ترجمان القرآن (رسالہ)

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
(ترجمان القرآن سے رجوع مکرر)

ترجمان القرآن پاکستان سے شائع ہونے والا ایک دینی و علمی رسالہ ہے، جو ستمبر 1932ء میں مولوی ابو محمد صالح نے شروع کیا تھا اور چھ شمارے شائع کیے، ساتویں شمارے سے اسے جماعت اسلامی کے بانی سید ابو الاعلی مودودی نے جاری رکھا۔ مولانا مودودی کی زیرادارت ترجمان کا پہلا شمارہ محرم الحرام 1352ھ بمطابق مئی 1933ء میں شائع ہوا۔

خصوصیات[ترمیم]

مولانا مودودی نے اس شمارے کے پہلے اداریے میں ان خیالات کا اظہار کیا "پیش نظر کام قرآن مجید کو اس کی اصلی صورت میں پیش کرنا اور اس کے حقائق و معارف کو اس سیدھے سادے طریقے سے سمجھانا ہے جس طرح قرن اول کے سچے مسلمان سمجھتے اور سمجھاتے تھے"۔

ترجمان القرآن نے علمی و عقلی بنیادوں پر اسلام کے تصور کو اجاگر کیا، عصر جدید کے تقاضوں کے مطابق مسائل زندگی کا حل پیش کیا اور اسلام کو ایک نظام زندگی کے طور پر واضح کیا۔ سید مودودی کے بعد عبدالحمید صدیقی اور نعیم صدیقی نے اسے آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا۔ 90ء کے عشرے میں خرم مراد نے اس کی ادارت کی۔ 1997ء سے پروفیسر خورشید احمد اس کے مدیر ہیں۔

تاریخ[ترمیم]

یہ رسالہ مئی 1933ء میں اپنی اشاعت کے آغاز سے جون 1947ء تک مسلسل چھپتا رہا لیکن جون 47ء سے مئی 1948ء تک اشاعت میں تعطل پیدا ہو گیا جس کی وجہ تقسیم برصغیر تھی۔ قیام پاکستان کے بعد اکتوبر 1948ء تا جولائی 1949ء تک ایک مرتبہ پھر اشاعت میں رکاوٹ پیدا ہوئی جس کی وجہ سید مودودی کی گرفتاری اور حکومت پنجاب کی جانب سے ڈیکلیریئشن میں رکاوٹ تھی۔

مارچ تا مئی 1954ء میں ڈیکلیریئشن کی منسوخی کے باعث بھی ترجمان شائع نہ ہو سکا۔ اس کے بعد مئی تا جون 1964ء میں ایران پر مولانا خلیل احمد حامدی کے مضمون کی اشاعت کی بنا پر ترجمان پر پابندی عائد کردی گئی تاہم اس کے بعد سے یہ مسلسل آج تک شائع ہو رہا ہے۔

موضوعات[ترمیم]

ترجمان میں ان موضوعات پر تحاریر ہوتی ہیں:

  • پیغام قرآنی، ارشادات سیرت نبوی
  • دل، روح اور اخلاق کے تزکیے کا سامان
  • ایمان، عبادت، اخلاق، آداب
  • معیشت، سیاست، معاشرت
  • دور حاضر میں اسلامی زندگی کی تشکیل
  • فقہ و اجتہاد کے مباحث
  • مسلم دنیا، سیاست عالم، پاکستان
  • امت کا مشن اور دعوت
  • عالمی اسلامی تحریک
  • رسائل و مسائل
  • کتابوں پر تبصرے و دیگر

متعلقہ مضامین[ترمیم]

بیرونی روابط[ترمیم]