تبادلۂ خیال:رجب طیب ایردوان

صفحے کے مندرجات دوسری زبانوں میں قابل قبول نہیں ہیں۔
آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

رجب طیب ایردوان صحیح تلفظ ہے۔ ğ جو غ کی آواز ہے اس کی وجہ سے اس کا نام رجب طیب اردوغان نہ کیا جائے۔ --طاہر محمود (تبادلۂ خیالشراکتیں) 12:51, 24 فروری 2018 (م ع و)

@Tahir mq اور محمد شعیب: جید منتظم صاحبان سے گزارش ہے کہ صفحہ منتقل کرنے سے پہلے یہاں تبادلہ خیال کر لیں اس سے نزاع پیدا ہوگا۔ شکریہ— بخاری سعید تبادلہ خیال 05:19، 30 جنوری 2019ء (م ع و)
ترک ریڈیو وٹیلی ویژن کارپوریشن کا حوالہ کافی ہے تاہم مزید حوالے بھی شامل کیے جا رہے ہیں۔

مزید حوالے بعد میں شامل کیے جائیں گے۔ طاہر محمود (تبادلۂ خیالشراکتیں) 05:40، 30 جنوری 2019ء (م ع و)

دو ترک-اردو حوالے

--طاہر محمود (تبادلۂ خیالشراکتیں) 06:42، 30 جنوری 2019ء (م ع و)

ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان کے لئے ریپ گیت

--طاہر محمود (تبادلۂ خیالشراکتیں) 07:22، 30 جنوری 2019ء (م ع و)

اردوغان کے اس سے کہیں زیادہ حوالے مل جائیں گے اور ثقات کو ہمیشہ اردوغان بولتے اور لکھتے دیکھا ہے۔ نیز غ کا یہ تلفظ مقامی ترک لہجہ ہو سکتا ہے لیکن زبان کا اصل تلفظ غ ہی ہے۔ اسی لیے عربی فارسی حتی کہ ہندی مراٹھی وغیرہ میں بھی غ ہی رائج ہے۔ ہمیں اس تلفظ کو اختیار کرنا چاہیے جو اردو دانوں میں سب سے زیادہ رائج ہے اور وہ ہے اردوغان نہ کہ ایردوان۔ خود اسی ویکیپیڈیا پر ان کے دیگر افراد خاندان کے مضامین اردوغان کے نام سے بنے ہیں۔ اگر مقامی تلفظ بنیاد ہے تو بہت سے ناموں کو تبدیل کرنا ہوگا، مثلاً پیرس۔ :) یہ صارف منتظم ہے—خادم—  مورخہ 30 جنوری 2019ء، بوقت 1 بج کر 06 منٹ (بھارت)
نیز یہ محض ایک نام نہیں، ایسے بے شمار نام ہیں جو اردو میں غ ہی سے لکھے جاتے ہیں مثلاً اوغلو۔ ہمیں اپنی زبان کا چلن دیکھنا چاہیے۔ :) یہ صارف منتظم ہے—خادم—  مورخہ 30 جنوری 2019ء، بوقت 1 بج کر 11 منٹ (بھارت)
صوتی تلفظ -

پاکستانی میڈیا پر پہلے اردوغان استعمال ہوتا تھا تاہم اب زیادہ تر میڈیا نے تصحیح کر لی ہے۔ --طاہر محمود (تبادلۂ خیالشراکتیں) 07:59، 30 جنوری 2019ء (م ع و)

 تبصرہ: نہ ایردوان نہ اردوغان۔ اردوگان ہونا چاہیے ہماری پاکستانی میڈیا اور اخبارات میں یہی رائج ہے۔— بخاری سعید تبادلہ خیال 08:00، 30 جنوری 2019ء (م ع و)
غیر ملکی شخصیات جو محض کھیل، سیاست وغیرہ کی وجہ سے اردو والوں میں جانی جاتی ہیں، ان کے نام کا املا یا تلفظ طے کرنے کے لیے دو بنیادی باتیں لازم ہیں، اگر تو معاملہ ویکیپیڈیا سے پرانا ہے، تو اردو میں جو بھی املا و تلفظ رائج ہے، اسے ہی مانا جائے گا، اگر کوئی حالیہ شخضیت ہے تو اصل زبان کے اس تلفظ سے قریب ترین املا ہونا چائیے، جو اصل زبان میں تلفظ ہے، موجودہ دور میں اخبارات کے آن لائن ایڈیشن ہرگز املا کے لیے دلیل نہیں، اوپر ذکر کردہ تینوں املا آپ کو مل جائیں گے، بل کہ ایک ہی ویب سائٹ پر ایک ماہ پہلے کچھ املا ہوتا ہے اور مہینے بعد دوبارہ کچھ اور، وہاں بھی ویب سائٹ پر مواد اپلوڈ کرنے کا اختیار کئی لوگوں کے پاس ہوتا ہے اور وہ لوگ ترکی، جرمن، چینی نہیں جانتے، صرف انگریزی اور اردو بولنا جانتے ہیں، بس! ایسے میں یہ تضاد ہر نام پر آن لائن جوالے کے طور پر ہمیں تنگ کرتا ہے، اسٹیفن ہاکنگ، سری دیوی اور اب یہ صاحب، بھارتی شخصیات کے معاملے میں تو چلو یہ ہے کہ وہاں اردو اخبارات و میڈیا ہونے کی وجہ سے کچھ آسانی ہوتی ہے، لیکن دیگر زبانوں کے لیے یوں بار بار معاملہ پیش آنا، اور اس پر اتنی بحث لاحاصل ہے۔ جب کہ کچھ بنیادی اصول طے کر کے سب کو اس کا پابند نہ کر دیا جائے۔--Obaid Raza (تبادلۂ خیالشراکتیں) 11:55، 30 جنوری 2019ء (م ع و)
یہاں مسئلہ پورے نام کا نہیں، ترک زبان کے محض ایک حرف ğ کا ہے۔ میرا موقف یہ ہے کہ اس حرف کا اردو متبادل غ ابتدا سے ہمارے یہاں رائج رہا ہے، ارطغرل اور اوغلو اس کی واضح مثالیں ہیں۔ ایسی صورت میں ہم کیوں اپنی زبان کے چلن سے منہ موڑ کر مقامی تلفظ کی رعایت کریں؟ اگر رعایت ہی کرنا ٹھہرا تو پھر بہت سے ملکوں کا نام تبدیل کرنا ہوگا۔ آپ امریکا نہیں کہہ سکتے، فرانس نہیں لکھ سکتے، انگلستان کو درست نہیں کہہ سکتے۔ آخر اردو کے اپنے چلن کی کوئی حیثیت باقی ہے یا نہیں؟ :) یہ صارف منتظم ہے—خادم—  مورخہ 30 جنوری 2019ء، بوقت 8 بج کر 21 منٹ (بھارت)
آپ حرف کے پیچھے نا جائیں اکثر زبونوں میں کئی جگہ حروف ساقط بھی ہوتے ہیں۔ اہل زبان جیسے بولتے ہیں وہ تسلیم کیا جاتا ہے۔ اس معاملے میں کوئی شک یا ابہام ہے ہی نہیں کیونکہ خود ترکی کے سرکاری میڈیا نے ان کا نام اردو میں لکھ کر بتا دیا ہے۔ آکسفورڈ جو کہ اردو میں رائج ہے اسے اوکسفرڈ اس لیے لکھا جا رہا کہ ادارے کے خود یہ نام اردو میں استعمال کیا ہے۔ اگر آپ کچھ سال پہلے اردو میڈیا دیکھیں تو آپ کو ایردوغان یا ایردوگان لکھا اور سننے میں بھی ملے گا۔ اب آپ اسی میڈیا ہاوس کے موجودہ مراسلے دیکھیں گے تو آپ کو ایردوان ملے گا۔ Kent کینٹ اور Knife نائف کیوں ہے یہ کوئی بحث کرنے کا مسئلہ نہیں۔

--طاہر محمود (تبادلۂ خیالشراکتیں) 05:25، 31 جنوری 2019ء (م ع و)