تبادلۂ خیال صارف:SHAMEEM RIYAZ

صفحے کے مندرجات دوسری زبانوں میں قابل قبول نہیں ہیں۔
آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

محمد نورالہدی نوؔر ذبیحی بنارسی ترميم صفحہ تبادلۂ خیال

نام محمد نورالہدی اور تخلص نوؔر تھا والد صاحب کے نام کی طرف منسوب کرکے ذبیحی لکھتے تھے۔ ولادت 8 رمضان المبارک 1353ھ مطابق 16 دسمبر 1934ء کو ہندوستان کے تاریخی شہر بنارس صوبہ اتر پردیش میں ہوئی- یکم جولائی 2011ء مطابق 29 رجب 1432ھ بروز جمعہ صبح 7 بجے آپ اپنے مالکِ حقیقی سے جاملے- محمد نورالہدی نوؔر ذبیحی بنارسی پیدائش 16 دسمبر 1934ء کو ہندوستان کے تاریخی شہر بنارس صوبہ اتر پردیش میں ہوئی- وفات 1 جولائی 2011 ء مطابق 29 رجب 1432ھ بروز جمعہ صبح 7 بجے آپ اپنے مالکِ حقیقی سے جاملے رہائش بنارس، اتر پردیش، بھارت اسمائے دیگر نوؔر ذبیحی بنارسی پیشہ ادب سے وابستگی، بنارسی باڑی بنکر وجہِ شہرت شاعری، سماجی کارکن مذہب اسلام بچپن اور تعلیمترميم ترميم بنارس ہی آپ کا آبائی وطن رہا، آپکے والد بزرگوار کا اسمِ گرامی مولوی محمد اسمٰعیل اور تخلص ذبؔیح تھا جن کا استاذ الشعراء میں شمار کیا جاتا تھا-

مرحوم ذبؔیح صاحب کا سلسلۂ تلمذ حضرتِ امداد حسین رنؔگیں بنارسی و مولانا عاقل صاحب رامنگری سے ہوتا ہوا میؔر انیس لکھنوی سے ملتا ہے-

المختصر نوؔر صاحب نے سِن شعوری سے دیکھا کہ والدِ محترم کی زندگی حالِ غُربت میں بسر ہو رہی ہے اسی کے پیشِ نظر آپکی مکمل تعلیم گھر پر ہی ہوئی، لہذا موصوف دن کو کسبِ معاش میں مشغول رہتے، اور رات میں اپنے والدِ بزرگوار سے تعلیم حاصل کرتے-

نیز یومِ اتوار رات 8 بجے سے موصوف کے والدِ محترم کے شاگردوں کی آمد ہوتی تھی جس میں اہلِ سخن اپنے کلام کی اصلاح لیا کرتے تھے، کبھی کبھی اچھی خاصی فلبدیہ محفل ہوجایا کرتی تھی۔

عموماً موصوف کے والد صاحب کبھی آپ سے بھی کوئی مصرع نکلواتے چنانچہ آپ کو مصرع موزوں کرنے کی اچھی مشق پیدا ہوگئی-

نیز شاگردوں کی جو اصلاح ہوا کرتی تھی وہ بھی آپ بغور سناکرتے اسی طرح آپ کو شعر گوئی سے دلچسپی بڑھتی گئی۔

الغرض موصوف کے والد کی سرپرستی میں آپ کے علاقے علوی پورہ بنارس میں ایک ماہانہ طرحی شعری و ادبی تنظیم 15 مٸی 1947 کو قائم ہوئی-

جو بزمِ گلزارِ ادب کے نام سے موسوم ہے حافظ صدیق اللّٰه اکملؔ بنارسی کی وفات کے بعد عمرِ آخر تک آپ مذکورہ بزم کے صدر رہے-

غیر معروف شخصیات[ترمیم]

آپ غیر معروف شخصیات کو شامل نہ کریں- جیسا آپ نے یہاں پر کیا تھا-- فیس بک کا حوالہ نہیں چلتا ہے- جو شخص معروف ہے آپ پہلے حوالے کے ساتھ اس کا مضمون لکھ لیں اس کے بعد شامل کریں-- یہ دوسری مرتبہ آپ غیر معروف شخصیات کو شامل کر رہے ہیں- اگر ایسا کرتے رہیں گے تو آپ پر پابندی لگ سکتی ہے- حسن (تبادلۂ خیالشراکتیں) 13:12، 21 ستمبر 2020ء (م ع و)