تبادلۂ خیال صارف:Minhajian/وثق 2

صفحے کے مندرجات دوسری زبانوں میں قابل قبول نہیں ہیں۔
آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
نگارخانہ
سرورق شراکتیں اہم مضامین تصاویر اعزازات تبادلۂ خیال ذاتی پیغام


  • اگر میں نے آپ کو کوئی پیغام دیا ہے: تو براہ کرم آپ اپنے تبادلۂ خیال صفحہ پر اس کا جواب دیں، اس کے بعد {{باز گفتگو|اپنا صارف نام}} کو میرے تبادلۂ خیال صفحہ پر چسپاں کردیں۔
  • اگر آپ مجھے کوئی پیغام دیتے ہیں: تو اس کا جواب اپنے تبادلۂ خیال صفحہ پر دوں گا، اس کے بعد {{باز گفتگو|Minhajian}} کو آپ کے تبادلۂ خیال صفحہ پر چسپاں کردوں گا۔
  • مجھے پیغام تحریر کرنے کے لیے یہاں طق کریں۔

وثائق

وثق 1

کتاب یا کتابچہ

محترم!

آپ نے طاہر القادری کی کتاب اسلام میں انسانی حقوق کا ہی ایک حصہ جو الگ شائع ہوا اسے یہاں پر اسلام میں خواتین کے حقوق کے نام سے مضمون بنا دیا، جبکہ خواتین، بچوں، بوڑھوں اور اقلیتیوں کے حقوق کے نام سے جو کتابچے ہیں وہ اسی کتاب کے مختلف ابواب ہیں، ایسے مضامین سے گریز کریں، اس سے پہلے دہشت گردی کے خاتمہ میں ڈاکٹر طاہرالقادری کا کردار پر جو مضمون اس پر سے وقتی طور پر ہی سانچہ حذف اٹھایا گيا تھا، وہ بھی معروفیت کے زمرے میں آتا ہے، کیونکہ وہ کوئی باقاعدہ تصنیف نہیں، کوئی اولین کتاب نہیں، کوئی بااثر کتاب نہیں، کوئی تحقیق نہیں، بلکہ ایک عام کتاب ہے۔ اس طرح کی سینکڑوں کتب مختلف علماء و پیر حضرات کی ختم نبوت، صحابہ، ناموس رسالت، اسلام، تاریخ سے متعلق خدمات پر ہر آئے دن چھپتی رئتی ہیں۔

تیسرا مضمون القول المعتبر فی الامام المنتظر ایسے مختصر کتابچوں پر مضمون بنانے سے گریز کریں، یہ 84 صفحات کا اردو اور عربی متن والا ایک مجموعہ احادیث ہے جو کوئی باضابطہ کتاب نہیں ہے۔ اس طرح تو آپ نے ڈاکٹر طاہر صاجب کی تمام کتب پر ہی مضمون بنا دینے ہیں، ان کی صرف وہ ہی کتب جو معیار معروفیت پر پوری اتریں ان پر ہی مضمون بنائيں۔معروفیت

بیت الحکمت کو اردو میں اسی نام سے جانا جاتا ہے، اس لیے بغداد والے کو بیت الحکمت سے اور کراچی والے کو بیت الحکمہ (کیونکہ یہ اسی تلفظ سے اردو میں لکھا جاتا ہے) کے عنوان سے پیش کیا گیا ہے۔

زمروں کو منتقل نہیں کیا جا سکتا،اور ویسے بھی پاکستان میں موٹروے اور پاکستان موٹروے دونوں الگ الگ مفہوم رکھتے ہیں۔ جیسے جامعہ پنجاب اور پنجاب میں جامعات--Obaid Raza (تبادلۂ خیالشراکتیں) 10:59, 16 مارچ 2015 (م ع و)

آپ نے بڑے اچھے نکات اٹھائے، جس کیلئے آپ کا شکرگزار ہوں۔ آئندہ ان معاملات کا خیال رکھا جائے گا۔--عبدالستار (تبادلۂ خیالشراکتیں) 11:52, 16 مارچ 2015 (م ع و)
عبید بھائی! ’’اسلام میں خواتین کے حقوق‘‘ پر آپ نے جو اطلاع لگائی ہے، اس کے حوالے سے جاننا چاہوں گا کہ آیا اس پر آپ کام کر رہے ہیں؟ بصورت دیگر میں خود اسے ’’اسلام میں انسانی حقوق‘‘ میں ضم کردوں؟--عبدالستار (تبادلۂ خیالشراکتیں) 12:54, 17 مارچ 2015 (م ع و)
جی بے شک آپ خود کر دیں، جس طرح مضمون کے اندر میں نے مزید خانہ معلومات ڈالا ہے، اس طرح آپ بنیادی کتاب اور باقی اس موضوع پر ان کے جو جزو شائع ہوئے ہیں ان سب کو شامل کر سکتے ہیں۔ باقی اگر آپ ان کی کتب پر مزید مضامین بنانا چائیں تو، تفسیر قرآن (قرآنیات سے متعلق تمام ذیلی کتب کا تعارف اسی کے اندر) ، سیرت النبی (سیرت و فضاہل، شمائل، چہل احادیث کے تمام کتابچوں و کتب کا تعارف اسی کے اندر)، کتاب توحید (بدعت، شرک، توسل، شفاعت، ایصال ثواب وغیرہ اسی کے اندر)، اسلامی تربیتی نصاب اول دوم (اسی موضوع پر باقی سارا کام) ، منہاج الاافکار اول دوم سوم، (ان پرآپ بلا تکلف مضمون بنا سکتے ہیں، اسی موضوع پر مصنف کی جو دیگر کتب ہو ان کا سرسری جائزہ یا کتابیات شامل کر دیں، تنقید، تعریف، تراجم، سب عنوانات حتی الامکان شامل کریں، ایک مضمون الگ سے بنا سکتے ہیں، فہرست کتب کا، جیسے علامہ اقبال کی کتب کا ہے، اس طرح سارا تحریری کام اس چند مضامین کے اندرآ جائے گا۔ باقی فضائل شخصیات پر جو بھی مختصر کتب ہیں ان پر لکھنے سے گریز کریں۔--Obaid Raza (تبادلۂ خیالشراکتیں) 13:40, 17 مارچ 2015 (م ع و)
تفصیلی رہنمائی کا شکریہ، میں نے صابر بھائی کو انسانی حقوق پہ کام سے روک دیا ہے اور اس پر خود کام کرنے لگا ہوں۔ امید ہے کہ آپ کے دیئے گئے ضابطے کے مطابق ایک اچھا منظم مضمون بنا پاؤں گا۔--عبدالستار (تبادلۂ خیالشراکتیں) 15:16, 17 مارچ 2015 (م ع و)

پیغام

سلام Minhajian!
ساجد امجد ساجد کے تبادلۂ خیال پر آپ کے لیے نیا پیغام ہے۔
آپ اس اطلاع کو کسی بھی وقت ختم کرسکتے ہیں؛ اس کے لیے آپ {{باز گفتگو}} کو ختم کردیں۔

ترتیب فہرست

محترم!
آپ جو بھی فہرست مرتب کریں، اس میں کوئی خاص ترتیب، زمانی، الف بائی، یا مزید کوئی اور ترتیب ہونی چائیے۔ جیسے مزارات کی فہرست آپ نے بنائی، اس کو زمانی باترتیب صوبہ و شہر، کر دیں، عام طور پر کچھ لوگ انگریزی وکی سے فہارست کے صفحات منتقل کرتے ہیں، جس وجہ سے وہاں ہم ترتیب میں غلط اندراجات دیکھتے ہیں، کیونکہ وہ ترتیب انگریزی حروف سے ہوتی ہے جو ترجمہ ہونے پر کچھ جگہ بدل بھی جاتی ہے، مگر آپ چونکہ کہ اردو میں بنا رئے ہیں تو، آپ آسانی سے یہ کام کر سکتے ہیں، ویکیپیڈیا کا کام موجود مواد کو ہی با حوالہ احسن انداز سے پیش کرتا ہے، باقی تو سارا کچھ پہلے سے موجود ہی ہے۔--Obaid Raza (تبادلۂ خیالشراکتیں) 16:07, 19 مارچ 2015 (م ع و)

جواب

حال ہی میں دو فہرستیں شائع کی تھیں، دونوں فہرستیں نئے سرے سے بنائی ہیں، انگریزی وکی سے نہیں اٹھائیں اور انہیں بحساب ابجد ہی بنایا تھا اور اوپر تعارفی جملے میں بھی لکھ دیا تھا۔

  1. فہرست مزارات و مقابر، پاکستان
  2. فہرست مقامات پاکستان بحساب قدیم و جدید نام

آپ کا پیغام ملنے کے بعد میں نے دوبارہ تسلی کیلئے دیکھا ہے، دونوں بحساب ابجد ہی ہیں۔

آپ شاید صاحب مزار کے نام کو دیکھ رہے ہیں، جبکہ میں نے لفظ دربار / مزار / مقبرہ (جو بھی معروف ہو) کو ترتیب ہجائی کیلئے شامل کیا ہے۔ میرے پیش نظر یہ فائدہ بھی تھا کہ اس سے تمام مزارات ایک ساتھ آئیں گے اور مقابر ان کے بعد ترتیب سے شروع ہوں گے، دیکھنے والے کو اس سے سہولت ہوگی۔

اگر آپ کے خیال میں صاحب مزار کے نام کو بحساب ابجد دکھانا زیادہ بہتر ہے تو اس کیلئے نیا کالم ڈال دیتا ہوں، یعنی دربار / مزار / مقبرہ کو اگلے کالم میں منتقل کر دیتا ہوں۔ کیا خیال ہے؟--عبدالستار (تبادلۂ خیالشراکتیں) 16:24, 19 مارچ 2015 (م ع و)

جی ٹھیک ہے، مسئلہ یہ ہے کہ اس طرح صرف دال اور میم دو ہی حرف ہیں، (دربار، مزار، مقبرہ) اسے اگر شخصیات کی زمانی ترتیب سے دیا جائے تو یہ بلحاظ دور ہو جائے گا، جو شاید زیادہ مناسب لگے۔ یہ تو آپ نے فیصلہ کرنا ہوتا ہے کہ کس طرح زیادہ بہتر ہے، ویسے میں وقتی طور پر اسے قابل ترتیب کر دیا ہے، اب اس فہرست کو لوگ ایک ہی وقت میں مختلف طریقوں سے دیکھ سکتے ہیں، مزید ان میں آپ نوبل انعام حاصل کرنے والوں کی فہرست کے مطابق تصایر مزار، ومقابر شامل کر کے زیادہ بہتر بنا سکتے ہیں، شمار کا خانہ ختم کر دیں، اور آخر پر وضاحت کا خانہ، اضافہ کر کے صرف ایک دو سطور میں شخصیت، مقبرہ، مزار کے متعلق کچھ معلومات لکھ سکتے ہیں۔ جیسے سلسلہ چشتیہ، آپ کی کتاب۔۔۔۔۔ تصوف/ملفوظات پر مشہور ہے۔ آپ کو شہید کیا گيا، فلاں آپ کے ہی خلیفہ تھے، یا آپ فلاں کے خلیفہ تھے، عرس فلاں تاریخ کو ہوتا ہے۔ وغیرہ وغیرہ۔ جو بھی مختصر ترین ایک دو جملے لکھ سکیں، جب وقت ملے، ضروری نہیں کہ ایک ساتھ ہی کریں، اور ویسے بھی یہ میری ایک رائے ہے، باقی آپ جو کچھ آرام سے کر سکتے ہیں، وہ ہی کریں، جو فہرست زمانی ترتیب سے زیادہ فائد مند ہو اسے زمانی سے، جو حروف تہجی کی ترتیب سے مناسب محسوس ہو اسے اس سے کرنے کی کوشش کریں۔--Obaid Raza (تبادلۂ خیالشراکتیں) 04:43, 20 مارچ 2015 (م ع و)
آپ کے مشورے کے مطابق نئے کالم کا اضافہ کر دیا ہے اور تصاویر وغیرہ ڈالنے کیلئے یامین بھائی سے کہہ دیا ہے۔ آپ کو صرف اس لئے بتا رہا ہوں کہ کہیں اسے جرابی کٹھ پتلی نہ سمجھا جائے۔ :) --عبدالستار (تبادلۂ خیالشراکتیں) 14:24, 20 مارچ 2015 (م ع و)

قدیم ناموں کے مضامین

محترم منتظمین! راقم نے ایک مضمون فہرست مقامات پاکستان بحساب قدیم و جدید نام شروع کیا اور اس میں پاکستان کے متعدد شہروں کے نئے اور پرانے نام آمنے سامنے رکھے تاکہ نئی نسل کو پرانے لٹریچر میں موجود ان شہروں کے نام اجنبی نہ لگیں اور وہ وکیپیڈیا سے ان ناموں کی تاریخ دیکھ سکے۔ نیز فہرست میں شامل ہونے والے تمام پرانے ناموں کیلئے الگ الگ صفحات بھی بنائے، جہاں اس سے متعلقہ معلومات لکھی جا سکیں کہ وہ نام کب سے کب تک رہا، وغیرہ۔ ان میں سے بھائی پھیرو، فورٹ سنڈیمن اور منٹگمری نامی صفحات کو آپ نے نئے ناموں پر مبنی مضامین کی طرف رجوع مکرر کر دیا ہے، جبکہ باقی صفحات برقرار ہیں۔ براہ مہربانی ان تینوں کو بھی بحال کر دیں۔ شکریہ--عبدالستار (تبادلۂ خیالشراکتیں) 18:46, 20 مارچ 2015 (م ع و)

عبدالستار صاحب، شہروں کے پرانے ناموں سے الگ صفحات نہیں بنائے جاتے، بلکہ اسی صفحہ پر پرانے نام یا ناموں کی تفصیلات ہوتی ہیں۔ اسکی بے شمار مثالیں آپ انگریزی ویکیپیڈیا پر بھی دیکھ سکتے ہیں۔ آپ نے جو وجہ بیان کی ہے اس کے لیے منطقی طور پر پرانے ناموں کے بارے میں معلومات اس کے موجودہ نام کے صفحات پر ہی ہونا چاہیے۔ باقی صفحات کو آپ رجوع مکرر بنا دیں۔ --طاہر محمود (تبادلۂ خیالشراکتیں) 19:02, 20 مارچ 2015 (م ع و)

ضرورتِ نظم

محترم منتظمین!

میں 6 سال بعد اردو وکیپیڈیا پہ واپس آیا ہوں۔ تب کی نسبت موجودہ منتظمین خاصا تعاون کرنے والے ہیں، مگر اس کے باوجود اکا دکا واقعات ایسے سامنے آ رہے ہیں جس سے کام میں دشواری یا دوسرے لفظوں میں دلچسپی میں کمی پیدا ہوتی ہے۔ مجھے اس سال کام کے دوران دو چھوٹی چھوٹی دشواریاں پیش آئیں۔ بلاتکلف شیئر کئے دیتا ہوں۔ مقصد کسی کی دل آزاری نہیں۔

دراصل میرا یہ ماننا ہے کہ ’’علم بغیر نظم کے علم نہیں ادراک رہتا ہے‘‘ یہی وجہ ہے کہ میں نے ہمیشہ مضامین کے عنوانات میں نظم کا تقاضا کیا ہے۔ مضمون کا عنوان ہو یا اندرونی سرخیاں، عنوان جتنا مختصر اور جامع ہو اتنا ہی معیاری ہوتا ہے۔ اسی اصول کے پیش نظر 3 مارچ کو میں نے کچھ مضامین کے عنوانات تبدیل کئے تھے، جن میں سے چند ایک کو چھوڑ کر باقی کو استرجع کر دیا گیا اور اس کے بعد میں دوبارہ ایسی ہمت نہ کرسکا۔ مثلاً:

  1. تراجم قرآن کی فہرست
  2. انگریزی میں تراجم قرآن
  3. اردو تراجم قرآن کی فہرست

ایک ہی موضوع پر بننے والے تینوں مضامین کے عنوانات ایک دوسرے سے جدا انداز میں ہیں۔ اگر ان تینوں کو میری رائے کے مطابق یوں کر دیا جائے تو زیادہ موزوں لگیں گے:

  1. فہرست تراجم قرآن
  2. فہرست تراجم قرآن انگریزی
  3. فہرست تراجم قرآن اردو
  • انگریزی میں تراجم قرآن نامی مضمون کے اندر موجود 8 سرخیوں میں سے ایک کا نام ’’انگریزی میں تراجم قرآن‘‘ ہے۔ آخر مضمون کے عنوان اور ذیلی سرخی کے عنوان میں کچھ تو فرق ہونا چاہیئے۔



ضمناً عرض کرتا چلوں کہ سال 2009ء کے 6 سال بعد واپسی پر ملنے والے ماحول سے خوش ہو کر میں نے اپنے کئی دوستوں کو اردو وکیپیڈیا سے متعارف کروایا، جن میں سے چند ایک میرا نیٹ ورک بھی استعمال کرتے ہیں۔ آپ ایڈمن پینل میں دیکھ سکتے ہیں کہ میرے آئی پی سے کچھ دیگر افراد بھی کبھی کبھار کام کرتے نظر آتے ہیں۔ اس بناء پر ان میں سے ایک کو میری جرابی کٹھ پتلی قرار دیا گیا اور میری وضاحت کے باوجود ایک منتظم نے میری وضاحت کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا، جس سے میری دل آزاری ہوئی اور میں نے انہیں کام سے روک دیا۔ (ان میں سے ایک آدھ شاید ابھی بھی متحرک ہیں۔)--عبدالستار (تبادلۂ خیالشراکتیں) 16:44, 22 مارچ 2015 (م ع و)

آپ یہ تو جانتے ہی ہیں کہ منتطم بننے کے شوقین تو بہت ہوتے ہیں، بننے کے بعد یوں غائب ہو جاتے ہیں جیسے کوئی جرم کیا ہو۔ اس وقت ہم منتظمین میں سے میں، ساجد، طاہر کام کر رئے ہیں، ساجد صاحب بھی اب کچھ دنوں سے سرگرم ہیں، ورنہ یہ بھی انگریزی ویکی پر وقت دیتے تھے۔ شعیب بھائی کی کچھ مصروفیت ہے، وہ اپنے تبادلہ خیال پر لکھ کر رکھتے ہیں کہ ہم رخصت پر ہوں، نثار صاحب اردو، تمل یا تیلگو، انگریزی ویکی پر کام کرتے ہیں، اس لیے وہ بھی روز نہیں ہوتے۔ اب ایک میں ہوں اور دوسرے طاہر صاحب۔ طاہر صاحب اور میں، ہم دونوں نے اپنا بھی لکھنا ہوتا ہے۔ جو دوسرے لکھ رئے ہیں اس پر بھی نظر رکھنی ہوتی ہے۔ اس ماہ میں ہی، آپ متحرک ہوئے اور اتفاق سے ہم کرکٹ کو زیادہ وقت دے رئے ہیں، یہی وجہ ہے کہ باقی کام پر کچھ مشکل ہو رہی ہے۔ (یہ بات، کرکٹ والی، کرکٹ شروع ہونے سے پہلے ہی میں فیس بک پر سب کو بتا چکا تھا کہ اس ماہ میں ہم کوئی دوسرا کام شروع یا مکمل کرنے کی اسطاعت میں نہيں ہونگے۔ جو کچھ ہو گا وہ مارچ کے بعد ہو گا۔

اب آتا ہوں یہ سب رام لیلا سنانے کی وجہ کی طرف، اصل میں نظم کا رونا ایک آپ نہیں روتے ، میں خود بھی یہی کہتا ہوں، کہ یکسانیت سب سے اہم ہے، لوگ ویکیپیڈیا کو پسند کرتے ہیں، مواد کی ترتیب اور احسن انداز کی وجہ سے ورنہ تو ویکیپیڈیا پر وہی کچھ لکھا جا سکتا ہے جو پہلے کسی جگہ لکھا جا چکا ہو۔ دوسری بات جو میں کرکٹ اور مارچ کی وجہ سے کر رہا ہوں، وہ قرآنیات ہی کے سلسلہ پر تھی، کہ میں حود ساری سورتوں کے نام (منتقل کرنا)، تمام آیات، اور 50 سے زائد زبانوں میں قرآن کے تراجم پر مضامین بنانے کا منصوبہ لیے بیٹھا ہوں۔ جو ظاہر ہے کسی خاص ترتیب سے ہونا چائیے۔
فہرست کے لفظ کو میں ذاتی طور پر (اکثر) مضامین کے (عنوان) کے آخر پر رکھتا ہوں۔ کیونکہ جب ہم تلاش کرتے ہیں تو سب سے پہلے لفظ فہرست لکھتے ہیں کم و پیش 10 نتائج خود کار طور پر نظر آنے لگتے ہیں، اب فہرست کے لفظ سے شروع ہونے والے مضامین کی تعداد سینکڑوں میں ہو چکی ہے۔ جن سے تلاش کرنے والے مشکل ہوتی ہے، ویسے بھی لسٹ کا لفظ انگریزی میں شروع میں ہونا اور بات ہے۔ اردو میں ہونا ، حسن عنوان کو متاثر کرتا ہے (میری ذاتی رائے ہے)،
تراجم قرآن کی فہرست، میں تمام بڑی زبانوں کے نمائندہ تراجم، یا اولین و معروف تراجم کا ہی اندراج ہے۔ اب اگر ہم فہرست کو ہر جگہ پہلے لے آئیں تو جب ہم الگ الگ زبانوں کے مضامین بنائیں گے تو فہرست تراجم قرآن فارسی، فہرست تراجم قرآن ہندی، فہرست تراجم قرآن اردو، ۔۔۔۔ اس طرح اصل لفظ آخر پر چلا جاتا ہے جس سے تلاش کرنے والے کو مشکل ہوتی ہے، اسی کو اگر فارسی میں تراجم قرآن، اردو میں تراجم قرآن لکھا جائے تو تلاش کرتے ہوئے فارسی میں لکھتے ہی خود کار طور پر فارسی میں تراجم قرآن کا عنوان سامنے آجائے گا۔
کیونکہ کہ اردو تراجم قرآن کی تعداد 300 سے بھی زائد ہوچکی ہے۔ اور جزوی تراجم کی تعداد بھی ہے تو میں اسے دو الگ الگ مضامین میں لکھنا کا ارداہ کیے ہوئے تھا، اردو تراجم قرآن کی فہرست، اور اردو میں ترجمہ قرآن۔ جس وجہ سے آپ کو عدم یکسانیت کا شائبہ ہوا، اسی طرح انگریزی میں تراجم قرآن اور فہرست ایک ساتھ دینی تھی تو عنوان میں فہرست کا لفظ نہیں شامل کیا، کیونکہ اکثر ہم فہرست والے مضامین میں صرف فہرست ہی دیتے ہیں، مگر انگریزی (ااردو کی طرح) تراجم کے حوالے سے کافی بڑا موضوع تھا تو اس کا عنوان کچھ اور رکھا گيا۔
انگریزی میں تراجم قرآن کے اندر مزید اسی عنوان سے سرخی کا ہونا، غلطی ہے، اسے آپ درست کر سکتے ہیں۔ باقی آپ کو اختلاف کا پورا حق ہے، چائیے کوئی منتظم ہو یا عام صارف اگر کوئی استرجع کے تو لازم ہے کہ اس سے بات کر لیں، تا کہ غلط فہمی نا پیدا ہو۔
اگر ایک ساتھ آپ کئی مضامین کے نام منتقل کرتے ہیں تو ظاہر ہے کچھ ناموں کی منتقلی سے کسی کو اختلاف ہو سکتا ہے، کیونکہ آپ نے خو کہا کہ کچھ نام (دو، تین) استرجع کیے گئے، باقی کو قبول کیا گيا، تو ظاہر وہ آپ سے ضد نہیں کررئے تھے، نا ہی کچھ مسئلہ تھا۔ عین ممکن ہے آپ کو میری اس منطق (تراجم قرآن کے حوالے سے) تسلی نا ہوئی ہو۔
آپ تھوڑا انتظار کریں، مارچ کے بعد دو تین بڑے منصوبے شروع کرنے ہیں۔ جن میں ایک قرآنیات، دوسرا، انبیا، تیسرا، آیات اور سورتیں، چوتھا، صحابہ و صحابیات، پانچواں کتب سیرت، تفاسیراور کتب تاریخ ہےیہ سب اسلامی مضامین کو از سر نو 2015 کے اختتام تک مکمل کرنے ارادہ ہے۔ جب تک ہم ایک ایک موضوع کو مستقل وقت نہیں دیتے تب تک چیزوں میں عدم یکسانیت ہی نظر آئے گی۔ ہم کرکٹ کو وقت دیا، فٹ بال کووقت دیا، شہروں اور جغرافیہ کو وقت دیا، اس طرح ان میں اب کچھ بہتری ہوئی ہے۔ ایک منتظم کو ایک وقت میں بیسیوں چیزوں سے واسطہ ہوتا ہے جس وجہ سے ہم سے غلطی ہو جاتی ہے۔ امید ہے توجہ دلاتے رہا کریں۔
میری رائے میڑ تراجم قرآن کے مضامین میں فہرست کا سابقہ یا لاحقہ نہیں ہوناچائے کیونکہ اردو، اور عام تراجم قرآن کی فہرست، کے علاوہ باقی زبانوں میں وہ بطور مضمون ہو کآ، جس میڑ ضمنک ی طور پر اس زبان کی تراجم فہرست بھی شامل ہوگی۔ جیسے ہندی میں تراجم قرآن۔۔۔ میں معذرت چاہتا ہوں، میں مختصر طور پر کبھی کوئی بات نہیں سمجھا پاتا، اس لیے بات طویل ہو جاتی ہے۔--Obaid Raza (تبادلۂ خیالشراکتیں) 17:49, 22 مارچ 2015 (م ع و)

اصطلاحات حدیث

محترم منتظمین!

ثناءاللہ بھائی آجکل علم مصطلح الحدیث پہ کام کر رہے ہیں، جو وہ عنقریب یہاں شائع کرنے والے ہیں۔ اس موضوع پر پہلے سے موجود مضامین کو دیکھ کر خیال آیا کہ اتنی بڑی تبدیلی منتظمین کو اعتماد میں لئے بغیر نہ کی جائے۔

اگر آپ زمرہ:اصطلاحات حدیث کو ایک نظر دیکھیں تو اس زمرے میں شامل بہت سے مضامین کے عنوانات ایک دوسرے سے مختلف انداز رکھتے ہیں۔ خاص طور پر جامع، حسن، مبہم، محکم، معروف، موضوع اور واضح جیسے کئی مضامین ایسے ہیں، جن کے نام مبہم ہیں اور پہلی نظر میں قطعی یہ اندازہ نہیں ہوتا کہ ان کے اندر اصطلاحات حدیث پر مبنی مضامین چھپے ہوئے ہیں۔

راقم کی رائے میں ان تمام مضامین کے عنوانات میں لفظ (اصطلاح حدیث) کا اضافہ کر دیا جائے، جیسا کہ متفق علیہ (اصطلاح حدیث)، مقبول (اصطلاح حدیث) اور خبر واحد (اصطلاح حدیث) نامی مضامین میں پہلے سے ہے۔ یوں تمام مضامین کے عنوانات ایک ہی انداز میں ہوں گے اور کسی عنوان کو دیکھتے ہی قاری کو پتہ چل جائے گا کہ اس مضمون میں اصطلاح حدیث سے متعلقہ مواد ملے گا۔--عبدالستار (تبادلۂ خیالشراکتیں) 05:48, 25 مارچ 2015 (م ع و)

تائید :) یہ صارف منتظم ہے—خادم—  06:44, 25 مارچ 2015 (م ع و)
جی پہلے میں نے ہی ان کو اصطلاح حدیث ساتھ میں لکھنے کا کہا، مگر جب عربی ویکی پر دیکھا تو وہ مجھے زیادہ مناسب لگا۔ تو میں چند صفحات کو حدیث متواتر، حدیث صحیح، حدیث قدسی اس طرح منتقل کر دیا۔ مفرد الفاظ کا رجوع مکرر بھی ختم کرتا گیا، اور ان صفحات کو عربی سے بین الویکی ربط کرتا گیا۔ایک سانچہ بھی بنایا تھا جو عربی ویکی سے اٹھایا گيا تھا۔ مکر بعد میں وقت نا نکال سکا، ان تمام کو حدیث سے شروع کرنا زیادہ مفید ہے، کیونکہ اصطلاح کے لفظ متواتر (اصطلاح حدیث) کی حدیث متواتر زیادہ بہتر ہے (میری رائے میں) میں دیکھتا ہوں کہ وہ کیا کیا تبدیلیاں کرنا چائتے ہیں، اور ان صفحات کو منتقل کر کے ان کو آگاہ کر دیتا ہوں۔--Obaid Raza (تبادلۂ خیالشراکتیں) 07:47, 25 مارچ 2015 (م ع و)

گورمے

محترم منتظمین! طوالت کے خوف سے تبادلۂ خیال:گورمے سے باقیات ادھر لے آیا ہوں۔

پہلی بات، میں نے پہلے کبھی آپ پر طنز کیا نہ اب کر رہا ہوں۔ کبھی شائستگی کا دامن چھوڑا، نہ دوسروں سے توقع رکھتا ہوں۔ آپ نے میرے جملے کو بہت زیادہ سنجیدہ لیا ہے، اس لئے سب سے پہلے تو میں آپ سے معذرت خواہ ہوں۔

دوسرے، مجھے تو یگونہ خوشی ہے کہ انگریزی الفاظ کو چن چن کر نکالنے کی روش ختم ہوئی اور اب اردو میں وارد ہونے والے نئے نئے الفاظ کے معانی بتائے جا رہے ہیں۔

اب ذرا تصویر کا دوسرا رخ بھی دیکھیں۔

مضمون کے ٹاپ پہ لکھے ’’اس کے ساتھ گڈ مڈ نہ کریں‘‘ جیسے الفاظ تحکمانہ انداز رکھتے ہیں، جیسے کسی کو اپنی منتظمیت جتانے کیلئے شٹ اپ کال دی جا رہی ہو کہ دھوکہ دہی سے کام نہ لیں۔ نہ جانے میں نے کیا گڈ مڈ کر دیا کہ جس پر محترم منتظم صاحب مجھے استاد کی طرح ڈانٹنے لگے۔ مزید حیرت اس وقت ہوئی جب پتہ چلا کہ یہ شٹ اپ کال صرف مجھے بطور خاص نہیں دی گئی بلکہ دوسروں کو بھی یونہی ڈانٹا جاتا ہے، کیونکہ یہ ایک سانچے پر مبنی ہے۔ برا نہ مانیں تو اس سانچے میں مناسب تبدیلی کر لیں۔ بلکہ اس کی بجائے اگر ایک ضد ابہام صفحہ بنا کر دونوں مضامین کے ربط وہاں ڈال دیئے جائیں تو کیسا رہے گا؟

مزید مناسب سمجھیں تو اس بحث میں سے ایک خیر کی راہ بھی نکالی جا سکتی ہے۔ وہ یوں کہ ’’غیر اردو الفاظ‘‘ کے نام سے ایک زمرہ بنائیں اور اس قسم کے مضامین کو اردو قارئین کی رہنمائی کیلئے اس میں شامل کرتے جائیں۔ اس سے یہ ہوگا کہ لوگوں کو اردو میں نئے نئے شامل ہونے والے الفاظ (جن کا استعمال بکثرت ہو رہا ہے) کی اصلیت بآسانی معلوم ہوسکے گی۔--عبدالستار (تبادلۂ خیالشراکتیں) 07:59, 27 مارچ 2015 (م ع و)

سانچہ امتیاز بھی 50 سے زائد زبانوں میں ہے اور 2012ء سے زیر استعمال ہے، جو اس وقت 36 صفحات پرمستعمل ہے، یہ تو صارف کی اپنی معلومات پر ہے کہ وہ اس کا کیا معنی لیتا ہے، گڈمڈ نا کریں، کیوں کہ ترمیم کرنے والا (ہر صارف کو حق ہے) ناموں کے ایک جیسے ہونے کی وجہ سے دوسرے صفحہ میں ترمیم نا کرے، یا پڑھنے والے کو پتہ ہو کہ یہ اس کا مطلوبہ صفحہ ہے یا نہیں۔ اس کے ساتھ گڈ مڈ نا کریں، یہ شٹ اپ کال آپ کو اس لیے لگا کہ کیوں کہ آپ نے اسے صرف اپنے لیے تنبیہ سمجھا۔۔۔۔ جب کہ ایسا حقیقت میں نہیں ہے۔یہ ضرور ہے کہ اس کے الفاظ کو آپ رائے دے سکتے ہیں کہ، کچھ اور ہونا چائیے، کیوں کی بہتری کی گنجائش ہر وقت باقی ہے۔وہاں پر آپ کا انداز (جملہ) ایسا تھا، جس سے مجھے لگا کہ طنز کیا جا رہا ہے۔ تو مجھے بھی طنز کی سوجھی :) میرا دل صاف ہے اور آپ کا بھی، میں یقین رکھتا ہوں کہ تبادلہ خیال سے ہر مسئلہ کا حل نکالا جا سکتا ہے۔--Obaid Raza (تبادلۂ خیالشراکتیں) 08:16, 27 مارچ 2015 (م ع و)
عبدالستار صاحب، جس لفظ پر آپکو تیش آ رہا ہے اس پر آپ ہی نے صفحہ بنایا تھا۔ گستاخی یہ ہوئی کہ اسے اسکے صحیح نام پر منتقل کر دیا۔ اس بات کے تصدیق اس ادارے سے کر سکتے ہیں۔ جیسا کہ عبید صاحب عرض کیا کہ اس لفظ کو اور بھی ادارے استعمال کرتے ہیں۔ اور یہ انگریزی نہیں فرانسیسی اصطلاح ہے، جس کے معنی کی بجائے مفہوم ہے۔ کیونکہ یہ اصطلاح اب پاکستان میں بھی استعمال ہو رہی ہے جیسا کہ باقی دنیا میں بھی ہے، بس اس کے مفہوم کی ذرا وضاحت کر دی۔ امید ہے آپ زیادہ برا نا منائیں گے۔ --طاہر محمود (تبادلۂ خیالشراکتیں) 09:06, 27 مارچ 2015 (م ع و)
عبید بھائی، میں نے سانچے کو تبدیل تو کیا ہے، لیکن اس سے مطمئن نہیں ہوں۔ آپ دوسری زبانوں میں بنے سانچے دیکھیں اور موازنہ کرکے سوچیں کہ کیا ہم اردو وکیپیڈیا کے قارئین کو اس سانچے سے وہی مفہوم دے رہے ہیں جو دوسری زبانوں میں ہے؟

--عبدالستار (تبادلۂ خیالشراکتیں) 09:18, 27 مارچ 2015 (م ع و)

مجھے نہیں پتہ کہ آپ کو کتنی فارسی اور کتنی عربی آتی ہے، لیکن اگر آپ عوامی معنوں سے نکل کر، اردو لغت میں گڈ مڈ اور فارسی میں اشتباہ اور انگریزی لغت سے کنفیوز کا، تو آپ کو گڈمڈ کی سمجھ آجائے گی۔
فیروز الغات اردو میں گڈ مڈ = ملا جلا
حسن الغات فارسی سے اردو میں اشتباہ= شک، شبہ، غلطی، دھوکا
قومی انگریزی اردو لغت (مقتدرہ قومی زبان میں)
کنفیوز=گڈ مڈ یا بے ترتیب کرنا، تمیز کے بغیر ہر ایک چیز پھینک دینا، ابتر، درہم برہم، اوپر تلے کرنا، منتشر یا پریشان کرنا، حیران کرنا یا شرمندہ کرنا، خجل کرنا، الجھانا، ہوش بھلا دینا،
اب آپ بتائیں گے کہ کیا ہم گڈ مڈ کا لفظ استعمال کریں یا درہم برہم، یا تمیز کا؟
--Obaid Raza (تبادلۂ خیالشراکتیں) 10:44, 27 مارچ 2015 (م ع و)

فرق صرف اتنا ہے کہ مذکورہ بالا تینوں زبانوں میں لکھا ہے کہ ’’دھوکہ نہ کھائیں‘‘ اور ہمارے اردو ترجمہ کا مفہوم ہے کہ ’’دھوکہ نہ دیں‘‘، دونوں میں زمین آسمان کا فرق ہے۔--عبدالستار (تبادلۂ خیالشراکتیں) 10:50, 27 مارچ 2015 (م ع و)

جی اسے تبدیل بھی کیا جا سکتا ہے۔ ذرا وضاحت بھی کر دیں تو بہتر ہو گا۔ اس کے ساتھ گڈ مڈ نہ کریں
اس کے ساتھ گڈ مڈ = دھوکہ
نہ = نہ
کریں = دیں
کیا اسے اس انداز میں لیا جا رہا ہے۔ --طاہر محمود (تبادلۂ خیالشراکتیں) 11:32, 27 مارچ 2015 (م ع و)

جی بھائی جان، گڈمڈ کرنے کا مطلب دھوکہ دینا، فریب دینا، ملاوٹ کرنا وغیرہ ہی ہوتا ہے۔--عبدالستار (تبادلۂ خیالشراکتیں) 11:35, 27 مارچ 2015 (م ع و)

ایسے الفاظ اپنے معنی، استعمال کے مقام اپنی سکتی یا نرمی، تنبیہ یا اطلاع کو ظاہر کرتے ہیں، آپ کو یہ اس لیے غلط لگ رئے ہیں کیونکہ آپ گڈ مڈ یا کنفیوز یا اشتباہ کے معنی جو یہاں پیدا ہو رئے ہیں وہ نہیں لے رئے۔ اسے گورمے بیکرز کے ساتھ گڈ مڈ نا کریں، یعنی ملتے جلتے نام سے دھوکہ نا کھائیں یا شک میں مبتلا نا ہوں، اسے گڈمڈ کی جگہ یوں یہ گورمے سے ملتے جلتے عنوان سے الگ مضمون ہے کر دیا جائے۔--Obaid Raza (تبادلۂ خیالشراکتیں) 11:48, 27 مارچ 2015 (م ع و)

عربی کی طرح اردو گرامر میں بھی بعض افعال لازم ہوتے ہیں اور بعض متعدی۔ ان میں یہی فرق ہے جو کرنے اور ہونے میں ہوتا ہے، جیسے قتل کرنا اور قتل ہونا دو متضاد چیزیں ہیں۔ مثال کے طور پہ ہم نے کسی سے کہنا ہو کہ ’’قتل مت ہوں‘‘ اور اس کی بجائے کہہ دیں کہ ’’قتل مت کریں‘‘ تو دونوں کا مفہوم قطعی ایک نہیں ہوگا، کیونکہ ایک میں آپ فاعل ہیں جبکہ دوسرے میں مفعول۔

  • جب ہم کسی سے کہیں گے کہ : گڈ مڈ نہ کریں تو اس کا مطلب ہوگا کہ دھوکہ نہ دیں، فریب نہ دیں، ملاوٹ نہ کریں، وغیرہ
  • جب ہم کسی سے کہیں گے کہ : گڈ مڈ نہ ہوں تو اس کا مطلب ہوگا کہ دھوکہ مت کھائیں، فریب مت کھائیں، ملاوٹ سے بچیں، وغیرہ--عبدالستار (تبادلۂ خیالشراکتیں) 12:15, 27 مارچ 2015 (م ع و)
فیروز اللغات اردو جامع:
گڈمڈ - (صفت) ملا جلا، گڑبڑ
کڈمڈ کرنا: (محاورہ) ملا دینا، گڑبڑ کرنا
گڈمڈ ہونا: (محاورہ) مخلوط ہونا، مل جل ہونا۔
صرف علم کے لیے جاننا چاہتا ہوں کہ گڈمڈ کے معنی دھوکہ دینا، فریب دینا، ملاوٹ کرنا آپ نے کس لغت سے لیے ہیں۔ --طاہر محمود (تبادلۂ خیالشراکتیں) 12:35, 27 مارچ 2015 (م ع و)

فیروز اللغات اردو جامع سے آپ نے خود جو حوالہ نقل کیا اس میں گڈمڈ کرنا اور گڈمڈ ہونا میں بعینہ وہی فرق لکھا ہے، جو میں آپ کو بتانے کی کوشش کر رہا ہوں۔

گڈمڈ کرنا: (محاورہ) ملا دینا، گڑبڑ کرنا
اور
گڈمڈ ہونا: (محاورہ) مخلوط ہونا، مل جل ہونا

آپ کا فراہم کردہ فیروز اللغات کا حوالہ میری بات کی تصدیق کر رہا ہے، کیونکہ {{امتیاز}} میں لکھا ہے کہ ’’اس کے ساتھ گڈ مڈ نہ کریں‘‘۔

امید ہے کہ اب میرے صبر کا امتحان ختم ہوجائے گا۔ :) --عبدالستار (تبادلۂ خیالشراکتیں) 12:55, 27 مارچ 2015 (م ع و)

آپ نے کہا اس کا مطلب ’’دھوکہ نہ دیں‘‘ ہے۔ یہ معنی اخذ کرنے کی وجہ پوچھی تھی بس۔ --طاہر محمود (تبادلۂ خیالشراکتیں) 13:14, 27 مارچ 2015 (م ع و)

بھائی جان برا مت مانیئے گا۔ مجھے لگتا ہے کہ آپ اردو کے صاحب زبان نہیں ہیں۔ آپ اپنے اساتذہ سے یا کسی بھی کالج/یونیورسٹی کے اردو پروفیسر صاحبان سے رابطہ کریں۔ شکریہ--عبدالستار (تبادلۂ خیالشراکتیں) 13:32, 27 مارچ 2015 (م ع و)

بھائی صاحب میں صاحب زبان ہوں۔ میرا تعلق اردو گھرانے سے ہے۔ آپ ذرا خرچہ کر کے ایک اچھی لغت خرید لیں۔ --طاہر محمود (تبادلۂ خیالشراکتیں) 13:38, 27 مارچ 2015 (م ع و)

بھائی جان اردو وکیپیڈیا پہ {{امتیاز}} نامی سانچہ انگلش وکیپیڈیا کے ٹمپلیٹ Distinguishکے متبادل کے طور پر استعمال ہو رہا ہے، جبکہ اس کا ٹیکسٹ انگلش سانچے کے برعکس ہے۔ یعنی انگلش سانچے میں تو کہا گیا ہے کہ ’’Not to be confused with‘‘ جبکہ اردو سانچے میں لکھا ہے کہ ’’اس کے ساتھ گڈ مڈ نہ کریں‘‘۔

میں یہ نہیں سمجھ پایا کہ اتنی سادہ سی بات آپ کیوں نہیں سمجھ رہے۔ انگلش کے الفاظ Not to be confused with کا مناسب لفظی ترجمہ تو ’’الجھن میں نہ پڑیں‘‘ یا ’’دھوکہ مت کھائیں‘‘ ہونا چاہیئے تھا، ’’گڈ مڈ نہ کریں‘‘ کیسے ہوا؟--عبدالستار (تبادلۂ خیالشراکتیں) 16:31, 27 مارچ 2015 (م ع و)

ہم امید کرتے ہیں کہ سانچہ امتیاز میں موجود ایک غیر فصیح بلکہ غیر مناسب مفہوم کے حامل جملہ پر گفتگو یہیں ختم کردی جائے گی، ان شاء اللہ کل کسی وقت اس کو مناسب عبارت میں تبدیل کردیا جائے گا. ممنون :) یہ صارف منتظم ہے—خادم—  17:34, 27 مارچ 2015 (م ع و)
میری ناقص رائے میں یہ ہو تو بعد میں مزید کوئی جرح نا ہو گی۔
یہ {{صفحہ نام}} سے ملتے جلتے عنوان سے الگ مضمون ہے
تائید--Obaid Raza (تبادلۂ خیالشراکتیں) 17:42, 27 مارچ 2015 (م ع و)
تائید--عبدالستار (تبادلۂ خیالشراکتیں) 17:49, 27 مارچ 2015 (م ع و)
تنقید-- میں گفتگو کے آغاز میں کہ چکا ہوں کہ اسے تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ کسی صارف نے یہ سانچہ بنایا تھا اور انسان سے غلطی ہو سکتی ہے ہم ہر روز کئی مرتبہ غلط چیزوں کو درست کرتے ہیں۔ میں نے صارف:Minhajian

عرف en:User:Salman Al Saud عرف User:Salman Al Saud عرف User:Hasham004 عرف User:Princesalmanalsaud عرف User:Princesalman عرف User:PrinceSalm عرف User:Saudiarab عرف صارف:SabirBhatti عرف صارف:Ms.tahir سے صرف یہ پوچھا تھا کہ گڑبڑ کا مطلب دھوکہ کہاں سے اخذ کیا۔

جی بھائی جان، گڈمڈ کرنے کا مطلب دھوکہ دینا، فریب دینا، ملاوٹ کرنا وغیرہ ہی ہوتا ہے۔

جس پر صاحب ذاتیات پر اتر آئے۔ شاید یہ جامعہ فراڈ سے فارغ التحصیل ہیں۔ --طاہر محمود (تبادلۂ خیالشراکتیں) 11:43, 28 مارچ 2015 (م ع و)

گفتگو بہت سنجیدہ نوعیت کی ہو رہی ہے اس کے باجود میرا دل چاہ رہا ہے کہ دل کھول کر قہقہہ لگاؤں۔ گڈمڈ نہ کریں کا مطلب دھوکہ نہ دیں۔ حد ہو گئی۔اس کا مطلب دھوکہ نہ دیں اس وقت ہو گا جب کوئی دھوکہ دینے کی کوشش کرے گا۔سانچہ امتیاز لگا کر تو صارفین کو (لاشعوری اور لاعلمی میں )دھوکہ کھانے سے محفوظ رکھا جا رہا ہے، اس میں دھوکہ دینے کا قصہ کہاں سے شروع ہو گیا؟ویسے اس پوری کہانی میں دھوکہ کا تو کوئی گذر ہی نہیں، صرف معلومات ہیں۔ ہزاروں ایسے فقرات بن سکتے ہیں جو سانچہ امتیاز کی اچھی طرح اور بہتر طریقے سے وضاحت کر سکیں، ضروری نہیں کہ ہم انگریزی ویکی کے سانچے کا حسب ضابطہ ترجمہ کرنے بیٹھ جائیں۔امین اکبر (تبادلۂ خیالشراکتیں) 12:58, 1 اپریل 2015 (م ع و)

آپ کی انشا کی کچھ مثالیں پیش خدمت ہیں، امید کروں گا مجھے اپنی عربی، فارسی اور اردو زبان، خاص کر آپ نے جو انشا پردازی کا دعوا کیا ہے، اس کے مطابق جواب عنایت فرما کر مطمئن کرنے کی سعی کریں گے۔

اصل عبارت آپ کی درستی تبصرہ
مختصر حواشی کے ساتھ جعفر شعار نے شائع کیا مختصر حواشی کے ساتھ جعفر شعار نے اسےشائع کیا اسے کا ٹوٹا لگا کر آپ نے عبارت میں
فالتو لفظ شامل کیا، جب کہ جملہ کا معنی بلکل واضع تھا
مصنفین کا مقبول ماخذ رہی ہے مصنفین کا مقبول مأخذ رہی ہے ایک کتاب ماخذ ہوتی ہے یا مآخذ؟
کتاب چار حصوں اور سو ابواب پر مشتمل ہے کتاب چار حصوں اور 100 ابواب پر مشتمل ہے سو کو 100 لکھنے کی کوئی خاص وجہ
یہاں آکر غوری سلطان ناصر الدین قباچہ کے دربار سے وابستہ ہوئے یہاں آ کر وہ غوری سلطان ناصر الدین قباچہ کے دربار
سے وابستہ ہوئے
وہ کا ٹوٹا فالتو ہے، جب ایک خاص شخص کا ہی ذکر مسلسل ہو رہا ہے،
بلکہ اسی کے متعلق سارا مضمون ہے تو بار بار وضاحت کرنا کیسا؟
صارف اتنے کم فہم تو نہیں ہوتے۔۔۔
یہیں اپنی کتاب جوامع الحکایات و ولوامع الروایات مکمل فرمائی یہیں انہوں نے اپنی کتاب جوامع الحکایات و لوامع الروایات کی تالیف مکمل کی۔ نو الفاظ کا جملہ تھا ، اسے آپ نے تیرہ الفاظ کا کردیا،
انشا کا پہلا اور آخری کام کیا یہی ہوتا ہے کہ
چھوٹے جملے کو فالتو الفاظ لگا کر غیر فصیح اور لمبا کر دیا جائے؟
محض اسی سال بعد تبریز میں لکھا گیا ہے محض 80 سال بعد تبریز میں لکھا گیا تھا یہاں ایک موجود نسخہ کی بات ہو رہی ہے تو وہ
لکھا گيا ہے، جیسے قرآن اللہ کا نازل کردہ ہے، نا کہ نازل کردہ تھا۔
یا بخاری شریف امام بخاری کی تالیف ہے نا کی تالیف تھی،
لیکن البیرونی نے ناول لکھے تھے، لکھے ہیں، نہیں کہا جا ئے گا،
کیوں کہ وہ اب دنیا میں موجود نہیں، گم یا ضائع ہو چکے۔
جو نسخہ موجود ہے وہ لکھا گيا ہوتا ہے لکھا گیا تھا، کہنا بھی
درست ہو سکتا ہے، مگر ہے کو ختم کر کے تھا کرنے کا مطلب
ہوا کہ آپ کو اردو بہت ہی اچھی طرح آتی ہے۔

یہ صرف ایک [1] صفحہ پر ایک وقت میں کی گئی ترامیم کا خلاصہ ہے، باقی آپ نے جو جو کیں ہیں، ان کو بھی مجھے اب وقت نکال کر درست کرنا ہوگا۔ --Obaid Raza (تبادلۂ خیالشراکتیں) 17:48, 4 اپریل 2015 (م ع و)

صرف یہی نہیں جن کی نشاندہی عبید بھائی نے کی، بلکہ منہاجین صاحب آپ یہاں اپنے شراکتیں دیکھے آپ ہمیشہ لفظی اصلاح کرنے کے پیچھے پڑے رہتے ہیں، لفظی اصلاح کرنے سے ہمیں کوئی اعتراض نہیں لیکن اصلاح کے بجائے آپ مزید بگاڑ دیتے ہیں۔ دوسری بات یہ کہ صفحات کے منتقلی کے بارے میں بھی آپ مناسب اقدام نہیں کررہے کسی بھی صفحے کو آپ اپنے پسندیدہ نام کے طرف منتقل کرتے ہیں چاہے وہ زیادہ رائج اور مناسب نام ہو یا نہ ہو۔ تیسری بات یہ کے جب آپ کسی مضمون کا رجوع مکرر کرے تو آپ سیدھا اس مضمون میں موجود مواد کو حذف نہ کریں بلکہ اس پر {{ضم |مطلوبہ نام جس میں ضم کرنا چاہتے ہیں}} کا سانچہ لگائے تاکہ اس میں موجود مواد کو دوسرے مضمون (جس کے طرف پہلے والے مضمون کا رجوع مکرر کرنا ہے) میں ضم کیا جائے ، یوں مواد بچ جائینگے اور پھر اس کے بعد رجوع مکرر کرسکتے ہیں،
مثال کے طور پر آپ نے مضمون مہاراجہ کھڑک سنگھ میں موجود تمام تر مواد کو سیدھا حذف کرکے کھڑک سنگھ کے طرف رجوع مکرر کیا، یوں آپ نے کہیں صارفین کا (5,292 bit) کام ضائع کیا، پہلے آپ کو مہاراجہ کھڑک سنگھ والے مضمون میں موجود مواد کو کھڑک سنگھ میں ضم کرنا چاہئے تھا پھر اس کو کھڑک سنگھ کے طرف رجوع مکرر کرتے۔ہاں اگر ایک دو لائن ہو تو اس کو سیدھا حذف کرنے میں کوئی خرج نہیں لیکن اگر مواد زیادہ ہو تو پھر لازمی طور پر ان کو مطلوبہ مضمون (جس کے طرف اس مضمون کا رجوع مکرر کرنا ہے) میں ضم کریں۔
میں یہ سب باتیں اسلئے نہیں کررہا کہ آپ کو غلط قرار دوں بلکہ یہ چند خطاؤں کی نشاندہی کررہا ہوں تاکہ آپ آئندہ خیال رکھے ، امید کرتے ہیں کہ آپ ان باتوں کا خیال رکھے گے، اور عبید بھائی نے اوپر جو سوالات اٹھائے ہیں ان کی وضاحت بھی فرما دیجئے--فائل:Animalibrí.gifعثمان 19:04, 4 اپریل 2015 (م ع و)

غیرمشروط معذرت

  • محترم طاہر محمود صاحب سے معذرت خواہ ہوں کہ میں نے ان کے بارے میں اپنی کم علمی کی بناء پر ان کے اردودان ہونے پر برملا شک کا اظہار کیا، جسے انہوں نے ذاتیات پہ حملے پر محمول کیا۔ میں نے سارے مکالمات دوبارہ بغور پڑھے ہیں۔ میرا وہ جملہ واقعی بےمحل تھا اور اس پر ان کی ناراضگی بھی بجا ہے، چنانچہ اس پر میں ان سے علیٰ الاعلان معافی کا خواستگار ہوں۔ یہی بات میں ان سے ای میل پہ کرتا تو شاید وہ یوں ناراض نہ ہوتے۔ امید کرتا ہوں کہ محترم طاہر محمود صاحب وسیع ظرفی کا مظاہرہ کرتے ہوئے معاف فرمائیں گے۔
  • محترم عبید رضا صاحب سے بھی معذرت خواہ ہوں کہ میں نے ان کے بارے میں اپنی غلط فہمی کی بناء پر انہیں ’’گڈ مڈ کرنا‘‘ کا معنی و مفہوم کسی اردو پروفیسر سے پوچھنے کا مشورہ دیا، جسے انہوں نے شاید ذاتی بڑائی سے تعبیر کیا۔ مجھے ان کی طرف سے فراہم کردہ تاویل مان لینا چاہیئے تھی۔ اسی طرح انہوں نے جوامع الحکایات و لوامع الروایات میں کی گئی ترامیم کا تجزیہ پیش کیا ہے۔ اگر میری ترامیم کو نامناسب سمجھیں تو انہیں ختم کیا جا سکتا ہے۔ امید کرتا ہوں کہ محترم عبید رضا صاحب بھی کمال شفقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے درگزر فرمائیں گے۔
  • محترم عثمان خان شاہ صاحب سے بھی معذرت خواہ ہوں کہ انہیں میری لفظی اصلاحات اصلاح کی بجائے بگاڑ لگیں۔ توقع کرتا ہوں کہ شاہ صاحب بھی میری معذرت قبول فرمائیں گے اور درگزر سے کام لیں گے۔

نئے اٹھائے گئے نکات کا جواب دینے سے یہ بحث مزید طول پکڑ جائے گی، جس کا میں مزید متحمل نہیں ہوسکتا۔ امید کرتا ہوں کہ میری غیرمشروط معذرت کے بعد یہ بحث اب یہیں ختم ہوجائے گی۔ یہاں میں اپنے آپ کو بھی پابند بناتا ہوں کہ آئندہ متنازعہ سمجھی جانے والی لفظی اصلاحات سے گریز کروں گا۔ ویسے بھی میری مصروفیات ان دنوں بہت بڑھ گئی ہیں اور اب میں پہلے کی طرح وکیپیڈیا کو وقت نہیں دے پاؤں گا۔

اللہ رب العزت آپ سب کو ہمیشہ خوش و خرم رکھے اور دونوں جہانوں کی نعمتوں سے نوازے۔ آمین--عبدالستار (تبادلۂ خیالشراکتیں) 06:56, 6 اپریل 2015 (م ع و)

دیکھیں! آپ پر اب ایک سے زائد الزام ہیں، سب سے بڑا اور ویکی اصولوں کے مطابق جرم، وہ ہے ایک سے زائد کھاتوں کا استعمال، بے شک آپ نے بعد میں اس کا اظہار کیا، مگر تب جب آپ کو ایک منتطم نے اس پر خبردار کیا، آپ انگریزی ویکی پر بلاک ہیں۔

آپ نے کہا
اپنی کم علمی کی بناء پر ان کے اردودان ہونے پر برملا شک کا اظہار کیا، جسے انہوں نے ذاتیات پہ حملے پر محمول کی۔۔۔
ان کو اردو آتی ہے یا نہیں، اس کا کم علمی یا علم ہونے سے کیا مطلب ہے یہاں؟ کیا اردو ویکی پیڈیا نہیں؟ کیا وہ لکھ نہیں رئے۔۔۔ تو کم علمی کا لفظ استعمال کر کے آپ اسی الزام کو دوہرا رئے ہیں۔
یہاں پر کسی کو بھی بڑا اور مستند ہونے کا دعوا نہیں ہے، نہ ہی میں نے اور نہ ہی طاہر نے کبھی خود کو اردو زبان کے استعمال میں خود کو قابل تقلید گرادنا ہے۔ عثمان پر آپ یہاں بھی طنز ہی کر رئے ہیں، ہم جانتے ہیں کہ ان کی اردو درست نہیں۔ ان کا یہاں منتطمین کے درمیان اپنی بات لکھنا بھی مناسب نہیں،
آپ پر پابندی لگائی جا سکتی ہے کسی بھی وق تین ووٹ آپ کے خلاف ہیں منتطمین کے اور حمایت میں کوئی نہیں مگر ہم پھر بھی خاموش ہیں کہ ہم بلاک کر کے آپ کی بات کو بیچ میں نہیں چھوڑ سکتے، آپ جو کچھ کہنا چائتے ہیں وہ کہہ لیں، اس کے بعد ممکن ہے کسی کی رائے میں تبدیلی آئے، دوسری صورت میں ہمارے پاس کئے راستے ہيں، جو مناسب تر ہوا ، اس پر عمل کیا جائے، کوئی بھی آپ کا دشمن نہیں، کوئی بھی ذاتی مفاد کے لیے یہاں نہیں۔۔۔--Obaid Raza (تبادلۂ خیالشراکتیں) 09:14, 6 اپریل 2015 (م ع و)


محترم المقام عبید رضا صاحب!

یہ عام انسانی نفسیات ہے کہ جب ہمیں کسی کی کوئی ایک بات بری لگتی ہے تو اگلی باتیں بھی بری لگتی چلی جاتی ہیں، کیونکہ ہم آئندہ ہر بات کو اسی نقطہ نظر سے دیکھنے لگتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس وقت میری غیرمشروط معذرت میں بھی آپ کو طنز کے نشتر نظر آ رہے ہیں۔ انہی حالات سے بچنے کیلئے میں نے وضاحتیں پیش کرنے کی بجائے غیرمشروط معذرت کا فیصلہ کیا تھا اور جوامع الحکایات میں کی گئی ترامیم بارے آپ کے تجزیہ پر بھی کوئی تبصرہ کرنے سے گریز کیا تھا، مگر آپ اس باب کو بند نہیں کر پا رہے۔

یہ حقیقت ہے کہ محترم طاہر محمود صاحب کے بارے میں اپنی کم علمی کی بناء پر میں نے ان کے اردودان ہونے پر برملا شک کا اظہار کیا، کیونکہ میں نہیں جانتا تھا کہ وہ اردووکیپیڈیا کی خدمت میں اکیلے باقی سب سے بڑھ کر ہیں۔ حال ہی میں کسی جگہ اعدادوشمار دیکھے تو معلوم پڑا کہ ان کا محض ایک دن کا کام میرے جیسوں کے مہینے بھر کے کام سے بڑھ کر ہے۔ (اللہ گواہ ہے کہ یہ بات میں کسی کو طنز یا خوشامد کیلئے نہیں کر رہا بلکہ صدق دل سے کر رہا ہوں۔)

آپ نے میرا سب سے بڑا جرم ایک سے زائد کھاتوں کا استعمال قرار دیا، کیونکہ یونیورسٹی کے دیگر سٹاف اور طلباء (جنہیں آپ کے کہنے پر میں نے یہاں بلایا تھا) ان 6 میں سے چند ایک کو میرے اکاؤنٹس سمجھ لیا گیا۔ یہ سوچنا بھی ضروری نہ سمجھا کہ ایم ایس طاہر کے نام سے الگ اکاؤنٹ بنا کر علم مصطلح الحدیث پر کام کرنے سے مجھے کیا فائدہ ملنے والا ہے؟ آپ کی عدالت تو ملزم کو شک کا فائدہ بھی نہیں دیتی۔ میری کسی دانستہ یا نادانستہ غلطی کی سزا یونیورسٹی کے دیگر سٹاف/طلبہ کو تو نہیں ملنی چاہیئے۔ (کبھی زندگی میں بالمشافہ ملاقات ہوئی تو آپ کی ایم ایس طاہر صاحب سے ضرور ملاقات کرواؤں گا۔)

دراصل میرا اصل جرم، جسے میں واقعی جرم سمجھتا ہوں، محترم طاہر محمود صاحب جیسے بےلوث شخص کی اردودانی پر شک کا اظہار اور ان کی دل آزاری تھا۔ اگرچہ اس سے میری مراد طنز نہ تھی، مگر پھر بھی اس پر میں دل سے شرمندہ ہوں اور متعدد بار معذرت بھی کرچکا ہوں۔ اس جرم کی پاداش میں پابندی لگنے سے محترم طاہر محمود صاحب جیسے منتظم پہلے جیسے جوش و جذبے سے کام جاری رکھتے ہیں تو مجھے کوئی افسوس نہ ہوگا اور اگر وہ معاف کر دیتے ہیں تو یہ ان کا بڑا پن ہوگا۔

جوامع الحکایات والے مضمون میں میری طرف سے کی جانے والی ترامیم میں سے آپ نے 6 نکات نکالے اور باقی ترامیم سے صرف نظر کیا۔ آپ نے جس آخری نکتے پر خوب زور دیا اسی کو بطور مثال لے لیں۔ پرانی تحریر میں ایک جملہ فعل حال میں تھا جبکہ دوسرا فعل ماضی میں، یعنی ایک میں لکھا گیا ہے کا انداز تھا تو دوسرے میں لکھا گیا تھا۔ میں نے اصلاحات کے دوران دونوں میں یکسانی لاتے ہوئے فعل حال کو بھی فعل ماضی میں منتقل کردیا اور میری دانست میں یہی درست ہے۔ واضح رہے کہ جب ماضی میں لکھی گئی کسی کتاب کو کسی خاص وقت میں یا کسی خاص جگہ پر لکھے جانے کا ذکر ہو تو وہاں جملہ فعل ماضی میں ہی ہوتا ہے۔ یعنی وہ نسخہ فلاں شہر میں یا فلاں دور میں لکھا گیا تھا۔ مثال کے طور پر ملاحظہ ہو: قرآن مجید کا وہ نسخہ جو حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی رحلت کے 20 سال بعد لکھا گیا تھا۔

اب ایک نظر موازنہ کئے لیتے ہیں:

پرانی تحریر:

  • ًاس کتاب کا قدیم ترین نسخہ پیرس کے قومی کتب خانہ میں موجود ہے جو کتاب کے سنہ تالیف کے محض اسی سال بعد تبریز میں لکھا گیا ہے.
  • اسی طرح اسی کتب خانہ میں ایک 717ھ میں کتابت شدہ قلمی نسخہ بھی موجود ہے جو تبریز ہی میں لکھا گیا تھا.

میری ترمیم:

  • اس کتاب کا قدیم ترین نسخہ پیرس کے قومی کتب خانہ میں موجود ہے، جو کتاب کے سن تالیف کے محض 80 سال بعد تبریز میں لکھا گیا تھا۔
  • اسی طرح اسی کتب خانہ میں ایک 717ھ میں کتابت شدہ قلمی نسخہ بھی موجود ہے، جو تبریز ہی میں لکھا گیا تھا۔

اس قسم کی معمولی لفظی اصلاحات کی گنجائش بےشمار صفحات پر موجود ہے۔ اصولی طور پر آپ کو ایسے صارفین کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیئے جو رموزاوقات اور لفظی اصلاحات کے ساتھ مضامین کا معیار بہتر کر سکیں۔ وقت نکال کر ایک نظر میری یہ ترمیم بھی دیکھ لیں۔ اگر آج بھی آپ کسی غیرجانبدار اردو پروفیسر کو ثالث بنا لیں تو یقیناً آپ جان جائیں گے کہ میری بات غلط نہ تھی، مگر جانے کیوں آپ اس طرف آنے سے گریزاں ہیں!

میرا مقصد آپ کو نیچا دکھانا ہرگز نہیں اور مجھے اس سے کوئی ایوارڈ بھی نہیں ملنے والا۔ مجھے محترم طاہر محمود صاحب سمیت موجودہ انتظامیہ کے کسی فرد پر بھی عدم اعتماد نہیں ہے۔ آپ لوگوں کی بدولت اردووکیپیڈیا تیزی سے ترقی کی منازل طے کر رہا ہے۔ میرے جیسے لوگ تو مہینوں بلکہ سالوں غائب رہتے ہیں، کوئی موازنہ ہی نہیں بنتا۔ پھر آپ کو نیچا دکھانے سے مجھے بھلا کیا فائدہ ہوگا؟ بفرض محال کوئی اس میں میرا فائدہ سمجھے تو بھی درحقیقت اس میں میرا نقصان ہی ہے۔ میری وجہ سے اگر کسی اہم فرد کی دل آزاری ہوتی ہے اور وہ اپنی بےلوث خدمات چھوڑ دیتا ہے تو یقیناً اردووکیپیڈیا کو نقصان ہوگا، جو میرا اور میری قوم کا نقصان ہوگا۔ اس لئے میں رضاکارانہ طور پہ خود پر پابندی لگوانے کی تجویز دیتا ہوں، جس کی مختلف صورتیں ہو سکتی ہیں۔ (اس سے کم از کم یہ ہوگا کہ لوگ بےسود بحثوں میں پڑ کر منتظمین کا وقت ضائع نہیں کریں گے۔)

  • اگر منتظمین کی اکثریت کا خیال ہے کہ محترم طاہر محمود صاحب کی دل آزاری پہ صرف معذرت کافی نہیں تو کچھ عرصہ کیلئے پابندی لگا دی جائے اور بحالی کے بعد بھی ’انڈرآبزرویشن‘ رکھا جائے۔
  • اگر منتظمین کی اکثریت یہ سمجھتی ہے کہ میری اصلاحات سے اردووکیپیڈیا کو فائدے کی بجائے نقصان ہو رہا ہے تو مستقل پابندی لگا دی جائے۔
  • اگر مجھ پر پابندی لگانے کیلئے ایک ووٹ مزید درکار ہے تو میرا ووٹ بھی شامل کر لیں، لیکن اس شرط کے ساتھ کہ محترم طاہرمحمود صاحب حسب معمول خدمت جاری رکھیں گے۔

مجھے جو کچھ کہنا تھا کہہ چکا ہوں۔ براہ مہربانی اب مجھ سے نئے سوالات کرنے کی بجائے آزادانہ فیصلہ کریں۔

اللہ رب العزت آپ سب کو ہمیشہ خوش و خرم رکھے اور دونوں جہانوں کی نعمتوں سے نوازے۔ آمین --عبدالستار (تبادلۂ خیالشراکتیں) 11:12, 7 اپریل 2015 (م ع و)