تحریک واپسی سوئے قدس

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

تحریک واپسی سو القدس (چینی:传回耶路撒冷运动) چین اور یروشلم کے درمیان بسنے والے تمام بدھ، ہندو اور مسلمان باشندوں کو مسیحی بنانے کے لیے، چینی گھریلو کلیسیاؤں کا ایک خواب ہے۔ یہ تحریک 1920ء میں شروع ہوئی تھی مگر اشتراکیوں کی جانب سے اذیت کے خوف نے اسے کئی دہائیوں تک زیر زمین چلے جانے پر مجبور کر دیا۔ اب اس کا ارادہ دنیا کے 51 ممالک میں شاہراہ ریشم کے ذریعے کم از کم 100،000 تبلیغیوں کو بھیجنے کا ہے، یہ قدیم تجارتی شاہراہ، چین سے بحیرۂ روم تک راہ فراہم کرتی ہے۔

بیرونی روابط[ترمیم]