تبادلۂ خیال:دائرۃ المعارف

صفحے کے مندرجات دوسری زبانوں میں قابل قبول نہیں ہیں۔
آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

حسن (تبادلۂ خیالشراکتیں) 12:54، 27 فروری 2021ء (م ع و)

جمہوری حقوق کا استعمال کریں[ترمیم]

مبسملا وحامدا::ومصلیا ومسلما

جمہوری حقوق کا استعمال کریں

ملک پر جب کوئی آفت آتی ہے تو مسلمانوں کا مذہبی طبقہ خوش دلی کے ساتھ اپنی آواز بلند کرتا ہے۔ملکی حالات کی بھلائی کے لئے دعائیں بھی کرتا ہے اور نیک خواہشات کا بھی اظہار کرتا ہے۔یہ ایک خوش آئند اور نتیجہ بخش طریق کار ہے۔یہ بیداری کی علامت ونشانی ہے۔

اسی طرح جب قوم مسلم اور مسلمانان بھارت پر کوئی آفت مسلط کی جائے۔مذہب اسلام پر تنقید کی جائے۔قرآن مقدس پر انگشت نمائی کی جائے۔پیغمبر اسلام حضور اقدس تاجدار دوجہاں علیہ التحیۃ والثنا کی حرمت و ناموس کی طرف کوئی آنکھ اٹھائے تو اپنی ناپسندیدگی کا اظہار کریں۔اپنی آواز بلند کریں۔اپنے لیٹر پیڈ کا استعمال کریےجیسے کورونا کی مصیبت دور ہونے کے لئے لیٹر پیڈ کا استعمال ہو رہا ہے۔دعائیں بھی کی جا رہی ہیں اور دعاؤں کی گزارش بھی کی جا رہی ہے۔

واضح رہے کہ جمہوری ممالک میں اپنے دستوری حقوق کا استعمال ضروری ہے,ورنہ آپ کو حقوق سے معطل کرنے کی کوشش ہو گی۔اسی طرح باہمی تفرقہ بازی سےاحتراز لازم ہے۔

یہ بات ہمیشہ یاد رکھیں کہ جمہوری ملک میں ارباب حکومت کو خوش رکھنے کی کوئی ضرورت نہیں۔عوام الناس پر اپنی گرفت مضبوط بنا کر خود مسند اقتدار تک پہنچنے کی ضرورت ہے۔اسی سے آپ کی قومی وملی ضرورتوں کی تکمیل ہو گی۔جمہوری ممالک میں سیاسی قوت کے بغیر کچھ بھی نہیں ہو سکتا۔

وہ فاقہ کش کہ موت سے ڈرتا نہیں ذرا روح محمدی اس کے بدن سے نکال دو

مخالفین ہمارے دلوں سے عشق مصطفوی نکالنے کے لئے سرتوڑ کوششیں کر رہے ہیں۔شاید وہ کسی حد تک کامیاب ہو رہے ہیں۔ہم پر موت کا ایسا خوف اور مصیبتوں کی ایسی دہشت طاری ہو گئی ہے کہ گستاخان پیمبر کے خلاف بھی زبان کھولنے کی ہمت وجرأت نہیں ہو پا رہی ہے۔

میں ہرگز یہ نہیں کہتا کہ آپ اپنی جانیں بیکار میں گنوا دیں۔کم از کم آپ اپنے گھر میں بیٹھ کر سوشل میڈیا پر تو اپنا پیغام نشر کر سکتے ہیں۔اپنی ناپسندیدگی کا اظہار کر سکتے ہیں۔

ایک تعجب خیز بات یہ ہے کہ مخالفین اپنی قوموں کو مسلمانوں کے خلاف ورغلاتے ہیں۔اپنے نوجوانوں کو مسلمانوں کے خلاف بہکاتے ہیں,تاکہ وہ شعلہ جوالہ بن کر مسلمانوں پر ٹوٹ پڑیں,بلکہ انہیں ہتھیاروں کی بھی ٹریننگ دی جاتی ہے۔

دوسری جانب ہماری جوابی کاروائی کا دائرہ اپنی قوم تک محدود ہوتا ہے۔جواب میں اردو زبان میں کتابیں لکھی جاتی ہیں جو مسلمانوں تک محدود رہتی ہیں۔مسلمانوں کو جمع کر کے جلسے ہوتے ہیں۔جن کو ورغلایا جاتا ہے,ان تک ہماری آواز نہیں پہنچ پاتی ہے۔ایسی صورت میں فتنہ ختم کیسے ہو سکتا ہے۔

درد کہیں اور دوا کہیں اور 2401:4900:44E4:70F1:B0DD:BF72:B3F6:F17 13:03، 16 مئی 2021ء (م ع و)