوئی بھی دوسرے کی ہیڈنگ نہ ہٹائے ۔ اپنی ہیڈنگ لکھ دے ، اس بات کو ہی جانبداری سمجھا جا رہا ہے۔اچھی بات یہ ہے کہ اس بحث کو میرے علاوہ 3 منتظمین بھی دیکھ رہےہیں۔ نقی صاحب ایک بات کی طرف سے بےفکر ہوجائیں۔ اردو ویکیپیڈیا پر مسلکی جنگ چھڑنے نہیں دی جائے گی۔دین کے حکم کے نام پر اسے میدان جنگ بننے نہیں دیا جائے گا۔ ایک آخری گزارش آئندہ کسی بھی ویکیپیڈین کے لیے تخریب کار یا جاہل وغیرہ کے الفاظ استعمال نہ کریں۔ آپ دونوں حضرات اپنےاپنے مسلک کے مطابق حوالہ جات کے ساتھ اس تبادلہ خیال پر اپنے اپنے نام کی سرخیوں میں اپنا اپنا مضمون لکھ دیں، یہاں پر درجہ دوم کی سرخی کو درجہ سوئم کی سرخی بنائیے گا۔ منتظمین ان دونوں مضامین سے ایک مضمون بنا کر مین صفحے پر ڈال دیں گے۔یہ مضمون مستقل مقفل ہی رہے گا۔ آئندہ کسی بھی مضمون میں ذرا سا بھی مسئلہ ہو آپ دونوں ہی اس مضمون کے تبادلہ خیال پر اپنا اپنا مضمون لکھ کر منتظمین کے تبادلہ خیال پر منتظمین کو مطلع کریں گے --امین اکبر (تبادلۂ خیالشراکتیں) 02:27, 4 اپریل 2016 (م ع و)
مزمل بھائی میں اس والی تبدیلی کی حمایت بھی نہیں کرتا۔ --امین اکبر (تبادلۂ خیالشراکتیں) 02:44, 4 اپریل 2016 (م ع و)
نقی علی صاحب، آپ نے کل 3 اپریل کو، جس ترمیم کا استرجع کیا، میں اس کی بات کر رہا ہوں، آپ مجھے 29 مارچ والی کا بتا رہے ہیں۔ وہ تو پہلے معاملہ تھا، اب تو آپ نے ویسی ہی حرکت کی ہے۔ سیدھی سی بات ہے۔ فقہ میں اہل سنت کے 4 سے زیادہ اور اہل تشیع کے بھی کئی نقطہ نظر ہوتے ہیں۔ تو سبھی کو باحوالہ الگ الگ سرخی دے کر لکھا جائے۔ آخر اس سادہ سی بات پر عمل کرنے میں کیا حرج ہے۔ یہ فقہ کا تقابلی جائزہ تو نہیں ہے، لیکن جن موضوعات پر الگ الگ گروہ ایک رائے رکھتے ہوں، تو اس موضوع پر تمام کا ہی مواد ہو گا۔ --Obaid Raza (تبادلۂ خیالشراکتیں) 03:35, 4 اپریل 2016 (م ع و)
میں اس بحث سے لا تعلق رہنا چاہتا تھا کیونکہ امین اکبر صاحب نے مجھے روک رکھا تھا
  • اب لازم ہو گیا کہ میں بات کروں کیونکہ میرے لئےمستضعف،شر انگیز ،جاہل اورتخریب کار جیسے بکواسات کئے گئے
  • یہ مضمون میں نے 15 اکتوبر کو لکھاجسے ابھی مکمل بھی نہ کیا کہ (مجھے تخریب کار کہنے والے نے) اسی تاریخ کوفقہ جعفریہ کامن گھڑت موقف بغیر حوالہ کے شامل کیا 26 اکتوبر کو میں نے حوالہ درکارلگایا جس کا 29 مارچ تک کسی (انتظامیہ یا فقہ جعفریہ کا موقف ڈالنے والے )نے حوالہ نہیں دیا 29مارچ کو میں نے اس میں کچھ مزید مواد ڈالا اور بغیر حوالہ موادکو حذف کیا اور ہیڈنگ کو نئےمواد کے مطابق کیا۔ جس پر یہ بحث چلی
  • اس کے بعد لکھا گیا کہ"مذاہب اہل سنت بھی یہ بے چارے صاحب ناقص بیان فرما رہے ہیں اور تعریف اصطلاحی بھی غلط لکھی ہے""صحیح تعریف ‘چار ماہ یا اس سے زیادہ کی قسم کھانا‘ نا کہ ‘چار ماہ تک"اور پھر مضمون کے اندر "چار ماہ تک قسم کھانا ایلاء شمار نہیں ہوتا"گھسیڑ کرمیری باحوالہ بات کو غلط ثابت کرنے کو بیوقوفانہ کوشش کی جس کا جواب میں نے احکام القرآن کے حوالے سے شامل کیا اوراور من لا یحضرہ الفقیہ کی عبارت ناقابل تثبیت مواد میں شامل کی جس کو استرجع کر دیا گیا
  • اب میرے انتظامیہ سے سوالات ہیں کہ
  • پانچ ماہ تک (15 اکتوبر سے 29 مارچ)بغیر حوالہ موقف پر انتظامیہ کیوں سوئی رہی (اس کام پر کیوں نہ درجہ حفاظت کو تبدیل کیا گیا)اور میرے باحوالہ مواد (جس میں صفحہ، جلد، مصنف ،کتاب سب موجود ہے)پیش کرنے پر اسی دن (3 اپریل) استرجع اور مجھے پابند کر دیا گیا؟
  • اگر میں نے اصطلاحی تعریف غلط کی ہےتو مجھ سے حوالہ طلب کرنے کی بجائے بکواسات کیوں کئے گئے؟ میں اب بھی ایک ایک حرف کا ذمہ دار ہوں
  • جب بغیر حوالہ کے ایک باحوالہ عبارت میں یہ بات (چار ماہ تک قسم کھانا ایلاء شمار نہیں ہوتا)گھسیڑی گئی توگھسیڑنے والے کو حق کس نے دیا ہے؟ اور شر انگیز مجھے کہہ رہا ہے
  • اس تنازع کےبعد اب حوالہ نمبر 6 شامل کیا گیا
  • "تمام فقہی کتب میں یہ بحث اجماعی ہے من جملہ اللمعۃ الدمشقیہ کتاب ایلاء اور تحریر الوسیلہ کتاب ایلاء"کیااس تک کسی بھی منتظم کی رسائی ہے ؟اگر نہیں تو میں حق بجانب ہوں کہ پوچھوں
  • اس حوالے میں تمام فقہی کتب کون سی ہیں؟بحث اجماعی کیا ہے؟اللمعۃ الدمشقیہ اور تحریر الوسیلہ فارسی اردو عربی کس ز بان کی کتابیں ہیں؟ مصنف کون ہے؟ مکتبہ کون سا ہے؟صفحہ کون سا ہے اس کا ثبوت کسی مستضعف اور جاہل کو نہیں انتظامیہ کو مہیا کیا جائے یہ میری نہیں ویکیپیڈیا:قابل تثبیت کی ضرورت ہے۔
  • اب یہ جو حل دیا گیا ہے ایلاء ابوسرمد میرا مضمون موجود ہے اس سے تخریب کاری کو نکال دیں میں ایک ایک حرف کو دکھانے کا ذمہ دار ہوں--ابو السرمدمحمد یوسف (تبادلۂ خیالشراکتیں) 06:55, 4 اپریل 2016 (م ع و)
بکواسات اور بے وقوفانہ کوشش کی لفظیں جو اس شخص نے استعمال کی ہیں میں ان کا جواب نہیں دیتا (اور یہ کام امین اکبر صاحب کے سپرد کرتا ہوں کہ اس آدمی کو آداب بتائیں مجھے نہیں) اور پہلے بھی ان کی اس قسم کی زبان اور حرکات کا جواب نہیں دیا

امین اکبر بھائی (رضا عبید بھائی آپ بھی توجہ فرمائیں کیونکہ آپ نے جانبداری سے کام لیتے میرے صحیح استرجع کو دوران گفتگو ہی غلط استرجع کر دیا) ان کے لئے میں نے جاہل کا لفظ استعمال کیا تھا اس کی ایک حالیہ وجہ یہ ہے کہ اسی مضمون میں بھی ان کی حالت دیکھ لیں۔ انہوں کر نے میری اس بات کو

چار ماہ تک قسم کھانا ایلاء شمار نہیں ہوتا (اس کا معتبر حوالہ بھی دیا جناب ابن عباس سے)

ہٹا کر قرآن و حدیث اور فقہ کی زبان سے اپنی عدم آگاہی کا ثبوت دیتے ہوئے غلط ثابت کرنا چاہا اور یہ لکھا

"ایلاء" سال دوسال کا بھی ہوا کرتا تھا، جو ظاہر ہے کہ عورت کے لیے نہایت ہی تکلیف دہ بات تھی، قرآن مجید نے چار ماہ تک کی مدت مقرر کردی کہ اگر قسم کھا کر اس سے زیادہ بیوی سے بے تعلق رہے تو طلاق واقع ہوجائے گی۔ (بحوالہ احکام القرآن للجصاص:جلد1صفحہ370) (جو حقیقت میں میرے جملے کی ہی تائید ہے)

اب آپ لوگ غور کریں کہ ایلاء کیا ہے خوب غور کریں ۔ چار مہینے تک (تین ماہ اور 29 دن 23 گھنٹے 59 منٹ 60 ویں سیکنڈ تک) ہر صورت میں (چاہے قسم کھائے یا نہ کھائے) شوہر کے لئے جائز ہے کہ بیوی سے ہمبستری ترک کر سکتا ہے۔ اب قرآن مجید میں ہے لِلَّذِينَ يُؤْلُونَ مِنْ نِسَائِهِمْ تَرَبُّصُ أَرْبَعَةِ أَشْهُرٍ ۖ فَإِنْ فَاءُوا فَإِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَحِيمٌ

ترجمہ:‏ جو لوگ اپنی عورتوں کے پاس جانے سے قسم کھا لیں ان کو چار مہینے تک انتظار کرنا چاہئے اگر (اس عرصے میں قسم سے) رجوع کرلیں تو خدا بخشنے والا مہربان ہے

یعنی اس میں چار ماہ تک چھوٹ دی گئی ہے کہ انتظار کیا جائے گا اور شوہر کو کچھ نہیں کہا جاسکتا اس چار ماہ کے بعد ایلاء کے احکام آئیں گے۔ جیسے جصاص کی رائے انہوں یہاں بیان کی ہے کہ ان کی رائے میں چار ماہ سے زیادہ (چار ماہ تک نہیں بلکہ چار ماہ سے زیادہ) ہونے پر طلاق ہو جائے گی۔ لہذا چار ماہ تک (تین ماہ اور 29 دن 23 گھنٹے 59 منٹ 60 ویں سیکنڈ تک)کسی فرقے میں اصطلاحی ایلاء نہیں ہے چار ماہ یا اس سے زیادہ پر اصطلاحی ایلاء ہوتا ہے۔

اور شر انگیزی کا لفظ استعمال کیا تھا کہ وہ یہ کام متعدد بار کر چکے ہیں حالیہ وجہ اسی مضمون میں دیکھیں کہ فقہ جعفریہ کے موقف کو ہٹایا (حوالہ درکار کا سانچہ لگا تھا جو کافی تھا کبھی کوئی اس کو ٹھیک کر دیتا)۔ سرخیاں بدل دیں اور غیر معتنی بہا روایات کو گھسیڑنا چاہا۔

جب ان صاحب کو کسی بھی (نہ اپنے نہ دوسرے) مسلک کی فقہی جزئیات سے آشنائی ہی نہیں تو کیوں اختلافی باتیں کرتے ہیں۔ ان سے کہیں کہ اگر کسی مضمون کو ویکیپیڈیا کے مطابق بہتر کر سکتے ہیں تو کریں ورنہ محض شوشہ چھوڑنا ہو تو میں ان کی ایک ایک سطر میں چھوڑ سکتا ہوں کیونکہ موصوف ایک کتاب ڈھونڈ کر اسی کے حوالے (ان کے مضامین کے حوالے دیکھ لیں) سے دسیوں بے ڈھنگے اور ادھورے مضامین بنا دیتے ہیں (بہرحال تعداد بڑھانے کی حد تک ان کی تعریف کی جاتی ہے لیکن کیفیت بہرحال خراب ہے) اور ہم لوگ اس کو سنوارنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں (انکی شراکتیں اور ان پر میری ترامیم دیکھ لیں)۔ میں نے کبھی کسی مسلکی مسئلے میں منفی ترمیم نہیں کی بلکہ اس کو سنوارنے کی کوشش کی ہےاور انہوں نے ہر دیگر مذہب کے مسائل پر کبھی مثبت ترمیم نہیں کی۔ اب منتظمین سے گذارش ہے کہ ان صاحب سے کہیں خوشدلی اور اچھی نیت سے کام کریں اپنے مضمون (بھلے ناقص ہی سہی) لکھتے رہیں ہم سنوارتے رہیں گے بس دیگر مسالک کو بلاوجہ نہ چھیڑیں۔ رہی راہ حل کی بات تو میرا بھی وہی جواب ہے جو موصوف نے دیا ہے-اب دیکھتے ہیں منصفین اس بار کیا انصاف فرماتے ہیں کیا موصوف کو بھی کچھ سمجھا سکتے ہیں کہ نہیں-علی نقی (تبادلۂ خیالشراکتیں) 09:00, 4 اپریل 2016 (م ع و)

@Syedalinaqinaqvi: صاحب! مجھے یہ تسلیم کرنے میں کوئی جھجک نہیں کہ سنی یا شیعہ مسالک اور مسائل پر شاید آپ یا سرمد صاحب جتنا علم مجھے نہیں ہے۔ مگر کیا یہ مسئلہ اتنا سنگین ہے کہ اس پر دو مخلص صارف دست و گریبان ہوجائیں؟ کیا یہ کسی مسلک کے ایمان کا بنیادی حصہ ہے؟ بھارت یا پاکستان میں ایلاء کے کتنے واقعات پیش آتے ہیں؟ میرا تو یہ بھی خیال ہے کہ ایک عام مسلمان اس اصطلاح سے ناواقف ہے۔ سرمد صاحب نے جعفری مسلک کا ذکر مٹایا، اس کا افسوس ہے، تاہم جو القاب آپ ان کے لیے استعمال کیے، کیا وہ درست ہیں؟ اگر منتظمین حکم (ریفری) کا رول ادا کر رہے ہیں، تو اس کے بعد ہماری کچھ عزت بچی بھی ہے کہ ہم اس لڑائی میں فیصلہ سازی کریں۔ میرا خیال ہے کہ ہمیں لڑنے جھگڑنے کے بجائے ٹھنڈے دماغ سے کام لینا چاہیے۔ @امین اکبر: صاحب آپ نے اس مضمون کو دائمی طور پر محفوظ کردیا۔ لیکن میری تجویز ہے کہ نقی صاحب اور @Abualsarmad: صاحب اس زبانی لڑائی سے آگے نکل کر صلح کریں۔ اس کی پہلی صورت یہ ہے آپ دونوں مزید لڑائی کے بجائے یہ اقرار کریں کہ اس مضمون میں ازخود کوئی تبدیلی نہیں کریں گے۔ کچھ بدلنا ہو تو کسی منتظم کو یا دیوان عام سے رجوع ہوں گے۔ ہم ترمیمی روک ہٹا دیں گے۔ ذاتی طور پر میں آپ دونوں کا مداح ہوں اور مجھے خوشی ہو گی اگر یہ تجویز کو آپ لوگ مان کر معاملہ یہاں ختم کردیں۔--مزمل (تبادلۂ خیالشراکتیں) 10:33, 5 اپریل 2016 (م ع و)
آپ سب کی اجازت سے میں یہ بات کہوں گا کہ مزمل بھائی کی رائے صحیح ہے ۔ مزید یہ کہ علی نقی صاحب اور ابو السرمد صاحب آپ دونوں اردو ویکیپیڈیا کے انتہائی معتبر اور صاحب علم صارفین ہیں۔ آپ دونوں حضرات کی ہم آہنگی ہم سب کے لئے انتہائی اہم ہے۔محمد عارف سومرو (تبادلۂ خیالشراکتیں) 11:22, 5 اپریل 2016 (م ع و)
موصوف اپنے ظرف کے مطابق اپنی غلطی تسلیم کر لیں تو مجھے کوئی اعتراض نہیں بندہ ناچیز نے جو القاب استعمال کئے اس کی دلیل بھی دی ان کی گذشتہ اور حالیہ بے ادبیوں کا جواب ہے ان کے پاس؟علی نقی (تبادلۂ خیالشراکتیں) 14:53, 5 اپریل 2016 (م ع و)
تبادلۂ خیال:ضیاءالرحمن فاروقی زبان تو آپ نے بھی کئی بار ایسی استعمال کی ہے۔ بندہ کس کس کو کیا کیا کہے۔ نیت پر فتوی دیتا نہیں، لیکن معذرت کے ساتھ، آپ کے کئی دیگر صفحات پر کیے گئے تبادلۂ خیال میں بھی الفاظ کا استعمال مناسب نہیں تھا خاص کر، سرمد صاحب کے مضامین پر۔ بہتر یہی ہے کہ اس بحث کو سب لوگ یہیں ختم کر دیں، اور دیگر ہزاروں صفحات پر توجہ دیں۔--Obaid Raza (تبادلۂ خیالشراکتیں) 15:07, 5 اپریل 2016 (م ع و)
@Syedalinaqinaqvi: سب سے پہلی بات یہ کہ ایلاء پر لکھنے کا خواہشمند کون ہے؟ موجودہ حالت میں صرف دو صارف۔ تصادم بھی ان ہی دونوں میں ہے۔ اس لیے دائمی طور پر ترمیم کا دروازہ ہر صارف پر بند کرنے کے بجائے میں یہ چاہتا ہوں کہ صرف یہ دو حضرات اور وہ بھی صرف ایک مضمون کی ازخود ترمیم نہ کرنے کا وعدہ کریں اور دیگر مضامین پر توجہ دیں۔ ممکن ہے کہ گزرتے وقت کے ساتھ غصہ اور نااتفاقی کم ہو۔ ورنہ اگر لڑائی ہی جاری رکھنا تو وجوہات ہزار ہوسکتے ہیں۔ مدرسے کی جماعت اول میں کسی ہم جماعت نے آپ کو طمانچہ رسید کر کے پنسیل چھینا تھا، آج آپ ممکن ہے حساب برابر کرنے کے بارے میں سوچیں۔ شاید اس موقعے پر حسن ظن سے متعلق میرے چند کلمات آپ کو کچھ اور بھی سوچنے کا سبب فراہم کریں۔ --مزمل (تبادلۂ خیالشراکتیں) 17:01, 5 اپریل 2016 (م ع و)
اس موجودہ مسلکی تنازعے کے حل سے بہتر پرامن حل نظر نہیں آرہا۔ --امین اکبر (تبادلۂ خیالشراکتیں) 19:20, 5 اپریل 2016 (م ع و)
میری تجویز پر نقی صاحب کا رد عمل خلاف قیاس تھا اور غیرامید افزا تھا۔ دیکھنا ہے کہ اس کے بعد رضاصاحب اور میرے دوسرے پیام کا وہ کیا جواب دیتے ہیں۔ اسی طرح سرمد صاحب کا بھی میری اصل تجویز پر رد عمل دیکھنا ہوگا۔ --مزمل (تبادلۂ خیالشراکتیں) 20:25, 5 اپریل 2016 (م ع و)
اس میں کوئی شک نہیں کہ میں اہلسنت سے ہوں اور اس پر مجھے فخر ہےلیکن منتظمین میرے ساتھ اس نحوست( فرقہ واریت) کو منسو ب کر رہے ہیں جو بہت بڑی ناانصافی ہے
  • میرے تخلیق کردہ کتنے عنوانات میں مسلکی تعصب آپ کونظر آیا ہے ذرا نگاہ التفات فرما لیجئے گا اور فریق مخالف کے بھی دیکھ لیں
  • دراصل منتظمین حضرات جو بڑے عقل و شعور والے ہیں حقیقت کو سمجھنا ہی نہیں چاہتے ایک تعمیری عملویکیپیڈیا:قابل تثبیت کو مسلکی لیبل لگا کر اپنی کمزوریوں اور کوتاہیوں پر پردہ ڈالنا چاہتے ہیں اس تنازع میں فریقین کا تعلق دو علیحدہ مکتب فکر سے ضرورہے لیکن اس تنازع کو مسلکی تنازع کہہ کر حقیقت سے آنکھیں نہ چرائیں
  • بات شروع ہوئی تھی فقہ جعفری سے لیکن تنازع مسلک نہیں قابل تثبیت حوالہ جات تھے جو آج بھی اسی طرح ناقابل تثبیت موجود ہیں تبادلہ خیال فقہ جعفری دیکھ لیں
  • ابایلاء میں بھی میرا اعتراض حوالہ جات پر ہے جو میں نے مانگے ہیں اس پر کبوتر کی طرح آنکھیں بند کر کے مسلکی تنازع نہ بنائیں
  • مجھ سےاسکین شدہ کاپی طلب کی جو میں نےمہیا کی فریق ثانی سے آج تک سات ماہ گذر گئے یہ مطالبہ کسی نے نہیں کیا۔
  • اس تنازع کے بعد صورتحال یہ ہے کہ
  • مجھے لڑنے جھگڑنے اور ٹھنڈے دماغ سے کام لینے کا مشورہ دیا جا رہا قابل تثبیت حوالہ جات طلب کرنا لڑنا جھگڑنا ہے تو میں اپنی غلطی پر معافی کا طلبگار ہوں۔
  • اگرمجھےاپنا موقف بیان کرنا اور دوسرے کا برداشت کرنا نہیں آیا
  • اگرمنتظمین کو پابندی لگا نے میں کوئی ہچکچاہٹ ہے
  • مجھ میں اتنی ہمت ہےکہ میں ٹھنڈے دماغ اورخوش اسلوبی کے ساتھ ویکی پیڈیا کو خیر بادکہہ دوں جہاں منتظمین اپنے قانون نافذ کرنے پر بھی مجبور ہیں--ابو السرمدمحمد یوسف (تبادلۂ خیالشراکتیں) 02:37, 6 اپریل 2016 (م ع و)
مجھے مزمل بھائی کی بات پر کوئی اعتراض نہ تھا اب امین اکبر صاحب کا راہ حل اگر مانا جاتا ہے تو مجھے بھی منظور ہے۔

اس مضمون میں بس ایلاء کی تعریف خود موصوف نظر ثانی فرما کر اپنے مسلک کے مطابق انصاف سے لکھ دیں (تعریف کے بارے کسی فرقے کو اختلاف نہیں) اور اگر میرے الفاظ سے کسی کی بھی دل آزاری ہوئی اس کے لئے معذرت خواہ ہوں۔ میرا ان صاحب سے کوئی ذاتی اختلاف نہیں ہے۔علی نقی (تبادلۂ خیالشراکتیں) 11:21, 6 اپریل 2016 (م ع و)

منتظمین نے شروع سے ہی آپ دونوں کے مابین صلح صفائی کی کوشش کی ہے۔ حالیہ تنازعے میں بھی منتظمین کی یہی کوشش تھی کہ دونوں میں سے کوئی بھی اتنا ناراض نہ ہو کہ ویکیپیڈیا کو خیرباد کہنے کی نوبت آئے۔ابو سرمد بھائی منتظمین کی شکایت اگر کسی سے اتنی زیادہ بڑھی کہ پابندی لگانے کی نوبت آئے تو اس کےلیے اتنی زیادہ بات چیت نہیں کرنی پڑے گی۔ آپ سے کوئی شکایت نہیں۔ منتظمین کی اپنی ویکیپیڈیائی مجبوریاں ہوتی ہے۔امید ہے کہ آپ لوگ بھی کسی بات کو دل پر لیےبغیر کام کرتے رہیں گے۔ اس مضمون میں تعریف کے حوالے سے عرض ہے کہ اچھی بات تو یہ ہو گی کہ تبادلہ خیال کے صفحے پر تعریف کو ڈسکس کر لیں اگر پھر بھی اختلاف باقی رہے یا ڈسکس کرنا نہ چاہیں تو آپ دونوں ہی الگ الگ پیروں میں اپنی اپنی تعریف لکھ دیں، کوئی مسئلہ نہیں ہے۔امین اکبر (تبادلۂ خیالشراکتیں) 01:34, 7 اپریل 2016 (م ع و)

ایلاء ابوسرمد[ترمیم]

ایلاء علی نقی[ترمیم]