تبادلۂ خیال ویکیپیڈیا:ویکی آموزی

صفحے کے مندرجات دوسری زبانوں میں قابل قبول نہیں ہیں۔
آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
  • میرے شمارندے پر تو فی الحال اس صفحے کے خدوخال درست دکھائی دے رہے ہیں مگر مختلف شمارندوں پر دیکھنے میں بعض اوقات خاصا فرق بھی آجاتا ہے اس لیۓ اگر کسی ساتھی کو اس کے table اور یا formatting میں کسی قسم کا نقص نظر آۓ ، یا کسی عبارت کے پڑھنے میں دشواری ہو یا کوئی اور قابل توجہ بات ہو تو ضرور آگاہ فرمائیں۔ --سمرقندی 13:54, 3 ستمبر 2008 (UTC)
  • میرے پاس فائرفاکس میں پوری کھڑکی میں ٹھیک نظر آتا ہے۔ البتہ کھڑکی چھوٹی کریں تو کچھ مسائل ہیں۔ سرخی کی دوسری سطر اوپر والی کو چھوتی ہے، اور نیچے والا "آگے چلیں" کا ڈبہ تھوڑا اوپر چڑھ جاتا ہے (انگریزی وکی پر چھوٹی کھڑکی میں بھی ٹھیک رہتا ہے۔) --Urdutext 00:17, 4 ستمبر 2008 (UTC)
  • بہت شکریہ آپ نے نہایت ہی مفید اطلاع سے آگاہ کیا۔ اب ایک نظر دیکھیۓ گا ، کیا مذکورہ بالا دونوں مسائل بہتر ہوۓ ؟ یا اب بھی وہی صورتحال پیش آتی ہے؟ براۂ کرم اس کے علاوہ بھی جو خامیاں ہوں ضرور بتایۓ گا کیونکہ یہ آموختار نۓ آنے والوں کے لیۓ اردو ویکیپیڈیا کا چہرہ بنے گا اس لیۓ ہم کو چاہیۓ کہ اس کو جس قدر ممکن ہو سکے خامیوں سے پاک کر لیں۔ --سمرقندی 00:51, 4 ستمبر 2008 (UTC)

یہ تصاویر جلد حذف کر دی جائیں گی[ترمیم]

  • وضاحت کی خاطر میں اپنے شمارندے پر چھوٹی اور بڑی دونوں کھڑکیوں کا عکس لگا رہا ہوں ، بعد میں ان تصاویر کو حذف کر دیں گے۔ --سمرقندی 01:03, 4 ستمبر 2008 (UTC)

بڑی کھڑکی پر[ترمیم]

چھوٹی کھڑکی پر[ترمیم]

  • بہت خوب۔ اب میرے پاس بھی چھوٹی کھڑکی میں صحیح نظر آ رہا ہے۔--Urdutext 08:25, 4 ستمبر 2008 (UTC)

لفظ آموختار[ترمیم]

اس صفحہ کے عنوان اور مندرجات میں ایک خود ساختہ لفظ آموختار استعمال ہوا ہے، اس کسی مناسب اور موزوں لفظ سے تبدیل کرنا چاہیے۔ :) یہ صارف منتظم ہے—خادم—  19:11, 14 ستمبر 2016 (م ع و)

درست Imam4067605 (تبادلۂ خیالشراکتیں) 09:43، 10 مارچ 2019ء (م ع و)

میو ڈے میوڈے (تبادلۂ خیالشراکتیں) 19:22، 11 اپریل 2019ء (م ع و)

میو ڈے عاصد میو میوانٹرنیشنل ہائیر سیکنڈری سکول میو کالج آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی حویلی موٹا رمضان رامیانہ , میو یونیورسٹی قصور میوڈے (تبادلۂ خیالشراکتیں) 19:24، 11 اپریل 2019ء (م ع و)


"میو ڈے" ہرسال پہلا جمعتہ المبارک میوڈے (تبادلۂ خیالشراکتیں) 19:25، 11 اپریل 2019ء (م ع و)

میو نیوز, میو میگزین میوڈے (تبادلۂ خیالشراکتیں) 19:27، 11 اپریل 2019ء (م ع و)

آموختار[ترمیم]

معلومات کو واحد کے معنوں میں استعمال کیا گیا ہے مثلا" "معلومات مل جائے گی"- اس کو" معلومات مل جائیں گی" لکھنا چاہئے- ظفرحسن رضا (تبادلۂ خیالشراکتیں) 04:39، 1 فروری 2019ء (م ع و)

YesY تکمیلبخاری سعید تبادلہ خیال 04:54، 1 فروری 2019ء (م ع و)

پروفیسر مسعود عالم فلاحی[ترمیم]

پروفیسر مسعود عالم فلاحی کا آبائی وطن سیتامڑھی ہے، بڑے بھائی مئو میں سکونت پذیر ہیں، وہیں ان کی ابتدائی تعلیم ہوئی، جامعہ اثریہ دار الحدیث مئو سے عربی سوم کے بعد 1995 میں جامعة الفلاح کے شعبہ عربی میں عربی چہارم میں داخلہ ہوا. یہاں سے عالمیت اور فضیلت کرنے کے بعد علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے بی اے اور بی ایڈ کیا، جے این یو سے ایم اے کیا اور دہلی یونیورسٹی سے ایم فل اور پی ایچ ڈی کی. ان کی تھیسس علامہ یوسف قرضاوی حفظہ اللہ کی علمی خدمات پر ہے. زمانہ طالب علمی ہی سے مطالعہ کا شوق اور لکھنے پڑھنے سے شغف ہے، اسی کا نتیجہ ہے کہ 40 سال کی عمر میں وی سی کے منصب پر فائز ہیں.


ایک درجن کتابیں زیور طبع سے آراستہ ہوچکی ہیں، 130 مقالات و مضامین شائع ہوچکے ہیں، ملک و بیرون ملک 70 سیمیناروں میں شریک ہوکر اپنے پیپرس پیش کر چکے ہیں.


ان کی سب سے مشہور کتاب؛ ہندوستان میں ذات پات اور مسلمان؛ ہے. اس کے متعدد ایڈیشن آچکے ہیں اور مختلف زبانوں میں ترجمہ بھی ہو چکا ہے. اگرچہ اس کتاب پر کافی مباحثہ بھی ہوا ہے لیکن اس کا بنیادی پیغام یہی ہے کہ اسلام میں اونچ نیچ کا تصور نہیں ہے. تمام انسان برابر ہیں، تفوق و برتری کا معیار صرف تقوی اور خدا ترسی ہی ہے. نسل اور خون کی بنیاد پر کوئی بڑا چھوٹا نہیں ہوتا. اس میں شک نہیں کہ مسلمانوں نے کئی سو سال ہندوستان پر حکومت کی، لیکن اسلام کی دعوت یہاں کے باشندوں تک نہ پہونچا سکے اور اپنے سماج کے ذریعے اسلامی اخوت و مساوات کا عملی نمونہ نہ پیش کر سکے. آج بھی ہمارے سماج میں اونچ نیچ اور ذات پات کا جاہلی تصور موجود ہے. اصلاح کی شدید ضرورت ہے اور تمام انسانوں کو گلے لگا کر اسلام کے تصور وحدت انسانیت کا عملی نمونہ پیش کرنا ہے. Republicurdu.in (تبادلۂ خیالشراکتیں) 04:29، 22 مئی 2021ء (م ع و)

ok Republicurdu.in (تبادلۂ خیالشراکتیں) 04:29، 22 مئی 2021ء (م ع و)

سادات غرشین[ترمیم]

سادات سے مراد آل رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہیں جن کو عرف عام میں سادات کہا جاتا ھے میں بلوچستان میں میں موجود سادات غرشین کی قومی اور تاریخی حیثیت پے کچھ لکھنا چاہ رھا ہوں تاکہ ویکیپیڈیا کے صارفین ان کے بارے جان سکیں سادات غرشین بلوچستان کے ضلع پشین موسیٰ خیل کے تحصیل کنگری درگ اورزیارت کے تحصیل سنجاوی قلعہ عبداللہ میں موجود ہیں یہ مشہور بنام غرشین پشتون ہیں اور ان کا تعلق عرب کے قبیلہ بنو ھاشم سے اور یہ سب خود کو آل رسول صلی اللہ علیہ وسلم سمجھتے ہیں اور لوگ ان کو اسی شناخت سے جانتے ہیں یہ ان کا سربراہ سید زمان شاہ غرشین مرحوم تھا اب ان کا بیٹا سردار مہر شاہ سردا اسد زمان شاہ صاحب قیادت کرتے ہیں ان کا تعلق تحصیل کنگری کے علاقہ راڑہ شم سے ھے]]) 03:25، 12 دسمبر 202

رڑاہ شم ضلع موسیٰ خیل بلوچستان کی تحصیل کنگری کا تاریخی علاقہ ھے ،یہاں کی آبادی سید غرشین ،بزدار بلوچ، اور جعفر قبائل پر مشتمل ھے اکثریت ابادی سادات غرشین کی ھے اس کے دو حصے ہیں ایک راڑہ شہر اور ایک شمالی شم تاریخی اعتبار سے یہ علاقہ بہت اھم ھے انگریز کے دور میں سردار دوست محمد شاہ غرشین مرحوم ژوب لورالائی کے پولیٹیکل ایجنٹ ڈی سی تھے اس وقت بھی راڑہ شم میں پرائمری سکول تھا اور ڈاک خانہ موجود تھا آس پاس کے علاقہ رکنی رڑکھن کنگری سے لوگو کے بچے راڑہ شم تعلیم حاصل کرنے آتے تھے راڑہ شم مون سون زون میں داخل ھے سر سبز علاقے ھے یہاں کہ لوگ پر امن لوگ ہیں کرائم کا ریشو نہ ھونے کے برابر ھے آدھی آبادی پولیس تھانہ راڑہ شم کی حدوں میں ھے آدھی آبادی لیویز تھانہ راڑہ شم کی حدوں میں ھے سالانہ کیسز کی شرح ایک دو ھوگی وہ بھی قتل لڑائی جھگڑا وغیرہ کا باقی روڈ ڈکیتی چوری کے مقدمے نہ ھونے کہ برابر ہیں

یہاں بلوچی سرائیکی، جعفر کی زبانیں بولی جاتی ہیں راڑہ شم میں اس وقت ھائی سکول ، انٹر کالج، اور سیول ھسپتال موجود ھے اور زچہ بچہ سنٹر بھی فعال ھے ، یہاں آباد قوموں کی آپس میں کوئی بدیاں نہیں ہیں اللہ کے فضل کرم سے ،

تعلیم کا لیول بہترین ھے آب ھوا نارمل ھے نہ گرمی زیادہ ھوتی ھے نہ سردی