تبادلۂ خیال:عید میلاد النبی (متوازن)

صفحے کے مندرجات دوسری زبانوں میں قابل قبول نہیں ہیں۔
آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

عید میلاد النبی بدعت نہیں[ترمیم]

عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم کیا ہے؟

کیا قران مجید میں نبیوں کی ولادت کا ذکر مبارک موجود ہے؟ جی! مخصوص دن کے ذکر کے ساتھ موجود ہے؟ یاد رہے! مخصوص ولادت کے دن کا بھی میلاد یا مولد کا معنی ولادت کا وقت ہے۔ قرآن مجید میں حضرت یحیٰ علیہ السلام اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی ولادت کا ذکر ہے۔

حضرت یحیٰ[ترمیم]

حضرت یحیٰ علیہ السلام کے لیے آیت ہے۔ وَسَلاَمٌ عَلَيْه يَوْمَ وُلِدَ وَيَوْمَ يَمُوتُ وَيَوْمَ يُبْعَثُ حَيًّا ﴿15﴾ سورۃ مریم (15) "اور سلامتی ہے اس پر جس دن پیدا ہوا اور جس دن مرے گا اور جس دن مردہ اٹھایا جائے گا"

حضرت عیسیٰ[ترمیم]

حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے میلاد کا ذکر یوں ہے۔ وَالسَّلاَمُ عَلَيَّ يَوْمَ وُلِدتُّ وَيَوْمَ أَمُوتُ وَيَوْمَ أُبْعَثُ حَيًّا ﴿33﴾ سورۃ مریم (33) "اور وہی سلامتی مجھ پر جس دن میں پیدا ہوا اور جس دن مروں اور جس دن زندہ اٹھایا جاؤں"


عید میلاد النبی[ترمیم]

مسلمانوں میں میلاد یا مولد سے مراد سید الانبیاء حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت با سعادت ہے۔ یعنی عید میلاد النبی(عربی: مَوْلِدُ آلنَبِيِّ‎) کو کہا جاتا ہے۔ حوالہ

قرآن پاک میں عید کا تصور[ترمیم]

قرآن پاک میں عید کا تصور کیا ہے؟ قرآن پاک میں عید کا ذکر کچھ یوں ہے۔ قَالَ عِيسَی ابْنُ مَرْيَمَ اللَّهمَّ رَبَّنَا أَنزِلْ عَلَيْنَا مَآئِدَة مِّنَ السَّمَاء تَكُونُ لَنَا عِيداً لاِوَّلِنَا وَآخِرِنَا وَآيَة مِّنكَ وَارْزُقْنَا وَأَنتَ خَيْرُ الرَّازِقِينَ ﴿114﴾ سورۃ المائدہ (114) عیسیٰ بن مریم نے عرض کی، اے اللہ! اے رب ہمارے ! ہم پر آسمان سے ایک خوان اُتار کہ وہ ہمارے لیے عید ہو ہمارے اگلے پچھلوں کی اور تیری طرف سے نشانی اور ہمیں رزق دے اور تو سب سے بہتر روزی دینے والا ہے ، یعنی اللہ جل جلالہ کی ایک نعمت کو عید کہا گیا

حدیث پاک میں میلادالنبی[ترمیم]

کیا حدیث پاک میں میلادالنبی کا ذکر مبارک ہے؟ ترمذی شریف میں باب "باب ماجاء في ميلاد النبي صلي الله عليه وآله وسلم" الجامع ترمذی شریف میں ایک باب ہے "باب ماجاء في ميلاد النبي صلي الله عليه وآله وسلم" جو امام ترمذی نے باندھا ہے۔ تب تک میلاد النبی منانا بدعت نہیں سمجھا جاتا تھا۔ بدعت کا بہتان بہت بعد کی ایجاد ہے۔ کچھ لوگوں نے کہا کہ 604 ہجری کے بعد میلادالنبی منانے کا رواج پڑا۔ جبکہ امام ترمذی 209 ہجری میں پیدا ہوئے اور 279 میں فوت ہوئے۔ اور اس الزام کا پردہ چاک ہوا۔

فرحت کا اظہار[ترمیم]

خوشی/فرحت کا اظہار کیوں/کب/کس پر کرنا چاہیے؟ سورۃ یونس میں اللہ عز وجل کا ارشاد ہے۔ قُلْ بِفَضْلِ اللّه وَبِرَحْمَتِه فَبِذَلِكَ فَلْيَفْرَحُواْ هوَ خَيْرٌ مِّمَّا يَجْمَعُونَ ﴿58﴾ (5 تم فرماؤ اللہ ہی کے فضل اور اسی کی رحمت اور اسی پر چاہیے کہ خوشی کریں وہ ان کے سب دھن دولت سے بہتر ہے

فضل و رحمت[ترمیم]

اللہ کا بڑا فضل کیا ہے؟ سورۃ احزاب میں اللہ عز وجل نے فرمایا ہے۔ يَا أَيُّها النَّبِيُّ إِنَّا أَرْسَلْنَاكَ شَاهدًا وَمُبَشِّرًا وَنَذِيرًا ﴿45﴾ وَدَاعِيًا إِلَی اللَّه بِإِذْنِه وَسِرَاجًا مُّنِيرًا ﴿46﴾ وَبَشِّرِ الْمُؤْمِنِينَ بِأَنَّ لَهم مِّنَ اللَّه فَضْلًا كَبِيرًا ﴿47﴾ (45) ( اے غیب کی خبریں بتانے والے (نبی) بیشک ہم نے تمہیں بھیجا حاضر ناظر اور خوشخبری دیتا اور ڈر سناتا (46) اور اللہ کی طرف اس کے حکم سے بلاتا اور چمکا دینے دینے والا آفتاب (47) اور ایمان والوں کو خوشخبری دو کہ ان کے لیے اللہ کا بڑا فضل ہے اللہ کی رحمت کیا ہے؟ سورۃ الانبیاء وَمَا أَرْسَلْنَاكَ إِلاَ رَحْمَة لِّلْعَالَمِينَ ﴿107﴾ (107) اور ہم نے تمہیں نہ بھیجا مگر رحمت سارے جہان کے لیے

اللہ کا حکم[ترمیم]

اب اللہ کے حکم کو دیکھتے ہیں۔ " تم فرماؤ اللہ ہی کے فضل اور اسی کی رحمت اور اسی پر چاہیے کہ خوشی کریں وہ ان کے سب دھن دولت سے بہتر ہے۔" ثابت ہوا اللہ کے بڑے فضل اور رحمت کے حصول کے شکرانے میں اظہار فرحت کرنا بدعت نہیں بلکہ عین رضائے خداوندی ہے۔ سورۃ الصف سے ذکر محمد مصطفیٰ احمد مجتبیٰ ولادت پاک سے چھے صدیاں پہلے سے ثابت ہے۔ وَإِذْ قَالَ عِيسَی ابْنُ مَرْيَمَ يَا بَنِي إِسْرَائِيلَ إِنِّي رَسُولُ اللَّه إِلَيْكُم مُّصَدِّقًا لِّمَا بَيْنَ يَدَيَّ مِنَ التَّوْرَاة وَمُبَشِّرًا بِرَسُولٍ يَأْتِي مِن بَعْدِي اسْمُه أَحْمَدُ فَلَمَّا جَاءهم بِالْبَيِّنَاتِ قَالُوا هذَا سِحْرٌ مُّبِينٌ ﴿6﴾ (6) اور یاد کرو جب عیسیٰ بن مریم نے کہا اے بنی اسرائیل میں تمہاری طرف اللہ کا رسول ہوں اپنے سے پہلی کتاب توریت کی تصدیق کرتا ہوا اور ان رسول کی بشارت سناتا ہوا جو میرے بعد تشریف لائیں گے ان کا نام احمد ہے پھر جب احمد ان کے پاس روشن نشانیاں لے کر تشریف لائے بولے یہ کھلا جادو

یہ مقالہ مفتی اعظم پاکستان علامہ مولانا محمد ارشد القادری کی کتاب عید میلادالنبی کی شرعی حیثیت سےمعلومات دیکھ کر لکھا گیا عبدالرزاق قادری (تبادلۂ خیال) 08:05, 23 جنوری 2013 (م ع و)

ترمذی میں باب باب ماجاء في ميلاد النبي صلي الله عليه وآله وسلم[ترمیم]

الجامع ترمذی شریف میں ایک باب ہے "باب ماجاء في ميلاد النبي صلي الله عليه وآله وسلم" جو امام ترمذی نے باندھا ہے۔ تب تک یہ بدعت نہیں تھا۔ یہ بدعت کا بہتان بہت بعد کی ایجاد ہے۔ عبدالرزاق قادری (تبادلۂ خیال) 06:33, 12 جنوری 2013 (م ع و)

جشنِ میلادالنبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اِعتقادی حیثیت[ترمیم]

جشنِ میلادالنبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اِعتقادی حیثیت اس ربط سے دیکھی جا سکتی ہے۔ اور غیر جانبدارانہ مضمون ترتیب دیا جا سکتا ہے۔ 202.166.165.70 03:48, 28 جنوری 2013 (م ع و)

یہ کیا ہے؟[ترمیم]

--ابوالسرمد 07:22, 25 دسمبر 2014 (م ع و)عجیب بات ہے کہ عنوان تو عید میلاد النبی رکھا گیا جبکہ مضمون اس کے برعکس ہے بات یہ ہے کہ یہ عنوان اب اس کے کوئی مخالف ہو یا موافق یہ مخصوص ہو چکا ہے اور پھر متوازن کی تو بالکل ہی سمجھ نہیں آئی کوئی وضاحت کرسکتا ہے؟