مندرجات کا رخ کریں

تدریب الراوی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
تدریب الراوی
مصنف جلال الدین سیوطی
محقق ابو معاذ طارق بن عوض الله بن محمد
اصل زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P407) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
موضوع علم مصطلح الحديث
ناشر دار العاصمۃ، ریاض
تاریخ اشاعت 1424ھ مطابق 2003ء

تدریب الراوی جلال الدین سیوطی کی ایک تصنیف ہے، جو اصطلاحات حدیث کی اہم ترین کتابوں میں سے ایک ہے اور یہ امام نووی کی کتاب التقريب والتيسير لمعرفة سنن البشير النذير کی شرح ہے۔ امام نووی کی التقریب ان کی اپنی کتاب الإرشاد کا مختصر ہے اور الإرشاد ابو عمرو عثمان بن عبد الرحمن شہرزوری معروف بَہ ابن الصلاح کی کتاب مقدمۃ ابن الصلاح کا مختصر ہے۔ تدریب الراوی دو جلدوں میں ہے، جس کی تحقیق طارق عوض اللہ نے کی اور طارق عوض اللہ نے اس کتاب میں المختصر الحاوی لمهمات لتدريب الراوی کے نام سے تیسری جلد کا اضافہ کیا، جو التقریب کا مختصر و خلاصہ ہے۔[1][2]

کتاب کا خلاصہ

[ترمیم]

یہ کتاب امام نووی کی تصنیف "متن التقریب" کی مفصل شرح ہے، جس میں مصنف (جلال الدین سیوطی) نے ہر اصطلاح اور لفظ کو لغوی و اصطلاحی اعتبار سے تفصیل سے واضح کیا ہے۔ کتاب کی ابتدا حدیثِ صحیح کی تعریف، اس کی اقسام اور اس موضوع پر تصنیف کرنے والوں کے ذکر سے کی گئی، پھر حدیث حسن اور ضعیف کی وضاحت کی، اس کے بعد دیگر اقسامِ حدیث کا تفصیلی بیان کیا، حتیٰ کہ حدیث کے پینسٹھ (65) اقسام پر گفتگو کی۔ یہ کتاب خاص طور پر متن التقریب کی شرح ہے، مگر عمومی طور پر ابن الصلاح کے مختصر اور فنِ حدیث کی دیگر کتب کی بھی شرح و وضاحت پر مشتمل ہے۔[3]

مقدمۂ مصنف سے اقتباس

[ترمیم]

مصنف فرماتے ہیں: "میں نے اس فن (علم الحدیث) میں مدتوں نادر نکات اور فوائد کو قلم بند کیا اور طویل عرصے سے اس خیال میں تھا کہ انھیں یکجا کر کے ایک کتاب کی صورت میں پیش کروں تاکہ طلبہ اس سے فائدہ اٹھا سکیں۔ جب میں نے شیخ الاسلام ابو زکریا النووی کا کتاب التقریب والتيسير دیکھی تو اس کے فوائد اور مقامِ علمی سے متاثر ہوا، مگر تعجب ہوا کہ اتنے طویل زمانے کے باوجود کسی نے اس پر شرح نہیں لکھی۔[4]

تو میں نے نیت کی کہ اللہ کے بھروسے پر اس کی شرح لکھوں، جس میں اس کے معانی، الفاظ اور الفاظ کے مابین فرق کو واضح کروں گا اور جو اعتراضات وارد ہوں ان کا جواب دوں گا۔ ساتھ ہی دیگر مفید اضافات بھی شامل کروں گا جو کسی اور کتاب میں جمع نہ ہوں۔ میں نے اس کام کا آغاز اللہ تعالیٰ کی توفیق سے کیا اور اس کا نام رکھا: تدريب الراوي في شرح تقريب النواوي۔ یہ شرح خاص طور پر التقریب پر اور عمومی طور پر ابن الصلاح کے مختصر اور فنِ حدیث کی دیگر کتابوں پر مشتمل ہے۔"[5]

حوالہ جات

[ترمیم]