مندرجات کا رخ کریں

تشنج

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
تشنج
تشنج والے شخص میں پٹھوں کی کھچاؤ (خاص طور پر پس فکہ(اوپی اسٹوٹونوس))۔ پینٹنگ از سر چارلس بیل، 1809۔
اختصاصمتعدی بیماری
سببکلوسٹریڈیم ٹیٹانی[1]
قابل تشویشجلد میں ٹوٹ پھوٹ[2]
تعدد209,000 (2015)[3]

تشنج ، جسے لاک جا کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، ایک بیکٹیریل انفیکشن ہے جس کی خصوصیت پٹھوں میں کھچاؤ یا اکڑائو ہوتی ہے۔ سب سے عام قسم میں، اینٹھن جبڑے میں شروع ہوتی ہے اور پھر باقی جسم میں پھیل جاتی ہے۔ ہر اینٹھن عام طور پر چند منٹ تک جاری رہتی ہے۔ اینٹھن تین سے چار ہفتوں تک کثرت سے ہوتی ہے۔ کچھ اینٹھن یا اکڑائو اتنے شدید ہو سکتے ہیں کہ ان سے ہڈیاں ٹوٹ سکتی ہیں ۔ [7] تشنج کی دیگر علامات میں بخار ، پسینہ آنا ، سر درد ، نگلنے میں دشواری ، ہائی بلڈ پریشر اور تیز دل کی دھڑکن شامل ہو سکتی ہے۔ علامات کا آغاز عام طور پر انفیکشن کے تین سے اکیس دن بعد ہوتا ہے۔ عار ضہ سے بحالی میں مہینوں لگ سکتے ہیں۔ تقریباً دس فیصد کیسز جان لیوا ثابت ہوتے ہیں۔

تشنج ، کلوسٹریڈیم ٹیٹانی بیکٹیریا کے انفیکشن کی وجہ سے ہوتا ہے۔ [1] یہ جاندار عام طور پر مٹی، لعاب، دھول اور کھاد میں پایا جاتا ہے۔ [2] بیماری عام طور پر جلد کی ٹوٹ پھوٹ سے ہوتی ہے جیسے کسی آلودہ چیز سے کٹ یا زخم۔ سی ٹیٹانی کے ذریعے خارج ہونے والے زہریلے مادے عضلات کے عام سکڑائو میں مداخلت کرتے ہیں۔ [5]تشخیص پیش کرنے والی علامات اورنشانیوں پر مبنی ہوتی ہے- یہ بیماری معتدی نہیں ہوتی اور لوگوں کے درمیان نہیں پھیلتی ہے۔

تشنج کو ٹیٹنس ویکسین کے حفاظتی ٹیکے لگا کر روکا جا سکتا ہے۔ جن لوگوں کو ایک اہم زخم ہے اور انھیں ویکسین کی تین سے کم خوراکیں ملی ہیں، ان میں ٹیٹنس اور ٹیٹنس امیون گلوبلین دونوں کی سفارش کی جاتی ہے۔ زخم کو صاف کیا جانا چاہیے اور کسی بھی مردہ ٹشو کو ہٹا دیا جانا چاہیے۔ ان لوگوں میں جو متاثرہ ہیں، ٹیٹنس امیون گلوبلین یا، اگر دستیاب نہ ہو تو انٹراوینس امیونوگلوبلین (IVIG) استعمال کیا جاتا ہے۔ پٹھوں میں آرام دہ اور پرسکون ادویات کا استعمال اینٹھن کو کنٹرول کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ [5] اگر کسی شخص کی سانسیں متاثر ہوں تو مکینیکل وینٹیلیشن کی ضرورت پڑسکتی ہے۔

تشنج دنیا کے تمام حصوں میں پایا جاتا ہے لیکن یہ گرم اور گیلے آب و ہوا میں زیادہ کثرت سے ہوتا ہے جہاں مٹی میں نامیاتی مواد زیادہ ہوتا ہے۔ 2015 میں دنیا بھر میں تقریباً 209,000 انفیکشن کے کیسز اور تقریباً 59,000 اموات ہوئیں۔ جو 1990 میں 356,000 اموات سے کم ہے امریکا میں ہر سال تقریباً 30 کیسز ہوتے ہیں، جن میں سے تقریباً سبھی کو ویکسین نہیں لگائی گئی ہے۔ [8] بیماری کی ابتدائی وضاحت ہپوکریٹس نے 5ویں صدی قبل مسیح میں کی تھی۔ اس بیماری کی وجہ کا تعین 1884 میں انتونیو کارلے اور جیورجیو رٹون نے یونیورسٹی آف ٹورن میں کیا تھا اور 1924 میں ایک ویکسین تیار کی گئی تھی

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. ^ ا ب Gavin Barlow; William L. Irving; Peter J. Moss (2020). "20. Infectious disease". Kumar and Clark's Clinical Medicine (بزبان انگریزی) (10th ed.). Elsevier. pp. 546–547. ISBN:978-0-7020-7870-5. Archived from the original on 2023-01-14. Retrieved 2023-01-14. {{حوالہ کتاب}}: نامعلوم پیرامیٹر |مرتب آخری1-first= رد کیا گیا (help), نامعلوم پیرامیٹر |مرتب آخری1-last= رد کیا گیا (help), نامعلوم پیرامیٹر |مرتب آخری2-first= رد کیا گیا (help), نامعلوم پیرامیٹر |مرتب آخری2-last= رد کیا گیا (help), نامعلوم پیرامیٹر |مرتب آخری3-first= رد کیا گیا (help), and نامعلوم پیرامیٹر |مرتب آخری3-last= رد کیا گیا (help)
  2. ^ ا ب "Tetanus Causes and Transmission"۔ www.cdc.gov۔ 9 جنوری 2013۔ 2015-02-12 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-02-12
  3. T Vos، C Allen، M Arora، RM Barber، ZA Bhutta، A Brown، دیگر (GBD 2015 Disease and Injury Incidence and Prevalence Collaborators) (اکتوبر 2016)۔ "Global, regional, and national incidence, prevalence, and years lived with disability for 310 diseases and injuries, 1990-2015: a systematic analysis for the Global Burden of Disease Study 2015"۔ Lancet۔ ج 388 شمارہ 10053: 1545–1602۔ DOI:10.1016/S0140-6736(16)31678-6۔ PMC:5055577۔ PMID:27733282
  4. ^ ا ب پ ت ٹ ث ج William Atkinson (مئی 2012)۔ Tetanus Epidemiology and Prevention of Vaccine-Preventable Diseases (12 ایڈیشن)۔ Public Health Foundation۔ ص 291–300۔ ISBN:9780983263135۔ 2015-02-13 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-02-12 سانچہ:CDC
  5. ^ ا ب پ "Tetanus For Clinicians"۔ cdc.gov۔ 9 جنوری 2013۔ 2015-02-12 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-02-12
  6. H Wang، M Naghavi، C Allen، RM Barber، ZA Bhutta، A Carter، دیگر (GBD 2015 Mortality and Causes of Death Collaborators) (اکتوبر 2016)۔ "Global, regional, and national life expectancy, all-cause mortality, and cause-specific mortality for 249 causes of death, 1980-2015: a systematic analysis for the Global Burden of Disease Study 2015"۔ Lancet۔ ج 388 شمارہ 10053: 1459–1544۔ DOI:10.1016/S0140-6736(16)31012-1۔ PMC:5388903۔ PMID:27733281
  7. "Tetanus Symptoms and Complications"۔ cdc.gov۔ 9 جنوری 2013۔ 2015-02-12 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-02-12
  8. "About Tetanus"۔ Centers for Disease Control and Prevention۔ United States Government۔ 2014-11-11 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-08-04